پنجاب کی خواتین کی یونیورسٹیوں سے مرد ٹیچرز اور پروفیسرز کو ہٹانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے مزید کہا کہ پیپرز لینے اور چیکنگ کا سسٹم تبدیل کرنے کیلئے تمام یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ خواتین یونیورسٹیوں میں مرد پروفیسرز ٹیچرز کو ہٹانے فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ وائس چانسلرز اور پروفیسرز کی کارکردگی کیلئے پرفارما تقسیم کیے جائیں گے۔ کارکردگی کی بنیاد پر سزا اور جزا کا فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب کی خواتین کی یونیورسٹیوں سے مرد ٹیچرز اور پروفیسرز کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یونیورسٹیوں میں طالبات کو ہراساں کرنیوالوں کو سخت سزائیں ہوں گی۔ خواتین کو بلیک میلنگ سے بچانے کیلئے پیپرز بنانے اور ان کی چیکنگ کا نظام تبدیل کر رہے ہیں۔ سردار سلیم حیدر نے مزید کہا کہ پیپرز لینے اور چیکنگ کا سسٹم تبدیل کرنے کیلئے تمام یونیورسٹی انتظامیہ کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ خواتین یونیورسٹیوں میں مرد پروفیسرز ٹیچرز کو ہٹانے فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ وائس چانسلرز اور پروفیسرز کی کارکردگی کیلئے پرفارما تقسیم کیے جائیں گے۔ کارکردگی کی بنیاد پر سزا اور جزا کا فیصلہ کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اور پروفیسرز کارکردگی کی کا فیصلہ کو ہٹانے
پڑھیں:
پنجاب حکومت ریگولرائزیشن ایکٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ
سٹی42: پنجاب حکومت نے ریگولرائزیشن ایکٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں آرڈیننس کے اجراء کے لیے سمری گورنر پنجاب کو ارسال کر دی گئی ہے۔
ریگولرائزیشن ایکٹ کے تحت کی گئی بھرتیوں کا ازسرِنو جائزہ لیا جا سکے گا۔
حکومت کا مقصد میرٹ کی بحالی اور شفافیت کو یقینی بنانا ہے، اور اس کے لیے انتظامی اصلاحات کا نیا میکانزم تشکیل دیا جائے گا۔ آرڈیننس کی منظوری کے بعد نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔ غیر مجاز بھرتیوں کے کیسز پبلک سروس کمیشن یا متعلقہ فورمز کو بھیجے جائیں گے۔
فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
محکمہ قانون نے سمری میں ریگولرائزیشن سسٹم کو میرٹ کے منافی قرار دیا ہے۔ پنجاب حکومت کے مطابق سرکاری اداروں میں کارکردگی اور میرٹ اولین ترجیح ہوگی جبکہ انتظامی ڈھانچے میں شفافیت اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنایا جائے گا۔