افغان طالبان کی حمایت سے پاکستان میں حملوں میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد(طارق محمودسمیر)اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کے بار بار مطالبے کے باوجود افغان طالبان کی مسلسل حمایت سے کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر تنظیموں نے پاکستان پر دہشتگرد حملے کئے اور افغان طالبان کی حمایت کے باعث حملوں میں اضافہ ہوا ، اس رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ 600سے زائد حملے کئے گئے جن میں سے زیادہ تر افغان علاقوں سے ہوئے ، ٹی ٹی پی کو لاجسٹک آپریشنل اور مالی مدد بھی فراہم کی جاتی ہے۔ اس رپورٹ میں ٹی ٹی پی کے ایک رہنما نور ولی محسود کے اہلخانہ کو افغان طالبان کی طرف سے ہر ماہ 43ہزار ڈالر دیے جاتے ہیں، اسی طرح کنڑ،ننگرہار،خوست اور پکتیکا صوبوں میں نئے تربیتی مراکز بھی قائم ہوئے ہیں ، اس رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق 6ہزار سے ساڑھے 6ہزار جنگجو موجود ہیں ، ان کی پناہ گاہیں موجود ہیں ، پاکستان سفارتی سطح پر کئی مرتبہ افغان حکومت سے رابطے کرچکا ہے مگر وہاں سے تعاون نہیںکیا جارہا ،اقوام متحدہ کے ادارے کی جانب سے آنے والی یہ رپورٹ خاصی اہمیت کی حامل ہے اور اس رپورٹ میں جو انکشافات کئے گئے ہیں اس میںکچھ نئے ہیں۔ جب سے افغانستان کے اندر طالبان کی حکومت قائم ہوئی ہے پاکستان کے اندر دہشتگرد حملوں میں اضافہ ہوا ہے ، پاکستان کے وزیر دفاع سمیت اعلیٰ سطح پر افغان حکومت سے رابطے کئے گئے۔ وزیردفاع کابل کا دورہ کر چکے ہیں جبکہ جے یو آئی کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے بھی گزشتہ سال افغانستان کا دورہ کیا تھا تاہم ابھی تک افغان طالبان نے ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردگروپوں کیخلاف کوئی کارروائی نہیںکی، اقوام متحدہ کی رپورٹ آنا کافی نہیں ہے ، دوحہ معاہدے پر عملدرآمدکرانا امریکا، اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کی ذمہ داری ہے ۔ دوسری جانب عمران خان نے ایک مرتبہ پھر عیدالفطرکے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی ہدایات دے دی ہیں ۔ اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے وکیل رہنما فیصل چودھری نے یہ اعلان کیا کہ عمران خان نے رمضان المبارک کے بعد تحریک چلانے کی ہدایات دی ہیں، جب سے پی ٹی آئی کی حکومت ختم ہوئی ہے عمران خان مسلسل احتجاج اور احتجاجی تحریکوںکی سیاست کر رہے ہیں اور اسی سیاست کے نتیجے میں 9مئی جیسا واقعہ ہوچکا ہے اور اس واقعے کی وجہ سے پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں ابھی تک دوریاں ہیں ، 26نومبرکو جوکچھ ہوا وہ بھی سب کے سامنے ہے ، تحریک انصاف کے اندر اختلافات کی کہانیاں زبان زدعام ہیں ، شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے کے بعد اب سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری اور وکیل رہنما شعیب شاہین کے درمیان جو جھگڑا ہوا ہے اور بات منہ ماری کے بعد ہاتھا پائی اور تھپڑ مارنے ، ایک دوسرے کو زخمی کرنے تک پہنچی ہے، شعیب شاہین اسلام آباد سے تحریک انصاف کے اہم رہنما مانے جاتے ہیں، الیکشن بھی لڑ چکے ہیں اور ہائیکورٹ بار کے صدر کے طور پر تحریک انصاف کو بہت سپورٹ کیا ہے اور ان کے ساتھ فواد چودھری کا رویہ کسی طور پر بھی درست نہیں ہے ، ویسے دیکھا جائے تو فواد چودھری ابھی تک باضابطہ طور پر دوبارہ تحریک انصاف میں واپس نہیں آئے اور نہ ہی ایسا کوئی اعلان پارٹی قیادت کی طرف سے کیا گیا ہے ، وہ پارٹی میں واپسی کیلئے ہاتھ پائوں مارتے رہتے ہیں اور پی ٹی آئی کے رہنما رئوف حسن ، بیرسٹر گوہر ، شبلی فراز ، علی امین گنڈا پور اور دیگر رہنما فواد چودھری کیخلاف بہت سے بیانات دے چکے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ مشکل وقت میں فواد چودھری نے پارٹی چھوڑی تھی لہذا انہیں پارٹی میں واپس نہیں لیا جاسکتا۔ویسے فواد چودھری کا کردار خاصا مشکوک رہا ہے اور اسلام آباد ہائیکورٹ سے ان کے فرار کی ویڈیو بھی بہت وائرل ہوئی تھی ، اگر حکومت کے خلاف تحریک چلانی ہے تو تحریک انصاف کو پہلے اپنے اندر اختلافات کا خاتمہ کرنا ہوگا ، علی امین گنڈا پور کی جنید اکبر کیساتھ نہیں بنتی، پنجاب کے اندر پارٹی قیادت غائب ہے اور حال ہی میں 8فروری کو پنجاب میںکوئی خاص احتجاج نہیںکیا جاسکا لہٰذا ان حالات میں تحریک چلانے کی بجائے حکومت کیساتھ سیاسی مذاکرات کا سلسلہ بحال کرنا اور آئینی اور قانونی جنگ کو اولین ترجیح رکھنا درست سیاسی حکمت عملی ہوسکتا ہے ۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: افغان طالبان کی اقوام متحدہ تحریک انصاف فواد چودھری پی ٹی ا ئی رپورٹ میں اور دیگر اس رپورٹ ٹی ٹی پی ہیں اور کے اندر کے بعد گیا ہے اور اس ہے اور
پڑھیں:
پاکستان اور ترکیہ کی غزہ بربریت کی مذمت، اردوان کی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی حمایت
پاکستان اور ترکیہ کی غزہ بربریت کی مذمت، اردوان کی دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی حمایت WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز
انقرہ: پاکستان اور ترکیہ نے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کی مذمت کی ہے جبکہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
انقرہ میں ترکیہ کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کیلیے پُرعزم ہے، ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کیلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں دفاعی شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں جبکہ عالمی امور پر دونوں ممالک میں ہم آہنگی ہے۔
رجب طیب اردوان نے کہا کہ دونوں ممالک آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں اور غزہ میں جاری مظالم کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان باہمی رابطے مضبوط دوستی کی علامت ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ پاکستان نے غزہ میں ہونے والی بربریت کی بھرپور انداز میں مذمت کی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے صدر سے ایک بار پھر ملاقات پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اردوان کی قیادت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ طیب اردوان کی قیادت میں ترکیہ نے ترقی کی منازل طے کیں۔
شہباز شریف نے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کرنے پر میزبان صدر کا شکریہ ادا کیا جبکہ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن میں ترکیہ کی حمایت بھی مانگی۔
وزیراعظم نے بلوچستان میں جاری دہشت گردی کا تذکرہ کرتے ہوئے اس کی ذمہ داری کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے پر عائد کی اور ان کے خاتمے میں ترکیہ سے تعاون کی درخواست کی۔
شہباز شریف نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی امن کیلیے تعاون بہت ضروری ہے۔ مشرق وسطیٰ اور غزہ کی صورت حال انتہائی تشویشناک ہے، جہاں بے گناہ بچوں، خواتین اور مردوں کی شہادتیں ہورہی ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ صدر رجب طیب اردوان ایک دور اندیش اور وژنری لیڈر ہیں جن کی قیادت میں ترکیہ اور اس کے عوام ترقی کررہے ہیں۔
انہوں نے 2010 کے سیلاب میں پاکستان کا دورہ کر کے متاثرین سے یکجہتی کرنے پر ترکیہ کے صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ترکیہ کے صدر نے 2022 کے تباہ کن سیلاب میں ایک بار پھر پاکستان کا دورہ کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے، انسداد دہشت گردی کیلئے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں، دونوں ملکوں نے توانائی، کان کنی ، معدنیات اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ میں پچاس ہزار معصوم جانوں کے ضیاع کی شدید مذمت اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
شہباز شریف نے مسئلہ کشمیر پر ترکیہ کی غیر متزلزل حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شمالی قبرص کے معاملے پر ترکیہ کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انسانی بنیادوں پر غزہ کے لوگوں کو فوری مدد فراہم کی جائے اور مسئلہ فلسطین کو مستقل بنیادوں پر حل کرتے ہوئے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کیا جائے کیونکہ یہ آخری اور واحد حل ہے۔
قبل ازیں انقرہ پہنچنے کے بعد وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی۔ جس میں دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
وزیراعظم نے خاص طور پر مشترکہ منصوبوں اور دو طرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے دونوں ممالک کے مابین توانائی، کان کنی، دفاع، زرعی پیداوار کے مشترکہ منصوبوں، تجارت و عوامی تبادلوں کے فروغ، علاقائی اور دو طرفہ روابط میں اضافے، مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے حوالے تعاون کے مواقع اجاگر کئے۔
بات چیت کے دوران، دونوں رہنماؤں نے 13 فروری 2025 کو اسلام آباد میں منعقدہ 7ویں اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کے فیصلوں کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا۔
دونوں رہنماؤں پاکستان اور ترکیہ کے درمیان کثیر جہتی دوطرفہ تعاون کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور صدر اردوان نے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور قومی مفاد کے امور پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیا۔
رہنماؤں نے غزہ میں انسانی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔ صدر اردوان نے فلسطین کے لیے پاکستان کی مسلسل حمایت اور انسانی امداد کو سراہا۔
دونوں رہنماؤں نے خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
پاکستانی وفد میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور ترکیہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید شامل تھے۔
صدر اردوان نے وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی شرح نمو پیشگوئی کم کر کے 2.6 فیصد کر دی نہتے افراد پر بزدلانہ حملے کی مذمت کرتے ہیں، فالس فلیگ ڈرامہ رچانا بھارتی روایت ہے، جلیل عباس جیلانی پاکستان کے کارڈینل جوزف کاٹس بھی نئے پوپ کے انتخاب میں حصہ لیں گے بھارتی فالس فلیگ آپریشن کا مقصد تحریکِ آزادی کشمیر کو بدنام کرنا ہے، مشعال ملک پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے خود مختار ادارہ قائمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم