بانی پی ٹی آئی نے خط میں بنیادی ایشوز کا ذکر کیا، فیصل چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف فیصل چوہدری کا کہنا ہے کہ اس خط کا مخاطب جو ہے وہ آرمی کی ٹاپ کمانڈ کے علاوہ عوام پاکستان ہیں، عمران خان بحثیت سابق وزیراعظم انھوں نے اس خط میں بنیادی تنازعات ایشوزکا ذکر کیا ہے جن کو حل کیے بغیر پاکستان میں درپیش چیلنجز سے نہیں نکلا جا سکتا۔
ایکسپریس نیوزکے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ فوج بہت بڑی جنگ لڑ رہی ہے، فوج بھی میری ہے اور ملک بھی میرا ہے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ خط و کتابت کا سلسلہ تو اسی طرح ہی ہے ایک نہیں دو، دو نہیں تین، فیصل چوہدری صاحب میرے بھائی ہیں پتہ نہیں کسی چوتھے خط کا بھی شاید آپ کے شو پر اعتراف نہ کر لیں۔
چوتھا خط مجھے لگتا یہ ہے کہ سیدھا وائٹ ہاؤس میں ڈونلڈٹرمپ کو لکھا جائے گا کہ یہاں پر تو بات بن نہیں رہی وہیں سے کسی قسم کی امداد آنی چاہیے، خطوں کا یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔
تجزیہ کار منیب فاروق نے کہاکہ یہ ساری لڑائی ہے دست شفقت کی، دست شفقت کی طلب گار ہے پوری تحریک انصاف سمیت عمران خان صاحب کے، ہمارے ملک میں روایت بھی رہی ہے نہ، یہ سودا تو بکتا رہا ہے اور بکتا ہے ہر دفعہ بکتا ہے تو جس کو دست شفقت مل جاتا ہے اس کی بلے بلے ہو جاتی ہے، میں اور آپ خالی تجزیے کرتے ہیں۔
اس وقت جو صورت حال ہے وہ یہ ہے کہ عمران خان لکھ رہے ہیں، ایک کیا چار خطوط لکھیں، مین مسئلہ یہ ہے کہ میں تو سیدھی بات کرتا ہوں کہ آپ ہمارے ساتھ راز و نیاز کے معاملات دوبارہ شروع کیجیے اس کے جواب میں آپ کو مثالی تابع داری ملے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق عدالت کی سخت ایس او پیز جاری
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق عدالت نے سخت ایس او پیز جاری کردیں۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کے معاملے پر ایس او پیز جاری کردی گئی ہیں۔ عدالت عالیہ کے حکم کے پیرا 11 اور 12 پر مبنی یہ ایس او پیز انسداد دہشت گردی عدالت کے اندر اور باہر نمایاں جگہوں پر آویزاں کی جائیں گی۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق ویڈیو لنک کارروائی کی ریکارڈنگ صرف عدالت ہی کر سکے گی جبکہ کسی اور شخص کو اس کی اجازت نہیں ہوگی۔ عدالت کے اندر موبائل فون یا کسی بھی قسم کی ریکارڈنگ ڈیوائس لے جانا سختی سے ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا سٹار عمر شاہ کے آخری لمحات کیسے تھے؟ چچا کا ویڈیو بیان وائرل
عدالت نے ایس او پیز میں واضح کیا ہے کہ اگر کوئی شخص ریکارڈنگ کرتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کے خلاف فوجداری قوانین کے تحت کارروائی ہوگی۔ مزید برآں کوئی بھی شخص ویڈیو لنک کارروائی کا ٹرانسکرپٹ حاصل نہیں کر سکے گا۔
مزید :