Islam Times:
2025-07-25@01:34:26 GMT

ایران اور ترکمانستان کا ٹرانزٹ ٹریڈ 20 ملین ٹن تک پہنچ گیا

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

ایران اور ترکمانستان کا ٹرانزٹ ٹریڈ 20 ملین ٹن تک پہنچ گیا

نقل و حمل اور ٹرانزٹ کے ماہر حسن کریم نیا نے کہا ہے کہ ایرانی بندرگاہوں بالخصوص شہید رجائی بندرگاہ اور امیر آباد بندرگاہ باہمی تجارت کو فروغ دینے، ایران اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان نقل و حمل اور ٹرانزٹ کی سہولت کے لیے ایک قابل اعتماد تجارتی راستے کے طور پر اہم ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی اور علاقائی تجارت کے لئے بہترین جغرافیائی محل وقوع کی بدولت ایران اور ترکمانستان کا ٹرانزٹ ٹریڈ 20 ملین ٹن تک پہنچ گیا ہے۔ مبصرین کے مطابق دونوں ممالک کے پاس دوطرفہ ٹرانزٹ تعاون بڑھانے کا امکان موجود ہے جو خطے میں اقتصادی تعلقات اور تجارتی عمل کو مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ 1991 میں سوویت یونین کے انہدام کے بعد الگ ہونیوالے خشکی سے گھرے وسطی ایشیائی ممالک کو اپنی تجارت کو بڑھانے کے لیے جنوب کے گرم پانیوں تک رسائی کی ضرورت تھی۔ ایران، خلیج فارس اور بحیرہ عمان کے ذریعے کھلے پانیوں تک رسائی کے ساتھ اور ترکمانستان، ایران سے گزرنے والے شمال جنوب اور مشرق مغرب راہداریوں پر اپنی موجودگی اور بحیرہ کیسپین پر ساحلی پٹی کے ساتھ، سامان کی نقل و حمل کے لیے متنوع تجارتی راستے کھول سکتا ہے۔

ترکمانستان شمال-جنوب کوریڈور کی دو مشرقی (وسطی ایشیا) اور وسطی (کیسپین سمندر) شاخوں میں اہم کردار ادا کرتا ہے، جو ایرانی بندرگاہوں کے ذریعے مغربی ایشیا، برصغیر پاک و ہند کے کھلے پانیوں اور دنیا کے دیگر حصوں سے منسلک ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب ترکمانستان، چین اور یورپ کے درمیان زمینی رابطے میں کردار ادا کر سکتا ہے اور ایران اور ترکمانستان کے درمیان ریل رابطہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کی راہ ہموار کرے گا۔ ترکمانستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ راشد مردوف کی سربراہی میں وفد نے نیشنل ٹرانسپورٹ اینڈ ڈویلپمنٹ انفراسٹرکچر کمپنی کے حکام اور عہدیداروں سے ملاقات کی ہے۔ ایران کے ٹرانسپورٹ کے نائب وزیر، شاہراہوں اور شہری ترقی کے وزیر اور پورٹس اینڈ میری ٹائم آرگنائزیشن کے سربراہ سعید رسولی کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں، خاص طور پر ٹرانزٹ صلاحیتوں کے استعمال پر بات چیت ہوئی، جس کا دونوں وفود نے خیرمقدم کیا۔

انکا کہنا تھا کہ اس میٹنگ کے دوران ریل ٹرانسپورٹ میں حصہ بڑھانے کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئی ہیں، ٹرانزٹ کا حصہ بڑھانے سے روڈ ٹرانسپورٹیشن اور روڈ فلیٹ ٹریفک کو آسان بنانے کے حوالے سے فیصلے کیے گئے، ترکمانستان اور ایران کے درمیان براہ راست پروازوں کے روٹس کے قیام پر بھی بات چیت ہوئی، جس پر سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کی طرف سے عمل کیا جا رہا ہے۔ مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے، بندرگاہوں اور میری ٹائم آرگنائزیشن کے سربراہ نے بتایا کہ ترکمن باشی بندرگاہ اور امیر آباد بندرگاہ کے درمیان بحری تعاون کو فروغ دینے کے بارے میں بات چیت بھی ایک موضوع تھا، جس کی متعلقہ ورکنگ گروپس میں پیروی کی جائے گی۔

انہوں نے 2025 کے آخر تک 20 ملین ٹن سامان کی نقل و حمل کے ہدف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں بہتری لانے اور مطلوبہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا گیا ہے۔ ریلوے نیٹ ورک، شاہراہوں کا جال اور سمندری تجارت کے امکانات ایران اور ترکمانستان دونوں ممالک کے اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہونگے۔ نقل و حمل اور ٹرانزٹ کے ماہر حسن کریم نیا نے کہا کہ ایرانی بندرگاہوں بالخصوص شہید رجائی بندرگاہ اور امیر آباد بندرگاہ باہمی تجارت کو فروغ دینے ایران اور وسطی ایشیائی ممالک اور دیگر علاقائی اور عالمی منڈیوں کے درمیان نقل و حمل اور ٹرانزٹ کی سہولت کے لیے ایک قابل اعتماد تجارتی راستے کے طور پر اہم ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران اور ترکمانستان نقل و حمل اور ٹرانزٹ دونوں ممالک کے کے درمیان کے لیے

پڑھیں:

سعودی نیول چیف کی جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز آمد، دوطرفہ دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق

چیف آف نیول اسٹاف رائل سعودی نیول فورسز، وائس ایڈمرل محمد بن عبدالرحمن الغریبی نے جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات کی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے بدلتے ہوئے علاقائی سیکیورٹی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا، جب کہ خاص طور پر بحری سلامتی کے امور پر توجہ مرکوز رہی۔

اس موقع پر جنرل ساحر شمشاد مرزا نے سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے دونوں ممالک کے مابین موجودہ دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔

قبل ازیں معزز مہمان کی آمد پر جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز میں تینوں مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔

یہ ملاقات دو برادر اسلامی ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دی جا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بمبار بمقابلہ فائٹر جیٹ؛ اسٹریٹجک اور ٹیکٹیکل بمبار میں کیا فرق ہے؟
  • یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ
  • سعودی نیول چیف کی جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز آمد، دوطرفہ دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ طے
  • ایران اور امریکی جنگی جہاز ایک مرتبہ پھر بحر عمان میں آمنے سامنے آگئے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ، دستخط بھی ہوگئے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان ترجیحی معاہدہ
  • پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم جلد ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، بنگلادیشی ڈپٹی ہائی کمشنر
  • پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 12.297 ارب ڈالر تک پہنچ گیا