سکھریونین آف جرنلسٹس کی پیکا کیخلاف بھوک ہڑتال جاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے پی ایف یو جے کی کال پر پیکا ایکٹ کیخلاف سکھر پریس کلب کے سامنے تیسرے روز بھی بھوک ہڑتالی کیمپ جاری رھا ،، بھوک ہڑتالی کیمپ میں خصوصی طور پر پی ایف یو جے کے سیکریٹری فنانس لالا اسد پٹھان نے شرکت کی جبکہ سکھر یونین آف جرنلسٹس کے صدر سلیم سہتو، جنرل سیکرٹری جاوید جتوئی، سکھر پریس کلب کے صدر آصف ظہیر خان لودھی، جنرل سیکرٹری، امداد بوزدار، امیر جماعت اسلامی ضلع سکھر زبیر حفیظ شیخ ،امیر سکھر شہر سرفراز احمد صدیقی، پاکستان سمال انڈسٹری اینڈ کاٹجز کے بانی حاجی ہارون میمن، ڈسٹرکٹ بار کے جنرل سیکرٹری سندر خان چاچڑ، پاکستان سنی تحریک کے رہنما محبوب سہتو، وومین جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی صدر سحرش کھوکھر، جنرل سیکرٹری کرن مرزا، فوٹو جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے صدر جاوید گھنیو، جنرل سیکرٹری صلاح الدین سمیجو، تاجر اتحاد کے صدر شبیر میمن، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے رہنما عیدن جاگیرانی، عوامی جمہوری پارٹی کے رہنما حکیم زنگیجو، ستار زنگیجو، و دیگر نے شرکت کی بھوک ہڑتال کیمپ میں پی ایف یو جے کے سیکرٹری فنانس لالہ اسد پٹھان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ میں ترامیم کا مقصد صرف اشرافیہ کو تنقید سے بچانا ہے، یہ قانون 25 کروڑ عوام کے مفادات کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافی اور سول سوسائٹی کسی قانون کے خلاف نہیں، لیکن ایسا کوئی قانون جو عوام کے حقوق کے خلاف ہو اور آزادی اظہار رائے پر قدغن لگائے، کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ متنازعہ شقیں ختم کرکے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد ترامیم کی جائیں تحریک ہم نے شروع کی ہے یہ تحریک منزل کے حصول تک جاری رہے گی۔ لالا اسد پٹھان نے کہا کہ پاکستان میں قوانین کی کمی نہیں ہے، اور باشعور افراد ہمیشہ قانون کے مطابق نظام چلانے کی حمایت کرتے ہیں۔ تاہم، پیکا آرڈیننس ایکٹ میں ترامیم کرکے آزادیِ اظہار پر قدغن لگانے کی کوشش عوام کے لیے ناقابل قبول ہے، صحافی اور وکلا رہنماؤں نے واضح کیا کہ ماضی میں بھی آمرانہ دورِ حکومت میں کالے قوانین کو تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔ موجودہ جمہوری حکومت کے لبادے میں نافذ کیے گئے متنازعہ قوانین بھی کسی صورت تسلیم نہیں کیے جائیں گے۔ جب تک یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا، پی ایف یو جے نے 21 فروری کو اسلام آباد میں ایک اجلاس طلب کر رکھا ہے، جس میں ملک بھر کے صحافی شرکت کریں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔احتجاجی مظاہرے کے دوران شرکا نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے آزادی صحافت کے حق میں اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جنرل سیکرٹری پی ایف یو جے کے خلاف کے صدر
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے گھریلو طوطوں کے لیے بھی نیا قانون منظور کر لیا
سٹی42: پنجاب حکومت نے گھریلو سطح پر پالے جانے والے طوطوں کے لیے نیا اور باقاعدہ قانون منظور کر لیا ہے جس کا مقصد ان پرندوں کی غیر قانونی خرید و فروخت کو روکنا اور ان کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کے مطابق اب الیکزینڈرائن، روز رنگڈ، سلیٹی ہیڈڈ اور پلم ہیڈڈ طوطے رجسٹریشن کے دائرہ کار میں آئیں گے، اور انہیں دوسری شیڈول میں شامل کر دیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
رجسٹریشن کی تفصیلات کے مطابق ہر طوطے کی رجسٹریشن فیس 1000 روپے مقرر کی گئی ہے۔گھروں میں طوطے پالنے والوں کو لائسنس یافتہ بریڈر یا ڈیلر کے طور پر رجسٹر ہونا ہوگا اور طوطے اب صرف رجسٹرڈ و لائسنس یافتہ ڈیلرز کو فروخت کیے جا سکیں گے۔
اس کے علاوہ بریڈر کی کیٹیگریز میں چھوٹے بریڈرز میں وہ افراد جو محدود تعداد میں طوطے پالتے اور بریڈ کرتے ہیں جبکہ بڑے بریڈرز میں وہ افراد یا ادارے جو تجارتی بنیادوں پر بریڈنگ کا کام کرتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کے حکام کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی کا مقصد نایاب اور مقامی نسلوں کے طوطوں کا تحفظ، غیر قانونی اسمگلنگ اور خرید و فروخت کی روک تھام اور پرندوں کی افزائش کے عمل کو قانونی دائرے میں لانا ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ یہ نیا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ