گلشن ٹاؤن میں شب برأت کے انتظامات مکمل
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
گلشن ٹاؤن کے تحت شب برأت کی تیاریوں کے سلسلے میں قبرستان میں صفائی ستھرائی کے انتظامات کیے جارہے ہیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر)چیئرمین گلشن ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمدکی ہدایت پر گلشن ٹاؤن میں شب برات کے حوالے سے انتظامات مکمل کرلیے گئے، گلشن ٹاؤ ن کی حدود میں آنے والے قبرستانوں باالخصوص عیسیٰ نگری، لیمو گوٹھ ڈالمیا اور ختم نبوت قبرستان میں شب برات کی مناسبت سے جراثیم کش ادویات کا اسپرے، جھاڑیوں کی کٹائی،صفائی و ستھرائی، روشنی و دیگر بلدیاتی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جبکہ بلدیاتی خدمات کی مسلسل فراہمی کیلئے اقدامات جاری ہیں۔ چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد نے اس موقع پر کہا کہ شب برات کے موقع پر قبرستان آنے والے شہریوں کیلئے استقبالیہ کیمپ بھی لگایا جائے گا جہا ں پانی و دیگر سہولیات میسر ہوں گی، انہوں نے مزید کہا کہ بہتری کی گنجائش کو سامنے رکھتے ہوئے انتظامات کا سلسلہ جاری ہے.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: گلشن ٹاو ن
پڑھیں:
کراچی، گلشن معمار میں فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید
کراچی:گلشن معمار میں کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار صدام حسین شہید ہوگیا۔
ترجمان ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ویسٹ کراچی کے مطابق تھانہ گلشن معمار کے علاقے کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پولیس اہلکار شہید ہوگیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے شہید ہونے والا پولیس کانسٹیبل صدام حسین تھانہ گلشن معمار میں تعینات تھا اور ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس اہلکار پنکچر کی دکان پر اپنی موٹرسائیکل کا پنکچر لگوا رہا تھا، اسی دوران سفید آلٹو کار میں سوار 4 نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔
مزید بتایا گیا کہ شہید ہونے والا پولیس اہلکار رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کا گن مین تھا، ڈیوٹی سے چھٹی کر کے گھر جا رہا تھا کہ فائرنگ کا نشانہ بنا۔
ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے جائے وقوع سے 5 خولز 9 ایم ایم اور ایک خول 30 بور قبضے میں لیا ہے، ایس ایچ او گلشن معمار شہید اہلکار کے ہمراہ اسپتال روانہ ہوگئے ہیں جبکہ واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کررہے ہیں۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ایس ایس پی ویسٹ فی الفور مکمل ابتدائی پولیس اقدامات سے آگاہ کریں۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی ہے کہ شہادتوں اور عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تفتیش کامیاب بنائی جائے، شہید کانسٹیبل کے گھر جائیں اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کچھ وقت شیئر کریں۔
ضیا الحسن لنجارنے کہا کہ پولیس کے قتل میں ملوث اب تک گرفتار ملزمان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا جائے اور کامیاب تفتیش اور واقعے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔