مودی ٹرمپ ملاقات، وائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے سامنے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ ہوا ہے۔
سکھ کمیونٹی کے ارکان بڑی تعداد مظاہرے میں شریک تھی جو آزاد وطن ’خالصتان‘ کے حق میں فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ بھارت کی دیگر اقلیتی کمیونٹیز نے بھی مودی کے خلاف احتجاج میں بھرپور شرکت اور نعرے بازی کی۔ اس دوران خالصتان کے پرچم بھی لہرائے گئے۔
“Anti-Modi Rally Outside the White House Organized by World Sikh Parliament”
???? Washington, D.
— World Sikh Parliament (@sikh_parliament) February 13, 2025
مزید پڑھیں: بھارتی وزیر خارجہ کی آمد پر واشنگٹن آزاد خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا
اس دوران چند بھارتی شہری اپنے ملک کا پرچم تھامے مودی کے حق میں نعرے لگاتے نظر آئے، جس سے مظاہرین کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی۔ اس پر مقامی پولیس نے حالات کو کنٹرول کرتے ہوئے مظاہرین کو الگ الگ کر دیا۔
سکھ مظاہرین کا کہنا تھا کہ بھارت میں وزیر اعظم نریندر مودی اقلیتوں کے حقوق کو نظر انداز کرکے ان کے خلاف سخت اقدامات کر رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ کو اس صورتحال کی شدید مذمت کرنی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی خالصتان سکھ کمیونٹی وائٹ ہاؤس واشنگٹن ڈی سیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی خالصتان سکھ کمیونٹی وائٹ ہاؤس واشنگٹن ڈی سی
پڑھیں:
وزیراعظم مودی کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، حج کوٹہ اور 6 اہم معاہدوں پر دستخط متوقع
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آج جدہ کے دورے پر سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے، جہاں دونوں ممالک کے درمیان کم از کم 6 معاہدوں پر دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔ ان معاہدوں میں خلا، توانائی، صحت، سائنس و تحقیق، ثقافت اور جدید ٹیکنالوجی جیسے شعبے شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ملاقات کے دوران حج سے متعلق امور خصوصاً بھارتی عازمین کے کوٹے پر بھی تفصیلی بات چیت ہوگی۔ واضح رہے کہ بھارت کا حج کوٹہ 2025 کے لیے بڑھا کر ایک لاکھ 75 ہزار 25 کردیا گیا ہے، جو 2014 میں ایک لاکھ 36 ہزار 20 تھا۔ تاہم، معاہدوں میں تاخیر کے باعث قریباً 42 ہزار بھارتی عازمین اس سال حج ادا نہیں کر سکیں گے۔
مزید پڑھیں: مودی سرکار کا وقف ترمیمی بل کی آڑ میں مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ
سعودی ولی عہد اور مودی کے درمیان یہ ملاقات نہ صرف تجارتی، سرمایہ کاری اور دفاعی تعاون پر مبنی معاہدوں کو حتمی شکل دینے کے لیے اہم ہوگی بلکہ دونوں رہنما ’اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل‘ کے دوسرے اجلاس کی بھی مشترکہ صدارت کریں گے، جو 2019 میں مودی کے پہلے دورۂ سعودی عرب کے موقع پر قائم کی گئی تھی۔
بھارت کے سفیر سہیل اعجاز خان نے جدہ کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جدہ صدیوں سے بھارت اور سعودی عرب کے درمیان تجارت کا مرکز رہا ہے اور مکہ مکرمہ کے لیے دروازہ بھی، کیونکہ تمام عمرہ اور حج زائرین اسی راستے سے گزرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: دبئی کے ولی عہد شیخ ہمدان کی نریندر مودی سے ملاقات، تعلقات کو مضبوط کرنے پر اتفاق
وزیراعظم مودی بدھ کو جدہ میں ایک فیکٹری کا بھی دورہ کریں گے جہاں بڑی تعداد میں بھارتی کارکن کام کرتے ہیں۔ یاد رہے کہ مودی کو 2016 میں سعودی عرب کا اعلیٰ ترین سول اعزاز بھی دیا جا چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت بھارتی وزیراعظم بھارتی وزیراعظم نریندر مودی جدہ حج کوٹہ سعودی ولی عہد عازمین حج نریندر مودی وزیراعظم محمد بن سلمان