اسلام آباد:

مسلم لیگ (ن) کے رہنما بلال  اظہر کیانی  نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی  ایاز صادق نے  جج کی جانب سے  پارلیمان کولیپس  کرنے سے متعلق  ریمارکس پر رولنگ دے کر درست کیا، اگر کوئی جج ایسے بیانات دیتا ہے تو اسے بینچ چھوڑ کر سیاست میں آنا چاہیے۔

 رہنما ن لیگ  بلال  اظہر کیانی  نے  پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے  کہا ہے کہ پی ٹی آئی  کی آئی ایم  ایف کو  یہ پہلی چٹھی نہیں ہے،  پہلے  بھی وزیر خزانہ  خیبرپختونخوا  کی جانب سے خط لکھا گیا تھا  جبکہ الیکشن کے قریب بھی بانی پی ٹی آئی نے  آئی ایم  ایف کو ایک اور خط لکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بار بار ایسے خطوط لکھ کر ملکی معیشت کو ڈیفالٹ کرنے کے لیے تیار ہیں ۔ انہوں نے  پی ٹی آئی  کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کو بھی  علم ہے کہ یہ سستی شہرت کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔

بلال اظہر کیانی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے اپنی سستی سیاست کرنا چاہ رہے ہیں،   پی ٹی آئی اپنا شوق پورا کر لے، میرے نزدیک  ایسے ڈوزئیر کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف وفد سب اسٹیک ہولڈر سے مل رہا ہے ،اس میں کوئی ہرج نہیں ہے، چیف جسٹس نے حامی بھری تو آئی ایم ایف وفد سے میٹنگ ہوئی، آئی ایم ایف وفد ملاقاتوں سے مذاکراتی بینچ مارک جیسی چیز طے نہیں ہو گی۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے  ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر  کو خط کے معاملے  پر میڈیا میں آ رمی چیف کا بیان بھی سامنے آیا ، بانی پی ٹی آئی کو چٹھیاں لکھنے سے کوئی نہیں روک سکتا وہ چٹھیاں لکھتے رہیں، پی ٹی آئی نے  سارے حربے استعمال کر لیے ہیں۔   

رہنما ن لیگ  بلال  اظہر کیانی نے یہ بھی کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی  ایاز صادق نے  ایک جج کے پارلیمان کولیپس کرنے سے متعلق  ریمارکس پر رولنگ دے کر درست کیا ۔ پارلیمان  سپرمیسی  کو مدنظر رکھتے ہوئے   اسپیکر صاحب  نے درست بات کی ، میرے خیال میں پارلیمان سے متعلق  ججز کے ایسے ریمارکس نہیں آنے چاہیں ۔

ان کا کہنا تھا  کہ  اگر دوبارہ کوئی  ایسی بات آتی ہے تو پھر بھی  ایسے ہی جواب دیا جانا چاہیے، اگر کوئی جج ایسے بیانات دیتا ہے تو اسے بینچ چھوڑ کر سیاست میں آنا چاہیے،  ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ججز کو ایک دوسرے کو یوں خطوط نہیں لکھنے چاہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: آئی ایم ایف اظہر کیانی پی ٹی آئی کہنا تھا کہا کہ

پڑھیں:

حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے

پروفیسر بھٹ کا تعلق شمالی کشمیر کے علاقے سوپورو کے قریب واقع گاؤں بوتنگو سے تھا جہاں وہ 1935ء میں پیدا ہوئے ان کی وفات کے بعد کشمیری سیاست اور حریت تحریک میں ایک اہم اور معتدل آواز خاموش ہو گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور معتدل موقف رکھنے والے پروفیسر عبدالغنی بھٹ 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ پروفیسر بھٹ کا تعلق شمالی کشمیر کے علاقے سوپورو کے قریب واقع گاؤں بوتنگو سے تھا جہاں وہ 1935ء میں پیدا ہوئے ان کی وفات کے بعد کشمیری سیاست اور حریت تحریک میں ایک اہم اور معتدل آواز خاموش ہو گئی ہے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم سری پرات کالج سرینگر سے حاصل کی بعد ازاں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے فارسی اور قانون میں گریجویشن کی ڈگریاں حاصل کیں، اپنی عملی زندگی کا آغاز وکالت سے کیا لیکن بعد میں درس و تدریس کے شعبے سے وابستہ ہوئے۔ وہ ایک بہترین استاد مانے جاتے تھے اور مختلف کالجز میں طلبہ کو تدریس کے فرائض سرانجام دیتے رہے، 1986ء میں انہیں سرکاری ملازمت سے برطرف کر دیا گیا، جس کے بعد وہ عملی سیاست میں آئے، سیاسی میدان میں پروفیسر بھٹ نے مسلمانوں کی سیاسی تنظیم مسلمان یونائیٹڈ فرنٹ کی بنیاد رکھی۔ بعدازاں وہ آل پارٹیزحریت کانفرنس کے چیئرمین بھی منتخب ہوئے اور ایک عرصے تک اس پلیٹ فارم سے کشمیری عوام کے مؤقف کی نمائندگی کرتے رہے۔ وہ مسلم کانفرنس جموں و کشمیر کے صدر بھی رہے، اپنی سیاست میں ہمیشہ مکالمے، افہام و تفہیم اور پرامن تصفیے کی بات کرتے رہے، اسی وجہ سے انہیں معتدل موقف رکھنے والے رہنماؤں میں شمار کیا جاتا تھا، مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں نے ان کی وفات کو ایک ناقابلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکی جدوجہد، عزم اور قربانیاں ہمیشہ تاریخ میں زندہ رہیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • چارلی کرک کا قتل ایک المیہ لیکن سیاسی مباحثے کو دبانا نہیں چاہیے،اوباما
  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ انتقال کر گئے
  • طاقتور حلقوں کو فارم 47 سے بنی حکومت کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے، اعظم سواتی
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • 3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی نے ملک چھوڑ کر چلے گئے
  • کالا باغ ڈیم پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، ڈیم اور بیراج بننے چاہئیں، سعد رفیق
  • اینڈی پائیکرافٹ تنازع، اندازہ نہیں تھا کیا فیصلہ ہوگا، اللہ نے پاکستان کی عزت رکھی، محسن نقوی
  • سیلاب ،بارش اور سیاست
  • ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بےروزگاری، حالات سے تنگ تقریباً 29لاکھ پاکستانی وطن چھوڑ گئے
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید