Jasarat News:
2025-06-09@16:25:36 GMT

مجھے کیوں نکالا؟ شیر افضل مروت نے اسمبلی میں نعرہ لگادیا

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) قومی اسمبلی کے اجلاس میں شیرافضل مروت نے مجھے کیوں نکالا کا نعرہ لگادیا، حکومتی اراکین نے بھی شیر افضل کے حق میں نعرے لگادیے۔ شیر افضل مروت کا کہناہے کہ عمران خان نے کہا کہ شکل نہ دکھاؤ تو ملک چھوڑ دوں گا، یہ وزارتیں لینے، اسٹینڈنگ کمیٹیاں لینے یا کسی کو بنانے یا پھر کسی کو گرانے کیلیے خان کے پاس جاتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز شیر افضل مروت حکومتی گیٹ سے ایوان میں داخل ہوئے، حکومتی اراکین نے ڈیسک
بجاکر استقبال کیا جس پر اسپیکر نے کہا کہ آپ لوگ انہیں مروا نہ دینا۔ وقفہ سوالات پر اسپیکر نے سوال کرنے کا کہا تو انہوں نے کہا کہ میرا سوال تو اس وقت اپنے لوگوں سے ہے کہ مجھے کیوں نکالا ہے؟ جس پر حکومتی اراکین نے قہقہے لگائے پر پی ٹی آرائی اراکین خاموش رہے۔ حکومتی اراکین نے شیر افضل کا ساتھ دیتے ہوئے ظالموں جواب دو مروت کو حساب دو کے نعرے لگائے اور بیرسٹر گوہر سے کہا کہ آپ بھی ہمارا ساتھ دیں۔ حنیف عباسی نے شیر افضل سے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں پارٹی میں واپس بھجوائیں گے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ہر بات ٹھیک نہیں بتائی جاتی اور غلط کان بھرے جاتے ہیں، عمران خان نے استعفیٰ دینے کا کہا تو ایک منٹ دیر نہیں کروں گا۔ شیرافضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ اان کا دماغ خراب ہے جو مجھے ڈسپلن سکھا رہے ہیں۔ اب میں ڈسپلن کی قید سے آزاد ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں نے آوازیں اٹھائی ہیں کہ پارٹی فنڈ کا آڈٹ ہونا چاہیے، وکلاء کو فیسیں دینے کا آڈٹ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے، ماضی میں پارٹی ٹکٹ بیچنے کا الزام لگا ہے اس کا آڈٹ ہونا چاہیے۔ لوگ ڈونیشن دیتے ہیں تواس رقم کا پتا تو ہونا چاہیے کہ وہ کہاں استعمال ہوئی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حکومتی اراکین نے شیر افضل مروت نے کہا کہ

پڑھیں:

معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی

کراچی:

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے حکومتی اعداد وشمار کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری اور مہنگائی پر قابوپانے کے حکومتی دعوے آہستہ آہستہ ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں۔

ادارہ نور حق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ معیشت کی بہتری اور مہنگائی پر قابو پانے کے تمام حکومتی دعوے آہستہ آہستہ ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، مصنوعی بنیادوں پر اعداد و شمار سے معیشت کبھی بہتر نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ جب عام آدمی اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس بڑھے گا اور جاگیرداروں کو چھوٹ ملے گی، ایوان صدر، وزیر اعظم ہاؤس، گورنر ہاؤس اور وزرائے اعلیٰ ہاؤسز کے اخراجات کا بجٹ بڑھ رہا ہو اور حکمران عوام سے قربانی دینے کی باتیں کریں تو معیشت اور عوام کی حالت کیسے بہتر ہوسکتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اس سال بھی تنخواہ دار طبقے نے 499 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا جبکہ جاگیردار طبقے نے چار، پانچ ارب سے زیادہ ٹیکس جمع نہیں کرایا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک لاکھ 25ہزاز ماہانہ تنخواہ والے افراد کو ٹیکس سے استشنیٰ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی مستقل بنیادوں پر کی جائے ، بجلی کی پیداواری لاگت کے حساب سے عوام سے بل وصول کیے جائیں اور بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کی جائے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 17سال سے سندھ میں حکومت کر رہی ہے، پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے مل کر کراچی کو تباہ و برباد کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کے-الیکٹرک کا تحفہ دیا، تعلیم اور ٹرانسپورٹ تباہ کی، کراچی کی آبادی کم ظاہر کی، فارم 47کے ذریعے مستردشدہ لوگوں کو مسلط کروانے والے جب تک ہوش کے ناخن نہیں لیں گے کراچی کے حالات بہتر اور مسائل حل نہیں ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کے-الیکٹرک اہل کراچی پر ایک مستقل عذاب بنی ہو ئی ہے، اس شدید گرمی اور حبس کے موسم میں 18،18گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، چند بجلی چوروں کو پکڑنے کے بجائے پوری پوری آبادیوں کی بجلی بند کردی جاتی ہے۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جو لوگ بجلی کے بل اداکرتے ہیں ان کا کیا قصور ہے؟ وہ کیوں بجلی سے محروم ہیں۔

کے-الیکٹرک کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کے مطابق اگر ایک آدمی بھی بجلی کا بل ادا کررہا ہے تو آپ وہاں کی بجلی نہیں کاٹ سکتے، جن کے ذمے 71کروڑ روپے کے بل ہیں ان کی بجلی نہیں کٹی ہوئی اور غریب لوگوں کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی بھی جماعت کے-الیکٹرک کے خلاف نہیں بولتی، کے-الیکٹرک سب کونوازتی ہے، ایم کیوایم، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سب نے اپنے پنے ادوار میں کے-الیکٹرک کو سپورٹ کیا  اور آج یہ کراچی میں ایک مافیا بن چکی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے ذمہ دار ہیں، ٹرمپ نے امن کے بجائے جنگ کو اہمیت دی اور غزہ میں فلسطنیوں کی نسل کشی اور اسرائیل کی حمایت کے لیے اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کیا۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی اور ذہنی بیماری ہے، بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل مسلم ممالک اور ہمارے ہم خیال ممالک کے حکمرانوں اور فوجی سربراہوں کا اجلاس بلائیں اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے کے لیے واضح اور دو ٹوک پیغام دیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اس دفعہ پاکستان کے 67ہزار عازمین کے  لیے ایک بڑی تکلیف کا پہلو رہا کہ وہ بد انتظامی اور نااہلی کی وجہ سے حج کی سعادت حاصل کرنے سے محروم رہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومتی پالیسیوں کے زراعت کے شعبہ پر بھیانک اثرات
  • لکی مروت: پولیس مقابلے میں فتنہ الخوارج کے 3 دہشتگرد ہلاک، پولیس اہلکار شہید
  • لکی مروت: اہم مقامی دہشت گرد کمانڈر چھوٹا وسیم گنڈی خانخیل سمیت 3 خوارج ہلاک
  • پروین شاکر کے پروڈیوسر بیٹے کی کس سیاستدان نے مدد کی؟
  • سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ اور اراکینِ سلامتی کونسل سے اچھی بات چیت ہوئی: جلیل عباس جیلانی
  • جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی
  • ’’یہ وقت ہرچند کہ بہت نازک ہے مگر مجھے پختہ یقین ہے کہ ہم اس پر غالب آئیں گے‘‘۔۔۔قائداعظمؒ کا پیغام عیدالاضحیٰ
  • معیشت کی بہتری، مہنگائی پرقابو پانے کے حکومتی دعوے ہوا میں تحلیل ہو رہے ہیں، امیر جماعت اسلامی
  • حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی