WE News:
2025-09-18@15:51:13 GMT

پاکستان کا ایسا علاقہ جو 14 اگست 1947 کے ایک سال بعد آزاد ہوا

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

پاکستان کا ایسا علاقہ جو 14 اگست 1947 کے ایک سال بعد آزاد ہوا

گلگت بلتستان کے عوام یکم نومبر کو اپنی آزادی کا دن مناتے ہیں کیونکہ اسی دن سنہ 1947 میں انہوں نے ڈوگرا حکومت کے تسلط سے نجات حاصل کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: قلعہ شگر، قدرتی ماحول میں واقع ایک منفرد تاریخی، ثقافتی ورثہ

اسی طرح گلگت بلتستان کی آزادی کے 3 ماہ بعد شگر بھی آزاد ہوا۔ 12 فروری 1948 کو شگر کے بہادر عوام نے آزادی کی جدوجہد کو آگے بڑھاتے ہوئے ڈوگرا حکومت کا خاتمہ کرکے اپنا علاقہ آزاد کرایا۔ پاکستان کے ساتھ الحاق ایک سال بعد یعنی 14 اگست 1948 کو ہوا۔

جب گلگت بلتستان میں آزادی کی تحریک شروع ہوئی تو شگر کے عوام نے بھی اس میں بھرپور کردار ادا کیا۔ اپنے علاقے میں جدوجہد کی مگر اس وقت گلگت اسکاؤٹ کا وجود نہیں تھا جس کی وجہ سے وہ تحریک نہیں چلا سکے مگر گلگت بلتستان کے عوام کی طرح شگر کے لوگ بھی چاہتے تھے کہ وہ بھی پاکستان کے ساتھ الحاق کریں۔

گلگت اسکاؤٹس کی مدد سے 11 اور 12 فروری 1948 کی درمیانی شب کو شگر میں موجود چھاؤنی پر حملہ کیا گیا جہاں ڈوگرا حکومت کے جھنڈے کو اتار کر پاکستان کا پرچم لہرا دیا گیا۔ اس موقع پر مقامی قیادت اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی جنہوں نے شگر کی آزادی کا جشن منایا۔

مزید پڑھیے: گلگت بلتستان میں واقع قدیم آثار، خطے کے شاندار ماضی کے آئینہ دار

شگر سے تعلق رکھنے والے محقق حسن اماچہ کا کہنا ہے کہ شگر کے عوام شروع سے ہی پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ شگر میں آزادی کی تحریک پہلے سے جاری تھی اور وہاں مسلم لیگ کی سرگرمیاں خفیہ طور پر چل رہی تھیں اور لوگ پاکستان کے قیام کی حمایت کر رہے تھے۔

حسن اماچہ نے کہا کہ جب گلگت بلتستان آزاد ہوا تو اس وقت شگر میں ڈوگروں کا راج تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شگر کے بادشاہ نے گلگت خط لکھا کہ یہاں ہر گلگت اسکاوٹس کو بھیجا جائے تاکہ ڈوگرا راج سے آزادی حاصل کی جائے جس کی بنا پر گلگت اسکاوٹس آئے لیکن پہلی کوشش ناکام رہی تاہم اس کے بعد عوام کی مدد سے 12 فروری 1948 کو آزادی حاصل کرلی گئی اور پاکستان سے الحاق ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ شگر کی آزادی گلگت بلتستان کی مجموعی جدوجہد کا ایک اہم حصہ تھی اور مقامی لوگ اس تحریک میں پیش پیش تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ کے کارکنان اور مقامی قیادت نے اس بات کو یقینی بنایا کہ شگر بھی پاکستان کے ساتھ جڑے۔

مقامی صحافی عابد شگری نے کہا کہ شگر کے لوگوں نے نہ صرف آزادی حاصل کی بلکہ ایک سال بعد پاکستان کے ساتھ الحاق بھی یقینی بنایا۔

مزید پڑھیں: گلگت میں انگریز فوجیوں اور ایجنٹس کی آخری آرام گاہ، برطانوی راج کی اہم یادگار

انہوں نے کہا کہ یہی حب الوطنی تھی کہ شگر کے عوام نے آزادی کے بعد بھی اپنی کوششیں جاری رکھیں جس کے نتیجے میں 14 اگست 1948 کو بلتستان پاکستان کا حصہ بنا۔

شگر کی آزادی ایک تاریخی حقیقت ہے جو مقامی عوام کی بہادری اور حب الوطنی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ 12 فروری 1948 کو شگر کو ڈوگرا راج سے نجات ملی اور ایک سال بعد یہ باقاعدہ پاکستان کا حصہ بنا۔ یہ دن نہ صرف شگر بلکہ پورے بلتستان کی تاریخ میں ایک یادگار دن کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے اور اس دن وہاں کے عوام آزادی کا دن مناتے اور اپنے اباؤاجداد کی کوششوں کو سراہنے کے لیے مختلف پروگرام منعقد کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈوگرا راج شگر گلگت اسکاؤٹس گلگت بلتستان گلگت بلتستان کا یوم آزادی یکم نومبر یوم آزادی گلگت بلتستان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈوگرا راج گلگت اسکاؤٹس گلگت بلتستان گلگت بلتستان کا یوم ا زادی یکم نومبر یوم ا زادی گلگت بلتستان پاکستان کے ساتھ الحاق گلگت بلتستان ایک سال بعد پاکستان کا کہ شگر کے نے کہا کہ کی آزادی انہوں نے عوام کی کے عوام

پڑھیں:

پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کیلئے کوشش نہ کی ہو،علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کیلئے کوشش نہ کی ہو،علی امین گنڈاپور WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز

راولپنڈی (سب نیوز)وزیر اعلی کے پی علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کے لیے کوشش نہ کی ہو، پارٹی کی اندرونی تقسیم کی وجہ سے ملاقاتیں روکی جارہی ہیں، بیانیہ ساز لوگ جماعت کو کمزور کررہے ہیں، بار بار ملاقات کی درخواستیں دی تھیں مگر روکا گیا، جھوٹے الزامات، سیاسی پروپیگنڈا ہمارے نقصان کا سبب ہے، سینیٹ انتخابات میں نامزدگیاں اور تنازع جیسے پروپیگنڈا پارٹی میں برقرار ہے، بعض افراد ایجنڈا چلا رہے ہیں ان کو خبردار کررہا ہوں کہ آپ پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
راولپنڈی میں داہگل ناکے پر میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو باہر لانے کے لیے جتنی کوشش میں نے کی کسی نے نہیں کی، ملکی تاریخ کے بڑے مارچ اور جلسے کیے ہیں، کیا ریاست سے کوئی لڑ سکتا ہے؟۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کئی بار کہا کہ مذاکرات کے لے تیار ہوں تو بیٹھیں بات کریں، بات اسی سے ہو گی جس کے پاس اختیار ہے، ہماری حکومت کو گرایا گیا، کیا اس کے ذمے دار افغان مہاجرین تھے؟ ہم اپنے صوبے میں کوشش کر رہے ہیں کہ افغان مہاجرین کو عزت اور روایات کے ساتھ واپس بھیجیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے دور میں دہشت گردی ختم ہو گئی تھی، دہشت گردی کے واقعات میں حالیہ اضافہ تشویش ناک ہے۔وزیرِ اعلی خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ بجٹ سے پہلے سیاسی دباو کے باعث بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات درکار تھیں، پارٹی میں بعض افراد ایجنڈا چلا رہے ہیں، انہیں خبردار کر رہا ہوں کہ آپ پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں، متحد ہو کر ملک و آئین کا تحفظ ہمارا اولین مقصد ہے۔
اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ علی امین صاحب آپ فوجی شہدا کے جنازے میں شریک کیوں نہیں ہوتے؟،جس کے جواب میں وزیرِ اعلی خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ سیاست میں یہ حالت آ گئی ہے کہ اب جنازوں پرسیاست ہو رہی ہے، میں یہاں پر نہیں تھا، کئی جنازے ہوں گے جن پر وزیرِ اعظم نہیں آئے ہوں گے، اب میں یہ بات کروں کہ وزیرِ اعظم کیوں نہیں آئے، اس بات کا دلی دکھ ہے، سب ہمارے بھائی ہیں جو ہمارے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اصل چیز ہے کہ مسئلے کے حل کے لیے ہمیں کیا پالیسی بنانی ہے اور اقدامات کرنے ہیں، بار بار کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ساتھ مل کر بیٹھیں۔
وزیرِ اعلی خیبر پختون خوا نے کہا کہ میں شہید میجر عدنان کے گھر جاوں گا، میں خود آرمی فیملی سے ہوں، میرے والد اور بھائی بھی آرمی سے ہیں، میرے بھائی نے کارگل جنگ لڑی، وہ رات کو محاذ پر جاتا تو میری ماں روتی تھی۔علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ وفاقی وزرا کی جانب سے جنازوں پر بیانات دیے گئے، سمجھتا ہوں اس معاملے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، یہ بہت گھٹیا حرکت ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان انتہائی اہم ملاقات طے وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان انتہائی اہم ملاقات طے پاک بھارت ٹاکرے میں میچ ریفری کا تنازع، قومی ٹیم نے دبئی میں شیڈول پریس کانفرنس ملتوی کر دی حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم ملالہ یوسفزئی کا سیلاب متاثرین کیلئے 2لاکھ 30ہزار ڈالر امداد کا اعلان سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور بھارتی تعلق کو نقاب کردیا: وزیراعظم آزاد کشمیر
  • سپیکر قومی اسمبلی کا حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • عوام پر مزید بوجھ، کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • ’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
  • آزاد کشمیر پولیس کے لیے اینٹی رائیٹ کٹس اور یونیفارم الاؤنس کی منظوری، کروڑوں روپے مختص
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • ’اب خود کو انسان سمجھنے لگا ہوں‘، تیز ترین ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے خود سے متعلق ایسا کیوں کہا؟
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • پی ٹی آئی کے اندر منافق لوگ موجود ہیں، ایک دن بھی ایسا نہیں کہ بانی کی رہائی کیلئے کوشش نہ کی ہو،علی امین گنڈاپور
  • قائمہ کمیٹی کا جنگلات کی کٹائی کا جائزہ،سیٹلائٹ نگرانی کی سفارش