سپریم کورٹ میں 6 نو تعینات ججز اور ایک ایکٹنگ جج نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
سپریم کورٹ میں 6 نو تعینات ججز اور ایک ایکٹنگ جج نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا WhatsAppFacebookTwitter 0 14 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)سپریم کورٹ میں 6 نو تعینات مستقل ججز اور ایک ایکٹنگ جج نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا،چیف جسٹس یحیی آفریدی نے نو تعینات ججز سے حلف لیا، تقریب حلف میں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز صاحبان، اٹارنی جنرل، ججز کے اہلخانہ، پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار کونسل کے عہدداران اور وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں نئے چھ مستقل ججز اور ایک ایکٹنگ جج نے حلف اٹھالیا، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ججز سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔
حلف اٹھانے والے 6 مستقل ججز میں جسٹس عامر فاروق، جسٹس اشتیاق ابراہیم، جسٹس شکیل احمد، جسٹس شفیع صدیقی، جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس ہاشم کاکڑ شامل ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بھی بطور ایکٹنگ جج سپریم کورٹ اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب سے ایکٹنگ جج کے عہدے کا حلف لیا۔
سپریم کورٹ میں پہلی بار حلف برداری تقریب عدالتی احاطے کے لان میں ہوئی، جس میں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے ججز صاحبان، اٹارنی جنرل، ججز کے اہلخانہ، پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار کونسل کے عہدداران اور وکلا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے بھی حلف اٹھالیا
دریں اثنا، سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد جنید غفار نے قائم مقام چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھالیا، گورنر ہاؤس کراچی میں منعقدہ تقریب میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جسٹس محمد جنیدغفارسےقائم مقام چیف جسٹس کا حلف لیا۔
علاوہ ازیں، بلوچستان ہائیکورٹ کےقائم مقام چیف جسٹس محمد اعجاز سواتی بھی آج اپنےعہدے کاحلف اٹھائیں گے، تقریب حلف برداری گورنر ہاؤس بلوچستان میں منعقد ہوگی، جس میں گورنر بلوچستان قائم مقام چیف جسٹس محمد اعجاز سواتی سے حلف لیں گے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ججز اور ایک ایکٹنگ جج نے اپنے عہدے کا حلف سپریم کورٹ میں مقام چیف جسٹس ہائیکورٹ کے نو تعینات بار کونسل حلف لیا
پڑھیں:
عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا.
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کا حق رکھتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب جسمانی ریمانڈکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔
Post Views: 1