عامر خان نے بیٹے جنید کو اداکاری سکھانے کیلئے کتنی رقم خرچی کی؟ حیران کن انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
بالی وڈ کے ابھرتے ہوئے اداکار جنید خان نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد، سپر اسٹار عامر خان نے ان کی اداکاری کی تربیت پر "ناقابلِ یقین" رقم خرچ کی۔
ایک حالیہ انٹرویو میں جنید خان نے بتایا کہ انہیں اداکاری کی پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملا، جو کہ ایک بڑی سہولت ہے کیونکہ زیادہ تر اداکار میدان میں سیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا: "مجھے تھیٹر اسکول جانے اور اپنے والدین کا بے تحاشہ پیسہ خرچ کرنے کی سہولت ملی۔ یہ ایک بہت بڑی نعمت ہے، خاص طور پر ایسی فیلڈ میں جس کا مالی فائدہ فوری نظر نہیں آتا۔"
انہوں نے اپنے والد عامر خان کی تربیت کے بارے میں بتایا کہ "انہوں نے کوئی باقاعدہ اداکاری اسکول نہیں جوائن کیا بلکہ فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (FTII) میں ڈپلومہ فلموں میں کام کرتے ہوئے سیکھا۔"
جنید خان نے مزید کہا کہ ہر اداکار کا سیکھنے کا طریقہ مختلف ہوتا ہے۔ کچھ عملی تجربے سے سیکھتے ہیں، تو کچھ تکنیکی مہارتیں حاصل کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ جنید خان نے 2024 میں نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی فلم "مہاراج" سے فلمی دنیا میں قدم رکھا، جس میں ان کے ساتھ جیدیپ اہلوت، شالینی پانڈے، اور شرواری اہم کرداروں میں نظر آئے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہمارے ڈرونز اور نام کیوجہ سے نتین یاہو کا مشتعل ہونا ہمارے لئے باعث خوشحالی ہے، انصار الله
الجزیرہ سے اپنی ایک گفتگو میں نصر الدین عامر کا کہنا تھا کہ انسانی جرائم پر عالمی ضمیر کی خاموشی، صیہونی رژیم کو مزید انسانیت سوز اقدامات کے ارتکاب پر اُکساتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک "انصار الله" کے ڈپٹی میڈیا انچارج "نصر الدین عامر" نے کہا کہ ہمارے ڈرونز اور نام کی وجہ سے "نتین یاہو" کا مشتعل ہونا، ہمارے لئے باعث خوش حالی ہے۔ نصر الدین عامر نے ان خیالات کا اظہار الجزیرہ سے گفتگو میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نتین یاہو ہمارا دشمن ہے اور ہم ہمیشہ کوشش کرتے ہیں کہ اپنے دشمن کو پریشان رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ "یافا"، مقبوضہ فلسطین کا ایک شہر ہے جسے ہم نے اپنے ایک ڈرون کے نام کے طور پر تجویز کیا۔ ڈرون کا نام یافا رکھنے کے لئے ہم نے "حماس" کے عسکری ونگ "القسام بریگیڈ" کے ایک شہید کمانڈر سے مشاورت بھی کی۔ انصار الله کے ڈپٹی میڈیا انچارج نے اس بات کی وضاحت کی کہ نتین یاہو ایک جنگی مجرم ہے۔ اسے دوسروں کو دھمکیاں نہیں دینی چاہئے بلکہ اس انسانی مجرم کا ٹرائل ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی جرائم پر عالمی ضمیر کی خاموشی، صیہونی رژیم کو مزید انسانیت سوز اقدامات کے ارتکاب پر اُکساتی ہے۔
نصر الدین عامر ہی نے آج صبح BBC سے گفتگو میں کہا کہ فلسطینی عوام کی مدد یمنی قوم کی خواہش ہے جسے ہمارے قائدین نے غزہ کی پٹی میں عملی صورت میں انجام دیا۔ ہماری عوام ہر ہفتے لاکھوں کی تعداد میں چوراہوں و شاہراہوں پر مظاہرے کرتی ہے۔ وہ فلسطینی عوام کی مدد کے خواہاں ہیں۔ تمام عرب و مسلم اقوام، فلسطینیوں کی مدد کرنا چاہتی ہیں لیکن اُن کی حکومتیں اس کام میں حائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساری دنیا کا یہ اخلاقی، انسانی و مذہبی فریضہ ہے کہ وہ فلسطینیوں کی مدد کریں اور بے گناہ لوگوں کا قتل عام بند کروائیں۔ انصار الله کے ڈپٹی میڈیا انچارج نے کہا کہ یمن سے فلسطین کی مدد کا سوال نہیں پوچھنا چاہئے بلکہ دیگر اقوام سے پوچھنا چاہئے کہ وہ کیوں فلسطین کی مدد نہیں کر رہیں۔ اگر اس خطے میں رہنے والے تمام لوگ اپنی صلاحیت کے مطابق فلسطینی عوام کی مدد کے لیے آگے بڑھتے تو غزہ کی پٹی و یمن میں ہمیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتے۔