پرویز الہٰی کی عدم پیشی، استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
پرویز الہیٰ—فائل فوٹو
لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی پیشی سے مستقل استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر کے خلاف ترقیاتی منصوبوں میں کک بیکس ریفرنس پر سماعت کے دوران چوہدری پرویز الہٰی آج بھی احتساب عدالت میں پیش نہ ہوئے۔
احتساب عدالت نے پرویز الہٰی کی ایک پیشی کی حد تک استثنیٰ کی درخواست منظور کر لی۔
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کے گھر پر چھاپے کے دوران پولیس پر حملے کے مقدمے سے دہشت گردی کے قانون کی دفعات ختم کرنے کی درخواست خارج کر دی۔
نیب کے گواہ ڈپٹی سیکریٹری لوکل گورنمنٹ امجد علی نے اپنا بیان عدالت میں ریکارڈ کرا دیا۔
عدالت نے استدعا کی کہ پرویز الہٰی کی جگہ پیشی کے لیے انوار حسین کو پلیڈر مقرر کیا جائے۔
لاہور کی احتساب عدالت کے جج زبیر شہزاد نے مزید سماعت 27 فروری تک ملتوی کر دی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پرویز الہ ی کی احتساب عدالت کی درخواست عدالت نے
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
پشاور:وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیر اعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں صوبے کی امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سینیٹر ایمل ولی خان کو اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دی، سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اے پی سی میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔