ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے ڈویژنل سپرینٹنڈنٹ ریلوے عمران حیات کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے عمران حیات، ڈویژنل سپریٹنڈنٹ ریلوے نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران بلوچستان میں ریلوے کے میگا منصوبہ جات، ریلوے کی بہتری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
عمران حیات نے ڈپٹی چیئرمین کو بلوچستان میں جاری ریلوے منصوبوں کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا اور ریلوے کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بلوچستان میں ریلوے نیٹ ورک کی توسیع اور بہتری کے لیے جاری منصوبوں کے حوالے سے تفصیلات فراہم کیں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اس موقع پر سبی سے ہرنائی ریلوے ٹریک کی جلد بحالی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس ٹریک کی بحالی سے مقامی آبادی کو بے پناہ فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ معدنیات اور کوئلے کے ذخائر سے مالامال ہے، جس کی ترسیل میں بہتری سے معیشت کو استحکام ملے گا۔ علاوہ ازیں، ان علاقوں کی اعلیٰ معیار کی سبزیاں، پھل اور دیگر اجناس ملک کے دیگر حصوں تک باآسانی پہنچ سکیں گی، جس سے کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگا۔
ڈپٹی چیئرمین نے مزید کہا کہ سی پیک کے اہم منصوبہ جات کا مرکز صوبہ بلوچستان ہے، لہٰذا ان منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے تاکہ ملک ترقی کی جانب گامزن ہو سکے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ بلوچستان کو کراچی، لاہور، پشاور اور دیگر علاقوں سے ملانے والے ریلوے ٹریکس میں درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ عوام کو بہتر سفری سہولیات فراہم کی جا سکیں اور ملک کا ریلوے نظام جدید اور مؤثر بن سکے۔
ڈپٹی چیئرمین نے ریلوے انتظامیہ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ ان میگا منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے ملک کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈپٹی چیئرمین
پڑھیں:
سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز کا شور شرابہ، ہنگامہ آرائی
پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے اجلاس میں اپوزیشن کے بعد حکمران اتحادی پیپلز پارٹی نے بھی احتجاج کیا۔
اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرز نے شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی کی اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی تقریر کے دوران خوب نعرے بازی کی۔
اپوزیشن سینیٹرز نے کورم کی نشاندہی کی، جس پر چیئرمین سینیٹ نے ارکان کی گنتی شروع کروادی۔
دوسری طرف پی پی سینیٹرز احتجاج کےلیے نشستوں سے اٹھ کر چیئرمین ڈائس کے سامنے آگئے، انہوں نے احتجاج کے دوران پانی چوری نامنظور کے نعرے بھی لگائے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ قائد حزب اختلاف شیری رحمان سے بات کر کے معاملے کو بحث کےلیے ایوان میں لے آئیں۔
دوران خطاب اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے، کثیر جماعتی مشاورت بھی زیر غور ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے پر بیٹھ کر بات ہوگی، کوئی چیز بلڈوز نہیں ہوگی، کابینہ کے ارکان ایوان میں سوالوں کے جواب دیں گے۔
پیپلز پارٹی کے سینیٹرز احتجاج کے بعد ایوان سے واک آؤٹ کرگئے، جس کے بعد ن لیگی سینیٹر بھی ایوان سے چلے گئے۔