اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ پارٹی میں رسمی تقسیم اور دھڑے بندی کا نکتہ آ غاز ثابت ہوسکتا ہے۔

شیر افضل مروت کا پارٹی سے نکالا جانا پارلیمنٹ میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی میں بغاوت کو جنم دے سکتا ہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان کو اس فیصلہ کی بھاری سیاسی قیمت ادا کرنا پڑے گی کیونکہ یہ واحد فیصلہ ہے جس پر پارٹی سے بانی کے فیصلہ کے خلاف اختلافی آوازیں بلند ہورہی ہیں۔

اگرچہ ابھی یہ اختلاف دبے انداز میں کیا جا رہا ہے لیکن آگے بڑھ کر یہ پارٹی میں تقسیم کو جنم دے سکتا ہے۔ شیر افضل مروت نے ابھی مجھے کیوں نکالا کا نعرہ بلند کیا مگر اگلے مرحلے میں وہ اس سے زیادہ خطر ناک ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ وہ پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں سے رابطے میں ہیں۔

ذرائع کے مطابق اگلے مرحلے میں مزید پارٹی ارکان بالخصوص 26ویں ترمیم پر پارٹی لائن سے انحراف کرنے والے ارکان پارلیمنٹ کو پارٹی سے نکالنے کی تجویز ہے۔

اس سے شیر افضل مروت کا ساتھ دینے والوں کی تعداد خود بخود بڑھ جائے گی۔ ذرائع کے مطابق پارٹی سوچ کے اعتبار سے منقسم ہوچکی ہے، ایک مفاہمت اور عملیت پسند سوچ رکھنے والا گروپ ہے جو اسٹیبلشمنٹ سے محاذ آرائی اور اس کے خلاف منفی پرا پیگنڈہ مہم چلانے کے خلاف ہے۔

اس گروپ کی رائے ہے کہ محاذ آرائی کی سیا ست پارٹی کو نقصان پہنچا رہی ہے، اس کے سیاسی مستقبل کو تاریک کر رہی ہے۔ دوسرا گروپ ہارڈ لائن رکھنے والا گروپ ہے جو سمجھتا ہے کہ انٹی اسٹیبلشمنٹ پالیسی کی وجہ سے ہی پارٹی اور عمران خان مقبول ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شیر افضل مروت پارٹی سے

پڑھیں:

عمران خان کے پولی گراف اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ سے متعلق فیصلہ محفوظ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں 9 مئی کو جلائو گھیرائو کے مقدمات میں عمران خان کا پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے سے متعلق پولیس نے رپورٹ پیش کردی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی۔ لاہور پولیس نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ عمران خان نے دوبارہ ٹیسٹ کروانے سے انکار کردیا ہے لہٰذا عدالت درخواست پر مناسب حکم جاری کرے۔ عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد پراسکیوشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ علاوہ ازیں لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9مئی جلا ئوگھیرائو سے متعلق 6 مختلف مقدمات میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواستوں پر محکمہ پراسیکیوشن کے سرکاری وکیل کو حتمی دلائل کیلیے طلب کر لیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے کیس کی سماعت کی۔ پراسیکیوشن نے موقف اپنایا کہ ایک وقت میں 6 مقدمات پر دلائل دینا ممکن نہیں، اس لیے درخواستوں پر الگ الگ سماعت کی جائے۔ عدالت نے پراسیکیوشن کی استدعا منظور کرتے ہوئے 2 درخواستوں پر دلائل کیلیے13 جون، مزید 2 کی 17 جون اور بقیہ 2 پر 20 جون کی تاریخ مقرر کردی۔

متعلقہ مضامین

  • بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت پارلیمانی وفد کی آل پارٹی پارلیمانی گروپ کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر بریفنگ
  • عمران خان کے پولی گرافک ٹیسٹ کے معاملے پر عدالت نے فیصلہ سنادیا
  • عمران خان کے پولی گراف اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ سے متعلق فیصلہ محفوظ
  • عدالت عمران خان کو رہا کردے تو اس کی حمایت کروں گا‘بلاول
  • عمران خان کی پارٹی رہنماؤں کو پورے ملک میں احتجاجی تحریک کی تیاری کی ہدایت
  • پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں بجٹ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کی تجویز مسترد
  • عدالت عمران خان کو رہا کردے تو اس کی حمایت کروں گا، بلاول بھٹو
  • کل کا عدالتی فیصلہ عمران خان کے حق میں نہیں آئےگا، سابق پی ٹی آئی رہنما جاوید بدر
  • عدالت عمران خان کو رہا کردے تو اس کی حمایت کروں گا، بلاول بھٹو
  • عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کی ملک گیر تحریک، احتجاج کب، کہاں اور کس طرح ہوگا؟