سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے آئی ایم ایف وفد کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے وفد نے ملاقات کی۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وفد کی آئی ایم وفد سے ملاقات سوا گھنٹہ جاری رہی، سپریم کورٹ بار کے وفد میں میاں رؤف عطا اور ممبر پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا شامل تھے۔
ملاقات میں محمد اورنگزیب خان، میر عطاء اللّٰہ لانگو صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بلوچستان موجود تھے۔
بار ایسوسی ایشن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف وفد سے کرپشن کے خاتمے، بیرونی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پر بات ہوئی۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ بتایا جائے کہ آئی ایم ایف کا وفد کس حیثیت میں، کس سے پوچھ کر چیف جسٹس سے ملا؟
وفد کو ججز کی کم تعداد اور ثالثی نظام کی اہمیت سے آگاہ کیا گیا، قانونی اصلاحات اور گڈ گورننس پر بھی تبادلہ خیال ہوا، صدر سپریم کورٹ بار نے عدلیہ میں احتساب کے نظام کی تفصیلات سے وفد کو آگاہ کیا۔
اعلامیے کے مطابق آئی ایم ایف وفد کے ساتھ قانونی اصلاحات اور گڈ گورننس پر بھی تبادلہ خیال ہوا، آئی ایم ایف وفد سے ملاقات خوشگوارماحول میں ہوئی، حکومتی محکموں میں بدعنوانی کے خاتمے اور قانونی اصلاحات کے نفاذ کے امور زیر بحث آئے۔
صدر سپریم کورٹ بار نے مالیاتی جرائم کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات پر زور دیا، صدر بار ایسوسی ایشن نے نشاندہی کی کہ عدالتی نظام میں سزا و جزا کا نظام پہلے سے موجود ہے، سپریم جوڈیشل کونسل اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کیخلاف شکایات کا ازالہ کرتی ہے، متعلقہ ہائیکورٹس ضلعی ججوں سے متعلق معاملات کو دیکھتی ہیں۔
وزیر قانون نے کہا کہ چیف جسٹس سے ملاقات میں آئی ایم ایف والے کسی مقدمے کا پوچھنے نہیں گئے ، ان کی حدود نہیں کہ کیسز کے میرٹ پر بات کریں۔
اعلامیے کے مطابق صدر سپریم کورٹ بار نے قانون کی حکمرانی کو ایک جمہوری معاشرے کی بنیاد قرار دیا، آئین، اداروں کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی کیلئے غیر متزلزل وابستگی پر زور دیا۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں جانب سے اظہارِ تشکر اور مستقبل میں مزید ملاقاتوں کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔
خیال رہے کہ چند روز پہلے آئی ایم ایف کے وفد نے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی سے بھی ملاقات کی تھی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کورٹ بار ایسوسی ایشن بار ایسوسی ایشن کے آئی ایم ایف وفد سپریم کورٹ بار چیف جسٹس سے کے وفد
پڑھیں:
عمران خان کا جسمانی ریمانڈ ، پنجاب حکومت کی درخواستیں مسترد
عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں۔سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کا حق رکھتے ہیں۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کوڈیڑھ سال گزرچکا اب جسمانی ریمانڈکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔جسٹس صلاح الدین پنہو نے کہا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے ، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔