انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن پاکستان میں سالانہ کتنے ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کریگا؟ آئی ایف سی کے سربراہ نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
عالمی بینک کے نجی سرمایہ کاری شعبے کے ادراے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی)کے سربراہ مختار ڈیوپ نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر انفراسٹرکچر فنانسنگ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایکویٹی سرمایہ کاری میں اضافہ کر رہا ہے اور ایک دہائی کے دوران سالانہ 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ رکھتا ہے۔
انہوں نے یہ بات گزشتہ روز برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
مختار ڈیوپ نے کہا کہ اب شاید اکتوبر کے دوران ہم کچھ ٹرانزیکشنز پر کافی پیش رفت کر سکیں گے جو اس بات کا عندیہ ہو گا کہ پاکستان اہم انفراسٹرکچر کے لیے بڑے پیمانے پر بین الاقوامی فنانسنگ حاصل کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نےکہا کہ اگرچہ 2 ارب ڈالر کی سالانہ سرمایہ کاری پاکستان کے لیے بہت زیادہ نہیں جس کو بین الاقوامی ہوائی اڈوں، توانائی، پانی اور بندرگاہوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی ضرورت ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق جون میں ختم ہونے والے مالی سال 2024 کے دوران آئی ایف سی کی پاکستان میں 2.
مختار ڈیوپ نے کہا کہ آئی ایف سی زراعت، بنیادی ڈھانچہ ،انتہائی اہم مالیاتی شعبے اور ڈیجیٹل سیکٹرز کو دیکھ رہا ہے۔ پاکستان میں بھی ایکویٹی پر مبنی ٹرانزیکشنز کی توقع کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ قرض ہمارے کاروبار میں اب بھی ایک بہت اہم حصہ رہے گا تاہم ہماری ایکویٹی دنیا بھر سمیت پاکستان میں بھی بڑھے گی،ہمیں واقعی یقین ہے کہ ہم پاکستان میں ایک طویل عرصے تک ایکویٹی لے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ عالمی بینک کے جنوری میں اعلان کردہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان کے لیے 20 ارب ڈالر تک مختص کرنے کے منصوبوں کے بعد آئی ایف سی کے سربراہ مختار ڈیوپ پاکستان کے پہلے دورہ پر ہیں، جس میں آئی ایف سی نے بھی اتنی ہی رقم کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کی سرمایہ کاری پاکستان میں ارب ڈالر کی آئی ایف سی کہا کہ کے لیے نے کہا
پڑھیں:
بنگلہ دیش ایئر فورس کا چین کے اشتراک سے ڈرون پلانٹ قائم کرنے کا اعلان
بنگلہ دیش ایئر فورس نے اپنے دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کے لیے چین کے ساتھ مل کر ایک ڈرون مینوفیکچرنگ پلانٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ منصوبہ ٹیکنالوجی ٹرانسفر معاہدے کے تحت کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے بنگلہ دیش میں ہی بغیر پائلٹ طیارے تیار کیے جائیں گے، پلانٹ کی تعمیر دسمبر 2025 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش نے پاکستان اور چین کیساتھ ملکر سہ فریقی اتحاد بنانے کی خبروں کی تردید کردی
یہ اقدام بنگلہ دیش کی دفاعی صنعت کو خود کفیل بنانے کی سمت ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
#BREAKING The Bangladesh Air Force (BAF) is partnering with China to establish an unmanned aerial vehicle (UAV) or drone manufacturing plant in Bangladesh through a technology transfer agreement.
Also China to establish a new MRO plant for fighter aircraft overhauling. pic.twitter.com/XuQynVjuJ0
— Defense Technology of Bangladesh-DTB (@DefenseDtb) November 2, 2025
اس کے ساتھ ہی چین نے بنگلہ دیش میں ایئرکرافٹ اوور ہالنگ سینٹر قائم کرنے کی بھی تجویز دی ہے تاکہ دونوں ممالک کے درمیان ایرو اسپیس ٹیکنالوجی میں تعاون کو مزید وسعت دی جا سکے۔
یہ تفصیلات ستمبر میں ہونے والے ایک کوارڈی نیشن اجلاس میں سامنے آئیں جس کی صدارت چوہدری عاشق محمود بن ہارون، چیئرمین بنگلہ دیش انویسٹمنٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے کی۔
مزید پڑھیں: چین کا ڈاکٹر یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات مضبوط بنانے کا عزم
اجلاس میں ایک ڈیفنس اکنامک زون کے قیام پر بھی غور کیا گیا جو مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو فوجی اور نیم فوجی سازوسامان کی تیاری میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرے گا۔
بی اے ایف کے ایک نمائندے کے مطابق، بنگلہ دیش ایروناٹیکل ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ سینٹر جو 2 سال قبل قائم کیا گیا تھا، اب تک 4 طیاروں کا کامیاب ڈیزائن اور تجرباتی پرواز مکمل کر چکا ہے۔
ادارے کا طویل المدتی ہدف مقامی تربیتی طیارے تیار کرنا اور مستقبل میں کمرشل اسپورٹ ایئرکرافٹ مارکیٹ میں داخل ہونا ہے۔
حکام نے زور دیا کہ ایوی ایشن ٹیکنالوجی کی عالمی مانگ تیزی سے بڑھ رہی ہے اور یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کے ذریعے ہنرمند افرادی قوت کی تیاری ناگزیر ہے۔
مزید پڑھیں: چین بنگلہ دیش میں 2.1 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے پرعزم
ان کے مطابق، اس طرح کی کوششیں بنگلہ دیش کے ایوی ایشن سیکٹر میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو نمایاں طور پر فروغ دے سکتی ہیں۔
چین کی اوور ہالنگ سہولت کے منصوبے کے حوالے سے بی اے ایف حکام کا کہنا ہے کہ نئے آلات کی تنصیب اور موجودہ عملے کی تربیت کے بعد بنگلہ دیش استعمال شدہ طیاروں کے انجن اوورہال کرنے کے قابل ہو جائے گا۔
حکام کے مطابق، چونکہ خطے کے دیگر ممالک میں بھی اسی طرز کے طیارے استعمال ہوتے ہیں، اس لیے یہ منصوبہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے ایک پرکشش موقع ثابت ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انویسٹمنٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی اوور ہالنگ ایئر فورس ایرو اسپیس ٹیکنالوجی بنگلہ دیش چین ڈرون مینوفیکچرنگ پلانٹ