Jasarat News:
2025-04-25@11:50:22 GMT

قبل از وقت الیکشن سے پیچیدہ مسائل جنم لینگے،ثمینہ فاضل

اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر) اسلام آباد ویمن چیمبر کی بانی صدر ثمینہ فاضل نے کہا ہے کہ سال رواں میں تجارتی تنظیموں کے الیکشن منعقد کروانے کی تجویز غلط ہے کیونکہ اس سے کئی پیچیدہ مسائل جنم لینگے۔ اس فیصلے سے نہ صرف خواتین کے چیمبرز پر مالی اثر پڑے گا بلکہ ان کے منصوبوں میں بھی خلل واقع ہو گا جبکہ عہدیداران اور ایگزیکٹو کمیٹی ممبران اپنے جائز حقوق سے محروم رہ جائیں گے۔ یہاں جاری ایک بیان میں ثمینہ فاضل نے کہا کہ ستمبر 2024 میں دو سالہ مدت 2025-26 کے لیے ہونے والے انتخابات شفاف تھے جنھیں کسی نے چیلنج نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختصر مدت کے اندر نئے انتخابات کا انعقاد استحکام اور تسلسل کو نقصان پہنچائے گا اورمحدود مالی وسائل پر کام کرنے والی تجارتی تنظیموں پرمنفی اثرات پڑیں گے۔ اس سے ملکی و غیر ملکی شراکت داریوں پر بھی اثر پڑے گا غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگی اور کاروباری تعلقات کو خطرہ لاحق ہوگا۔متواتر انتخابات سے لاگت میں اضافہ ہو گا اور تجارتی اداروں اور ان کے اراکین پر بوجھ پڑے گا جس سے مجموعی کاروباری ماحول کو متاثر ہو کر اقتصادی ترقی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالے گا۔ثمینہ فضل نے حکومت پر زور دیا کہ وہ اس پر نظر ثانی کرے اور منتخب نمائندوں کو معاشی سرگرمیوں میں حصہ ڈالتے ہوئے اپنی مدت پوری کرنے کی اجازت دے اور ٹریڈ آرگنائزیشن آرڈیننس میں ترامیم اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کی جائیں۔ثمینہ فضل نے وزارت تجارت سے یہ بھی درخواست کی کہ استحکام تسلسل اور اقتصادی ترقی کو ترجیح دی جائے اوراس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تجارتی ادارے مؤثر طریقے سے ملک و قوم اور کاروباری برادری کی خدمت کر سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے؛ چین

چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ پر برف پگھل رہی ہے اور دونوں کی جانب سے مثبت بیانات سے کشیدگی میں کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے کہا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکا کے ساتھ بات چیت کے لیے دروازہ پوری طرح کھلا ہے۔

ترجمان نے چینی مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ تجارتی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں ہوتا اور ہم لڑنا نہیں چاہتے لیکن اگر ضرورت پڑی تو آخر تک لڑیں گے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے خبردار کیا کہ ایک طرف امریکا تجارتی معاہدہ کرنے کی خواہش کا اظہار کرتا ہے اور دوسری طرف دباؤ بھی ڈالنا چاہتا ہے۔ یہ چین سے معاملات طے کرنے کا درست طریقہ نہیں۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ چین پرعائد بھاری ٹیرف میں نمایاں کمی کرنے جا رہے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری میں اپنی دوسری مدتِ صدارت کے آغاز سے 142 فیصد ٹریف عائد کرکے چین کے ساتھ ایک سخت تجارتی جنگ چھیڑ دی تھی۔

جواباً چین نے بھی امریکی اشیاء پر 125 فیصد کے بڑے جوابی محصولات نافذ کر دیے جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا۔

اس ٹیرف جنگ نے عالمی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا اور عالمی کساد بازاری کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کا امریکی خام تیل درآمد کرنے پر غور
  • جے این یو طلباء یونین انتخابات کی صدارتی بحث میں پہلگام، وقف قانون اور غزہ کا مسئلہ اٹھایا گیا
  • تجارتی مسائل دباؤ سے نہیں مذاکرات اور سفارتکاری سے حل کرنے کی ضرورت ہے: عاصم افتخار احمد
  • افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟
  • امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے، چین
  • امریکا کیساتھ بات چیت کا دروازہ مکمل طور پر کھلا ہے؛ چین
  • پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ستمبر میں کرانیکا فیصلہ ، امیدواروں کیلئے تعلیمی قابلیت کی نئی شرط
  • خیبرپختونخوا کی سینیٹ نشستوں پر انتخابات کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد
  • سینیٹ ایڈوائزری کمیٹی، کے پی کے میں سینیٹ الیکشن کی قرارداد مسترد
  • سینیٹ ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس: کے پی میں سینیٹ الیکشن کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد