مانچسٹر، 2 بھائیوں کا دوسری پیشی پر بھی پولیس پر حملے کا الزام قبول کرنے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
مانچسٹر ہوائی اڈے پر پولیس افسران کے تشدد کے بعد منظر عام پر آنیوالی ویڈیو سے مقبولیت حاصل کرنیوالے دو بھائیوں نے عدالت میں اپنی دوسری پیشی کے دوران بھی پولیس افسران پر حملے کا الزام قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔
بیس سالہ نوجوان محمد فہیز عماز اور پچیس سالہ محمد عماد پر 23 جولائی 2024 کو ہوائی اڈے پر پولیس افسران پر حملے کا الزام ہے۔
دونوں بھائی اسی الزام کے تحت لیورپول کراؤن کورٹ میں پیش ہوئے‘ راچڈیل گریٹر مانچسٹر کے 20 سالہ محمد فہیز عماز پر الزام ہے کہ اس نے پی سی زچری مارسڈن اور پی سی لیڈیا وارڈ پر حملہ کیا جس سے انہیں حقیقی جسمانی نقصان پہنچا اس پر ٹرمینل کے کار پارک پے اسٹیشن پر اسی واقعے میں پی سی ایلی کک پر حملہ کرنے کا بھی الزام ہے۔
عماز پر عوام کے ایک رکن عبدالکریم اسماعیل کے حملے کا مزید الزام بھی ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ اس سے قبل قریبی اسٹار بکس کیفے میں ہوا تھا۔
دونوں بھائیوں کیخلاف تین ہفتوں تک جاری رہنے والے مقدمہ کی سماعت 30 جون کو مقرر کی گئی ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال مانچسٹر ایئرپورٹ پر سامنے آنیوالی فوٹیج میں دکھایا گیا جس میں دونوں بھائیوں پر تشدد کیا گیا جبکہ پولیس نے الزام عائد کیا کہ ملزمان نے سرکاری اہلکاروں پر حملہ کیا اس فوٹیج کے بعد پورے ملک میں احتجاجی لہر نے جنم لیا ایشیائی کیمونٹی نے مختلف علاقوں میں احتجاج ریکارڈ کرایا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حملے کا
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ میں امریکی امدادی مرکز پر حملہ! 31 فلسطینی شہید
اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ کے شہر رفح میں ایک امریکی حمایت یافتہ امدادی مرکز پر بمباری کردی، جس میں کم از کم 31 فلسطینی شہید اور 120 سے زائد زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب غزہ کو دنیا کا "سب سے زیادہ بھوکا علاقہ" قرار دیا جا رہا ہے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں اب تک 54 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 24 ہزار زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ حکومتِ غزہ کے مطابق شہادتوں کی تعداد 61,700 سے تجاوز کر چکی ہے۔
ایک اور اندوہناک واقعے میں اسرائیلی حملے میں زخمی ہونے والے ڈاکٹر حمدی النجار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے۔ اس حملے میں ان کے 9 بچے بھی شہید ہوئے تھے، صرف 11 سالہ بیٹا زندہ بچا ہے۔
غزہ حکومت کے مطابق امدادی مراکز کو نشانہ بنانا درحقیقت انہیں "موت کے جال" میں بدلنا ہے، جس کا مقصد شہریوں کو جان بوجھ کر حملے کا نشانہ بنانا ہے۔ اس میں امریکا کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے جو ان مراکز کو مالی اور سیاسی معاونت فراہم کرتا ہے۔
ادھر سعودی وزیر خارجہ اردن پہنچ گئے ہیں تاکہ عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس میں غزہ پر اسرائیلی حملوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو پر نہ صرف اندرونِ ملک بلکہ جرمنی، فرانس اور برطانیہ جیسے قریبی اتحادیوں کی جانب سے بھی شدید تنقید کی جا رہی ہے۔