ای سی سی: پاکستان کی نیو ڈویلپمنٹ بنک میں شمولیت، ڈسکوز کے حصص صدر کو منتقل کرنے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان کی نیو ڈویلپمنٹ بینک میں شمولیت کی منظوری دے دی۔ پاکستان 582 ملین ڈالر کے 5,882 شیئرز خریدے گا، 116 ملین ڈالر فوری ادا کرے گا۔ اجلاس میں وزارت کامرس کی طرف سے پاکستان سٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے کچھ لازمی آئٹمز جن کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا کو امپورٹ پالیسی آرڈر میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں برکس کے ممبر ممالک کی طرف سے نیو ڈیویلپمنٹ بینک کی ممبرشپ لینے کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ این ڈی بی کے 5882 شیئرز کو خریدا جائے گا۔ ان کی قیمت 582 ملین ڈالر ہے اور اس میں سے 116 ملین ڈالر پیڈ اپ کیپیٹل کے طور پر دیے جائیں گے۔ اجلاس میں غیر فعال پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمینٹ کی مجموعی 133 سکیموں کے لیے 19 ارب 15 کروڑ روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے لیے اپنی ترقیاتی سکیموں کے لیے پانچ ارب 36 کروڑ روپے، فاٹا ٹی ڈیپ پروجیکٹ کے لیے نادرا کو ایک ارب 91 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ نیشنل ہیلتھ اینڈ سروسز کوارڈینیشن کے لیے وزارت قومی صحت کو 50 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا ۔ڈسکوز کے شیئرز صدر پاکستان کے نام منتقل کرنے کی منظوری دی گئی۔ کمیٹی نے ہدایت دی کہ ٹرانسفر سے مالی اثرات نہ ہونے کی تصدیق ضروری ہے۔اجلاس میں پی ایس او اور سوکار کی مشترکہ ٹریڈنگ کمپنی کے قیام کی منظوری دی گئی۔ کمپنی کے قیام کے لیے سرمایہ کاری اور آپریشنل امور کی جانچ پڑتال کی ہدایت دی گئی۔صدر سیکریٹریٹ کے لیے 8.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کی منظوری دی گئی کرنے کی منظوری کروڑ روپے ملین ڈالر اجلاس میں کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
سپیکر نےوفاقی بجٹ اجلاس کےشیڈول کی منظوری دیدی ،کب پیش ہو گا ؟جانئے
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ اجلاس کے شیڈول کی منظوری دے دی۔
وفاقی بجٹ 10 جون کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا جبکہ 11 اور 12 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
سردار ایاز صادق کے مطابق 13 جون سے وفاقی بجٹ پر بحث کا آغاز ہوگا جس میں تمام پارلیمانی جماعتوں کو بحث کے لیے وقت دیا جائے گا۔
یہ بحث 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں ہوگا۔
23 جون کو مالی سال 2025-26 کے لیے مختص ضروری اخراجات پر بحث ہوگی جبکہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
فنانس بل کی منظوری 26 جون کو قومی اسمبلی سے لی جائے گی۔
مزید برآں 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔
اسپیکر نے واضح کیا کہ قومی اسمبلی کے شیڈول سیشن میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی۔