اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سرکاری افسران کی ڈیوٹی کے بعد سرکاری گاڑیوں کے استعمال کے خلاف ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔ ہائیکورٹ میں درخواست مفتی نور البصر نے سلمان شاہ ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ہے، جس میں موقف
اختیار کیا گیا ہے کہ سرکاری افسران کا ڈیوٹی اوقات کار کے بعد سرکاری گاڑیوں کا استعمال قومی خزانے پر بوجھ ہے، سرکاری افسران ڈیوٹی اوقات کار کے بعد سرکاری گاڑیوں کو بے رحمانہ طور پر استعمال کرتے ہیں، افسران سرکاری گاڑیوں کو پرائیویٹ تقاریب میں بھی استعمال کرتے ہیں۔ سرکاری گاڑیاں عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے خریدی جاتی ہیں۔ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو ایسے بے دریغ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ سرکاری گاڑیوں کا غیر ضروری استعمال مس کنڈکٹ کے زمرے میں آتا ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ سرکاری افسران کو ڈیوٹی اوقات کار کے بعد سرکاری گاڑیوں کے استعمال سے روکا جائے۔ درخواست میں وفاقی حکومت، صوبائی حکومت اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: کے بعد سرکاری گاڑیوں سرکاری افسران

پڑھیں:

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا

— خیبرپختونخوا میں سرکاری وسائل کے غلط استعمال پر ایک بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (PDMA) خیبرپختونخوا کے ڈائریکٹر بحالی، غضنفر وسیم کنڈی کو سرکاری گاڑی میں عام سواریاں بٹھانے کے الزام میں 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔
یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک سرکاری گاڑی کو پرائیویٹ ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شہری نے بتایا کہ گاڑی میں فی کس ایک ہزار روپے کرایہ لیا جا رہا تھا۔
ویڈیو میں شخص کو گاڑی کے چاروں اطراف سے مناظر ریکارڈ کرتے اور ڈرائیور سے سوال کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ آپ سرکاری گاڑی میں کس اختیار سے سواریاں بٹھا رہے ہیں؟ جس پر ڈرائیور نے وضاحت دی کہ وہ ذاتی پیٹرول خرچ کر رہا ہے۔ تاہم ویڈیو بنانے والے شخص نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ  میں خود سرکاری ملازم ہوں، مجھے معلوم ہے کہ آپ کو پیٹرول حکومت سے ملتا ہے، اس کا یہ استعمال جائز نہیں۔
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعدپی ڈی ایم اے نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی، جس کی سفارشات کی روشنی میں ڈائریکٹر غضنفر وسیم کنڈی کو معطل کر دیا گیا۔
کمیٹی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ سرکاری گاڑی کے غیر قانونی استعمال پر متعلقہ افسر کو 120 دن کے لیے معطل کیا گیا ہے، تاکہ مزید چھان بین مکمل کی جا سکے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی اے ٹی سی میں ویڈیو لنک کے بجائے پیش ہونے کیلئے درخواست دائر
  •   214 افسران کی سوشل میڈیا پر ذاتی تشہیر، لاہور ہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب کو طلب کر لیا
  • جسٹس طارق کیس، ریکارڈنگ کے حصول کی درخواست دائر، اسلام آباد بار کی جزوی ہڑتال
  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے تین استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدی کر سکتے ہیں
  • پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹرکوسرکاری گاڑی میں سواریاں بٹھانا مہنگا پڑ گیا
  • سربراہ سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کی برطرفی کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج
  • جسٹس طارق جہانگیری کی سماعت کی آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ حصول کی درخواست دائر
  • توشہ خانہ کیس: عمران اور بشریٰ بی بی کیخلاف گواہی کیلئے 2 فوجی افسران طلب
  • غیر قانونی اور ناقص گیس سلنڈر استعمال کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن