آئی ایس او ضلع کرم کی پہلی مجلس عمومی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اجلاس میں اراکین عمومی سے ضلعی کابینہ و سالانہ پروگرام کی منظوری لی گئی، اجلاس میں سینئر احباب و علماء کرام نے شرکت کرکے مختلف تنظیمی و تربیتی امور پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا اور اختتام دعا وحدت سے کیا گیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
پاراچنار، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع کرم کی پہلی مجلس عمومی
پاراچنار، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع کرم کی پہلی مجلس عمومی
پاراچنار، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع کرم کی پہلی مجلس عمومی
پاراچنار، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع کرم کی پہلی مجلس عمومی
پاراچنار، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع کرم کی پہلی مجلس عمومی
پاراچنار، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع کرم کی پہلی مجلس عمومی
پاراچنار، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع کرم کی پہلی مجلس عمومی
پاراچنار، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع کرم کی پہلی مجلس عمومی
پاراچنار، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع کرم کی پہلی مجلس عمومی
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان خیبر پختونخوا ریجن ضلع کرم کی پہلی مجلس عمومی کا انعقاد المصطفٰی ہاؤس پاراچنار میں کیا گیا، جس میں ضلعی صدر تنزیل عباس نے ابتدائی کلمات ادا کئے۔ اجلاس میں اراکین عمومی سے ضلعی کابینہ و سالانہ پروگرام کی منظوری لی گئی، اجلاس میں سینئر احباب و علماء کرام نے شرکت کرکے مختلف تنظیمی و تربیتی امور پر اپنے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا اور اختتام دعا وحدت سے کیا گیا۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اجلاس میں
پڑھیں:
وہ مشہور اداکارہ کون ہے جسے پہلی ہی فلم سے نکال کر رانی مکھرجی کو کاسٹ کرلیا گیا
بالی ووڈ کے نواب خاندان کی بیٹی اداکارہ سوہا علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں ان کی پہلی ہی فلم سے نکال دیا گیا تھا۔
سیف علی خان کی بہن سوہا علی خان نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ کس طرح انہیں اپنی پہلی فلم پہلی سے نکال دیا گیا تھا، جس کے بعد وہ مالی مشکلات کا شکار ہو گئیں۔
ایک انٹرویو میں سوہا نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بینک کی کارپوریٹ ملازمت چھوڑ کر فلم میں کام کرنے کا فیصلہ کیا تھا، حالانکہ اس وقت ان کی تنخواہ اچھی تھی اور وہ لندن میں بسنے کی منصوبہ بندی کر رہی تھیں۔
اداکارہ نے بتایا کہ ہدایتکار امول پالیکر نے انہیں فلم ’پہیلی‘ کے لیے کاسٹ کیا تھا، لیکن جب شاہ رخ خان نے فلم میں مرکزی کردار کے طور پر شمولیت اختیار کی تو سوہا کو نکال دیا گیا اور ان کی جگہ رانی مکھرجی کو لے لیا گیا۔
سوہا علی خان کے مطابق انہیں جب اچانک بتایا گیا کہ اب وہ فلم کا حصہ نہیں رہیں گی، تو وہ حیران اور پریشان ہو گئیں کیونکہ ان کے پاس کرایہ ادا کرنے کے بھی پیسے نہیں تھے اور وہ اپنی جاب چھوڑ چکی تھیں۔
یاد رہے کہ اس کے بعد اداکارہ سوہا علی خان نے بنگالی فلم ’ایتی شری کانتا‘ میں کام کیا جو 2004 میں ریلیز ہوئی، اور اسی سال انہوں نے فلم ’دل مانگے مور‘ سے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ یہ فلم ناکام رہی لیکن پھر دوسری فلم ’رنگ دے بسنتی‘ سے انہیں اصل شہرت حاصل ہوئی جس کے بعد انہوں نے مُڑ کر نہیں دیکھا۔