اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے عمران حیات، ڈویژنل سپریٹنڈنٹ ریلوے نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران بلوچستان میں ریلوے کے میگا منصوبہ جات، ریلوے کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

عمران حیات نے ڈپٹی چیئرمین کو بلوچستان میں جاری ریلوے منصوبوں کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا اور ریلوے کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بلوچستان میں ریلوے نیٹ ورک کی توسیع اور بہتری کے لیے جاری منصوبوں کے حوالے سے تفصیلات فراہم کیں۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر سبی سے ہرنائی ریلوے ٹریک کی جلد بحالی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس ٹریک کی بحالی سے مقامی آبادی کو بے پناہ فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ معدنیات اور کوئلے کے ذخائر سے مالامال ہے، جس کی ترسیل میں بہتری سے معیشت کو استحکام ملے گا۔ علاوہ ازیں، ان علاقوں کی اعلیٰ معیار کی سبزیاں، پھل اور دیگر اجناس ملک کے دیگر حصوں تک باآسانی پہنچ سکیں گی، جس سے کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔

ڈپٹی چیئرمین نے مزید کہا کہ سی پیک کے اہم منصوبہ جات کا مرکز صوبہ بلوچستان ہے، لہٰذا ان منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے تاکہ ملک ترقی کی جانب گامزن ہو سکے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بلوچستان کو کراچی، لاہور، پشاور اور دیگر علاقوں سے ملانے والے ریلوے ٹریکس میں درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ عوام کو بہتر سفری سہولیات فراہم کی جا سکیں اور ملک کا ریلوے نظام جدید اور مؤثر بن سکے۔

ڈپٹی چیئرمین نے ریلوے انتظامیہ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ ان میگا منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ڈپٹی چیئرمین

پڑھیں:

سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی

پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا۔

اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز نے شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی کی اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی تقریر کے دوران خوب نعرے بازی کی۔

اپوزیشن سینیٹرز نے کورم کی نشاندہی کی، جس پر چیئرمین سینیٹ نے ارکان کی گنتی شروع کروادی۔

دوسری طرف پی پی سینیٹرز احتجاج کےلیے نشستوں سے اٹھ کر چیئرمین ڈائس کے سامنے آگئے، انہوں نے احتجاج کے دوران پانی چوری نامنظور کے نعرے بھی لگائے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قائد حزب اختلاف شیری رحمان سے بات کر کے معاملے کو بحث کےلیے ایوان میں لے آئیں۔

دوران خطاب اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے، کثیر جماعتی مشاورت بھی زیر غور ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی، کوئی چیز بلڈوز نہیں ہوگی، کابینہ کے ارکان ایوان میں سوالوں کے جواب دیں گے۔

پیپلز پارٹی کے سینیٹرز احتجاج کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کرگئے، جس کے بعد ن لیگی سینیٹر بھی ایوان سے چلے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی بڑی کامیابی، چیئرمین سینیٹ بین الاقوامی پارلیمانی اسپیکرز کانفرنس کے چیئرمین منتخب
  • بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا سخت ردعمل
  • بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں:یوسف رضا گیلانی
  • بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں: چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی
  • کوئٹہ، پریس کانفرنس سے پہلے ڈی سی سے اجازت کا حکم کالعدم قرار
  • وزیراعظم نے حکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی
  • بتایا جائے اس ایوان کی کیا عزت رہ گئی ہے؟ شبلی فراز کا سوال
  • سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی
  • چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس، پاکستان ریلوے کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ لیا گیا
  • چیئرمین پی اینڈ ڈی نے والڈ سٹی کے تین منصوبوں کیلئے اجلاس طلب کرلیا