فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر گاڑیوں کے شہر میں داخلے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
وقاص احمد: لاہور میں ٹریفک پولیس نے گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹس کی چیکنگ کے لیے داخلی راستوں پر ناکے لگا دیے ہیں تاکہ شہر میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی فٹنس کو یقینی بنایا جا سکے۔
پولیس کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران 121 کمرشل گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ نہ ہونے پر چالان کیے گئے جبکہ 500 سے زائد گاڑیوں کی چیکنگ کی گئی۔ ڈی آئی جی ٹریفک لاہور نے گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ چیک کرنے کے لیے ناکہ بندی کا حکم دیا تھا۔
صائم ایوب کیساتھ خوبرو اداکارہ کے لندن میں سیرسپاٹے،ویڈیوز وائرل
ٹریفک پولیس نے بتایا کہ فٹنس سرٹیفکیٹ نہ ہونے کی صورت میں نہ صرف چالان کیا جائے گا بلکہ گاڑی کا شہر میں داخلہ بھی روک دیا جائے گا۔
ٹریفک پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ کی حالت کو یقینی بنائیں تاکہ کسی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
افغانستان کی طالبان حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کئی صوبوں میں انٹرنیٹ پر پابندی لگا دی گئی ہے تاکہ غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کی جا سکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پہلے مرحلے میں انٹرنیٹ پابندی شمالی افغانستان کے پانچ بڑے صوبوں قندوز، بدخشاں، بغلان، تخار اور بلخ میں نافذ العمل ہوگی۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ یہ پابندی فی الحال صرف فائبر آپٹک انٹرنیٹ کنکشنز پر ہوگی موبائل فون کے ڈیٹا پیکجز کے ذریعے انٹرنیٹ استعمال کرنے کی سہولت فی الحال دستیاب رہے گی۔
طالبان حکام کی جانب سے کاری سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان صوبوں میں فائبر کنکشن منقطع کر دیے گئے ہیں۔ جس کے باعث گھروں، دفاتر اور کاروباری مراکز میں انٹرنیٹ دستیاب نہیں ہوگا۔
طالبان حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ ضروریات کے لیے متبادل فراہم کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس طالبان نے اخلاقی ضابطوں پر مشتمل قانون نافذ کیا تھا جس کے تحت خواتین کے لیے چہرہ ڈھانپنا اور مردوں کے لیے داڑھی رکھنا لازمی جب کہ عوامی مقامات پر موسیقی چلانے پر پابندی لگائی گئی تھی۔
طالبان نے 2021 کو اگست کے وسط میں افغانستان کا اقتدار سنبھالا اور تب سے خواتین کے ملازمتوں اور لڑکیوں کے سیکنڈری اسکولوں پر پابندی عائد ہے۔
ملک میں خواتین کے بیوٹی پارلرز بھی بند کردیئے گئے ہیں اور بڑی عمر کی لڑکیوں پر مدرسے جانے پر بھی پابندی ہے۔