پی ٹی آئی تنظیمی عہدوں میں ردوبدل، خیبر پختونخوا کابینہ میں پھر تبدیلی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی تنظیمی عہدوں میں ردوبدل، خیبر پختونخوا کابینہ میں پھر تبدیلی کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 12 February, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز )خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی تنظیمی عہدوں میں ردوبدل کے بعد صوبائی کابینہ میں بھی ایک بار پھر سے تبدیلی کا امکان ہے، بعض مشیر اور وزرا کی کارکردگی پر کارکنوں کو تحفظات ہیں۔تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی تنظیمی عہدوں میں ردوبدل کے بعد کابینہ میں بھی ایک بار پھر سے تبدیلی کا امکان ہے۔
بعض مشیر اور وزرا کی کارکردگی پر کارکنوں کو تحفظات ہیں، کابینہ میں سابق وزرا کامران بنگش اور تیمور سلیم جھگڑا کو شامل کرنے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق مشیروں کے قلمدان تبدیل کیے جائیں گے، بعض مشیروں اور معاون خصوصی کو فارغ کرنے کا بھی امکان ہے جبکہ کابینہ میں نئے مشیر لینے پر اتفاق ہوگیا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بھی صوبائی کابینہ میں ردوبدل سے اتفاق کیا ہے، بانی پی ٹی آئی سے وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی ملاقات کے موقع پر تبدیلیوں کا اعلان کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی تنظیمی عہدوں میں ردوبدل تبدیلی کا امکان کابینہ میں امکان ہے
پڑھیں:
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کا اجلاس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا وسطی کے نئے عہدیداران کا انتخاب عمل میں آیا۔ حلف برداری کی تقریب میں نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی صدر شمس الرحمٰن سواتی نے نومنتخب عہدیداران سے حلف لیا۔
منتخب عہدیداران میں جمشید خان صدر، سمیع اللہ جنرل سیکرٹری، مہر علی ہوتی سینئر نائب صدر، فلک تاج سینئر نائب صدر، ملک ہدایت نائب صدر، اور فضل اکبر خان چیف آرگنائزر شامل ہیں۔
اس موقع پر مرکزی صدر شمس الرحمن سواتی نے نومنتخب مجلسِ عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
موجودہ ظالمانہ، فرسودہ اور گلے سڑے نظام نے مزدوروں، کسانوں اور پسے ہوئے طبقات سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ پاکستان کے ساڑھے آٹھ کروڑ مزدوروں کا کوئی پرسانِ حال نہیں، مزدور تحریک کمزور ہو چکی ہے، اور محض روایتی مطالبات و احتجاج سے مزدور اپنا حق حاصل نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مزدور، کسان اور ملازمین اس نظام کے خلاف متحد ہوں۔ 21، 22 اور 23 نومبر کو مینارِ پاکستان لاہور کے سائے میں متحد ہو کر شریک ہوں، اور حافظ نعیم الرحمٰن کی ‘‘بدلو نظام کو۔۔۔ تحریک’’ کا حصہ بنیں۔
شمس الرحمن سواتی نے مزید کہا کہ:
آج کروڑوں مزدور کم از کم اجرت اور سماجی بہبود کے حق سے محروم ہیں۔ مزدوروں کے بچے تعلیم سے، بیمار علاج سے، اور اکثریت سر چھپانے کی چھت سے محروم ہے۔ سرکاری ملازمین کو ملازمتوں کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، منافع بخش اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اور تعلیمی ادارے و اسپتال بھی فروخت کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ٹریڈ یونینز، فیڈریشنز، اور ملازمین و کسانوں کی تنظیمیں متحد ہو کر اس ظالمانہ نظام کی بیخ کنی کریں۔
مزدوروں، کسانوں اور ملازمین کے مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ وہ جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور افسر شاہی کے اس گٹھ جوڑ کو توڑیں، اور ایک دیانتدار، امانتدار اور خدمت گزار قیادت کے ساتھ مل کر اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کریں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی ہم نے کوتاہی برتی تو کچھ باقی نہیں بچے گا۔
غلامی کی زنجیروں کو توڑتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر ظلم کے نظام کے خلاف عظیم الشان جدوجہد برپا کرنا ہوگی تاکہ پاکستان کو صنعتی و زرعی ترقی کا ماڈل بنایا جا سکے، جہاں روزگار کے مواقع میسر ہوں، عدل و انصاف پر مبنی معاشرہ قائم ہو، اور پسے ہوئے طبقات کو باعزت زندگی نصیب ہو۔