مروت کو نکالنے پر پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) شیر افضل مروت کو تحریک انصاف سے نکالنے پر پارٹی رہنماؤں میں مزید اختلافات پیدا ہو گئے۔ سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے ہاتھ جھاڑ دیئے اور کہا کہ اس معاملے میں میرا کوئی عمل دخل نہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی میں نظم و ضبط کیلئے یہ اقدام اٹھایا۔ پی ٹی آئی خبر پی کے کے صدر جنید اکبر اور شہریار آفریدی دونوں شیر افضل مروت کی حمایت میں بول پڑے اور بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں معاملہ اٹھانے کا اعلان کر دیا۔ جنید اکبر نے کہا کہ برے وقت میں ساتھ دینے پر شیر افضل مروت کے احسان مند ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو شیر افضل مروت سے متعلق اپنی رائے سے آگاہ کروں گا۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو نکالنے کی کوئی بات نہیں کی تھی۔ پی ٹی آئی میں وکلاء اور سیاسی گروپ آمنے سامنے آ گئے۔ ذرائع کے مطابق وکلاء گروپ نے سیاسی گروپ کے خلاف بانی پی ٹی آئی کو شکایات لگائیں۔ وکلاء گروپ نے شیر افضل مروت‘ علی امین گنڈاپور‘ اسد قیصر اور جنید اکبر کے خلاف شکایات لگائیں۔ پی ٹی آئی وکلاء گروپ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکلوانے میں کامیاب ہوا۔ اسی گروپ نے بانی پی ٹی آئی کو صوابی جلسے پر جنید اکبر کی شکایات لگائی اور بتایا کہ صوابی جلسے میں صرف تین چار ہزار لوگ آئے۔ بانی پی ٹی آئی کو بتایا گیا کہ علی امین گنڈاپور نے صوابی جلسے کیلئے فنڈز نہیں دیئے۔ جنید اکبر کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور سے نہ فنڈز مانگے نہ ہی کوئی آپس میں لڑائی ہے۔ میں نے تو گنڈاپور کا ہاتھ پکڑ کر فضا میں بلند کیا اور اتفاق کا پیغام بھی دیا تھا۔ ترجمان اخونزادہ حسین یوسفزئی نے کہا کہ اسد قیصر پر غلط الزام ہے، ان کی وجہ سے اپوزیشن اتحاد آگے بڑھ رہا ہے۔ تحریک انصاف سے نکالے جانے پر شیر افضل مروت نے ردعمل میں کہا کہ بار بار پارٹی سے نکال کر میری بے توقیری کی جا رہی ہے۔ میں مزید بے توقیری برداشت نہیں کر سکتا۔ یہ فیصلہ بانی پی ٹی آئی کا نہیں ہے۔ مفاد پرست ٹولے نے پارٹی سے نکلوایا۔ مفاد پرست ٹولے نے ایک سال سے بانی پی ٹی آئی کو محصور کیا ہوا ہے۔ اس معاملے پر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی خواہش اب نہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی کو شیر افضل مروت جنید اکبر مروت کو کہا کہ
پڑھیں:
آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔
آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم بھی کردینے چاہیئے۔ یہ غزہ میں ہم جیسے انسانوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر میں ٹینک اور زمینی فوج تعینات کر دی۔
ادھر یورپی کمیشن نے بھی رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعاون ختم کردیں اور اس کے انتہاپسند وزرا پر پابندیاں عائد کریں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 65 ہزار کے قریب پہنچ گئی جب کہ دو لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔