امریکی رکن کانگریس کا پاکستان مخالف ایکٹ متعارف کروانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
امریکی ایوانِ نمائندگان کے رکن جو ولسن نے بانی پی ٹی آئی کے حق میں بیان جاری کرتے ہوئے پاکستان مخالف ایکٹ متعارف کروانے کا اعلان کردیا۔
اپنے بیان میں جو ولسن نے کہا کہ اس ایکٹ کا مقصد ایسے حکام پر امریکا میں پابندیاں عائد کرنا ہے جو سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف مقدمات اور سیاسی انتقام میں ملوث ہیں۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں جو ولسن نے تحریر کیا، ’مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ میں پاکستان ڈیموکریسی ایکٹ کا مسودہ تیار کر رہا ہوں تاکہ ان افراد پر امریکا میں پابندی عائد کی جائے جو پاکستان میں عمران خان کے غلط طریقے سے قید کے ذمہ دار ہیں۔‘
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حامی ان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ جو ولسن اس سے قبل اپنے ایک بیان میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا بھی مطالبہ کرچکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جو ولسن
پڑھیں:
اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) بنانے والی کمپنی اینویڈیا کے جدید ترین بلیک ویل چپس صرف امریکی کمپنیوں کے لیے مخصوص ہوں گے، جبکہ چین سمیت دیگر ممالک ان تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات سی بی ایس کے پروگرام “60 منٹس” میں ریکارڈ شدہ انٹرویو اور ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا، ”ہم کسی اور کو یہ جدید ترین چپس نہیں دیں گے، صرف امریکا کے پاس رہیں گی۔“
ٹرمپ کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ ان کی حکومت امریکی سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر مزید سخت برآمدی پابندیاں عائد کر سکتی ہے، تاکہ چین کو جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی سے روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ جولائی میں امریکی حکومت نے ایک نیا مصنوعی ذہانت کا منصوبہ جاری کیا تھا جس کا مقصد اتحادی ممالک کو اے آئی ایکسپورٹ بڑھا کر چین پر برتری برقرار رکھنا تھا۔
دوسری جانب اینویڈیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 260,000 سے زائد بلیک ویل چپس جنوبی کوریا کو فراہم کرے گی، جس پر واشنگٹن میں بعض حلقوں نے سوال اٹھائے کہ آیا کمپنی چین کو کم درجے کے چپس بیچنے کی اجازت حاصل کرے گی یا نہیں۔
ٹرمپ نے وضاحت کی کہ چین کو سب سے جدید بلیک ویل چپس فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ ممکن ہے کہ کم طاقتور ورژن پر بات ہو سکے۔
انہوں نے کہا: ”ہم انہیں اینویڈیا کے ساتھ معاملہ کرنے دیں گے، مگر سب سے جدید چپس نہیں دیں گے۔“
واشنگٹن میں بعض ریپبلکن قانون سازوں نے متنبہ کیا ہے کہ چین کو کسی بھی سطح کے بلیک ویل چپس فروخت کرنا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، اور انہوں نے اس اقدام کو ”ایران کو ہتھیاروں کے معیار کا یورینیم دینے“ کے مترادف قرار دیا۔
ادھر، اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے کہا کہ کمپنی فی الحال چینی مارکیٹ کے لیے ایکسپورٹ لائسنس حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی، کیونکہ بیجنگ کی پالیسی اس کی موجودگی کے خلاف ہے۔