مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں جو ولسن نے تحریر کیا، "مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ میں پاکستان ڈیموکریسی ایکٹ کا مسودہ تیار کر رہا ہوں، تاکہ ان افراد پر امریکا میں پابندی عائد کی جائے، جو پاکستان میں عمران خان کے غلط طریقے سے قید کے ذمہ دار ہیں۔" اسلام ٹائمز۔ امریکی ایوانِ نمائندگان کے رکن جو ولسن نے بانی پی ٹی آئی کے حق میں بیان جاری کرتے ہوئے پاکستان مخالف ایکٹ متعارف کروانے کا اعلان کر دیا۔ اپنے ایک بیان میں جو ولسن نے کہا کہ اس ایکٹ کا مقصد ایسے حکام پر امریکا میں پابندیاں عائد کرنا ہے، جو سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف مقدمات اور سیاسی انتقام میں ملوث ہیں۔ مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں جو ولسن نے تحریر کیا، "مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ میں پاکستان ڈیموکریسی ایکٹ کا مسودہ تیار کر رہا ہوں، تاکہ ان افراد پر امریکا میں پابندی عائد کی جائے جو پاکستان میں عمران خان کے غلط طریقے سے قید کے ذمہ دار ہیں۔" یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا، جب بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حامی ان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ جو ولسن اس سے قبل اپنے ایک بیان میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا بھی مطالبہ کرچکے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پر امریکا میں عمران خان کے جو ولسن نے

پڑھیں:

قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آستانہ: قازقستان میں نیا قانون نافذ ہوگیا ہے جس کے تحت ملک میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اب اگر کوئی بھی شخص کسی خاتون یا لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرے گا تو اسے 10 سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے، اس قانون کا مقصد جبری شادیوں کی حوصلہ شکنی کرنا اور کمزور طبقات خصوصاً خواتین اور نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دلہنوں کے اغوا پر بھی سختی سے پابندی لگا دی گئی ہے،  اس سے قبل اگر کوئی اغوا کار متاثرہ خاتون کو اپنی مرضی سے چھوڑ دیتا تو قانونی کارروائی سے بچنے کے امکانات موجود ہوتے تھے، نئے قانون کے بعد یہ سہولت مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق قازقستان میں جبری شادیوں کے قابلِ اعتماد اعداد و شمار موجود نہیں تھے کیونکہ ملک کے کرمنل کوڈ میں اس حوالے سے کوئی علیحدہ شق شامل نہیں تھی،  رواں برس کے اوائل میں ایک رکنِ پارلیمان نے انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران پولیس کو جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے 214 کیسز رپورٹ ہوئے۔

یاد رہے کہ قازقستان میں خواتین کے حقوق کے مسائل 2023 میں اس وقت عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے جب ایک سابق وزیر نے اپنی اہلیہ کو قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ملک میں خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین بنانے کا دباؤ بڑھ گیا تھا، اور نیا قانون اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
  • سعودی عرب: ٹرانسپورٹ کے حوالے سے نئے ضوابط کا اعلان
  • ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے،عمران خان
  • منشیات کے استعمال پر نیدرلینڈز کے کرکٹر پر پابندی عائد
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا
  • قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد
  • کامن ویلتھ کی الیکشن رپورٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا. عمران خان