صدر اور وزیراعظم نے ترک صدر سے تحفے میں ملنے والی گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرا دیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے تحفے میں ملنے والی گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرا دیں۔دورہ پاکستان کے دوران ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے صدر مملکت آصف زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کو الیکٹرک گاڑیوں کا تحفہ دیا گیا تھا جسے توشہ خانہ میں جمع کرا دیا گیا ہے۔وزیراعظم نے گزشتہ روز ہی گاڑی توشہ خانہ میں جمع کرائی تھی جس کی کابینہ سیکرٹریٹ نے تصدیق کردی تھی۔صدر آصف علی زرداری نے بھی ترک صدر سے تحفہ ملنے والی گاڑی توشہ خانہ میں جمع کرا دی ہے۔
کراچی میں 6جنوری سے لاپتہ لڑکے کی لاش مل گئی، بچپن کے دوست قاتل نکلے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: توشہ خانہ میں جمع کرا
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔