فضل الرحمان کے بغیر کوئی اپوزیشن اتحاد کامیاب نہیں ہوسکتا، حافظ حمد اللہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آن لائن) جمعیت علماء اسلام کے رہنما حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ محمد علی درانی کس کہنے پر اور کس کے ایجنڈے پر اپوزیشن میں دراڑ ڈلوا رہے ہیں، مائنس مولانا فضل الرحمن کوئی بھی اپوزیشن اتحاد کامیاب نہیں ہوسکتا۔ محمد علی درانی کے نجی ٹی وی کو انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا نے 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے کالے ناگ کو کچل دیا۔ محمد علی درانی مولانا سے معافی کا مطالبہ کرنے سے پہلے خود ڈکٹیٹر کا ساتھ دینے پر معافی مانگیں۔ حافظ حمداللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے مولانا فضل الرحمن کی حالیہ ملا قاتوں سے محمد علی
درانی کو کیوں پریشانی ہے؟ محمد علی درانی بتائیں مولانا فضل الرحمن کے خلاف بیان دینے کیلیے آپ کو کس طاقت نے پلانٹ کیا ہے؟ محمد علی درانی وہی ہیں جو جنرل پرویز مشرف کے غیر جمہوری وزیر تھے‘اپوزیشن اتحاد چاہے بنے یا نہ بنے لیکن ڈکٹیٹر کی با قیات اور کارندوںکیلیے کوئی جگہ نہیں ہے ۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: محمد علی درانی
پڑھیں:
یہ کون لوگ ہیں جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ہمارے لیے سیلاب میں اترتے ہیں؟
بارش ہو یا طوفان، زلزلہ ہو یا سیلاب، ایک نام ہے جو ہر پاکستانی کے ذہن میں سب سے پہلے آتا ہے — پاک آرمی۔
حالیہ دنوں میں شدید بارشوں کے بعد جب شہروں کی گلیاں دریا بن گئیں، جب چھتیں گرنے لگیں، جب خاندان پانی میں محصور ہو گئے، اور جب حکومت کی سول مشینری ہنگامی ردعمل میں سست دکھائی دی، تو یہی وردی پوش جوان تھے جو بغیر کسی تردد کے پانی میں اتر گئے۔
کسی کے بچے کو کندھے پر اٹھا کر محفوظ مقام تک لے جایا، تو کسی بیمار بزرگ کو بانہوں میں اٹھایا۔ مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر سلبریٹیز کے فیشن شوز، سیاستدانوں کے بیانات، اور یوٹیوبرز کے جگتیں تو وائرل ہو جاتی ہیں، مگر جو جوان کیچڑ میں گھٹنوں تک دھنسا ہوا ہے، جو ہیلی کاپٹر سے راشن نیچے پھینک رہا ہے، یا جو سیلابی پانی سے دو معصوم بچیوں کو بچا رہا ہے۔
اس کا نام کوئی نہیں لیتا، اس کی تصویر کوئی پوسٹ نہیں کرتا، اس کا شکریہ کوئی ادا نہیں کرتا۔
یہ کیوں ہے؟کیا ہمیں پاک فوج سے کوئی شکایت ہے؟ شاید ہوگی، سیاسی حوالوں سے، پالیسیوں سے اختلاف ہوسکتا ہے، مگر کیا ان سپاہیوں کا کوئی قصور ہے جو آپ کی گلی میں بغیر کسی معاوضے، بغیر کسی مطالبے، صرف فرض کی ادائیگی کے لیے اترے ہیں؟
یہ وہی فوج ہے جس کے جوان کو آپ نام سے نہیں جانتے، مگر وہ آپ کی ماں کو اٹھا کر اسپتال پہنچاتا ہے۔ یہ وہی فوج ہے جس کے پائلٹ نے سیلاب زدہ علاقے میں اپنی جان خطرے میں ڈال کر بچوں کو بچایا اور بدلے میں اسے کوئی ایوارڈ نہیں، صرف ایک دھندلا سا شکریہ۔
ہم اکثر مغرب کی افواج کو فلموں میں دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں۔ مگر یہاں ہمارے درمیان وہ اصل ہیرو موجود ہیں جن پر کوئی فلم نہیں بنتی، کوئی ناول نہیں لکھا جاتا، اور کوئی قومی ترانہ ان کے لیے مخصوص نہیں ہوتا ، مگر وہ پھر بھی اپنے فرض کی راہ سے نہیں ہٹتے۔
پاک فوج کے ان گمنام ہیروز کو ہمارا سلام!انہیں صرف نعرے کی نہیں، بلکہ عمل کی سطح پر عوامی قدر کی ضرورت ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان کی کاوشوں کو اجاگر کریں، میڈیا پر سراہیں، ان کے انٹرویوز لیں، ان کی خدمات کو قومی بیانیے میں جگہ دیں۔
ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں