UrduPoint:
2025-09-17@23:50:10 GMT

نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ میں اٹھارہ افراد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

نئی دہلی کے ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ میں اٹھارہ افراد ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 فروری 2025ء) نئی دہلی سے اتوار 16 فروری کی صبح تک موصولہ رپورٹوں کے مطابق ملکی دارالحکومت میں گزشتہ رات اس وقت مسافروں کا بہت بڑا ہجوم موجود تھا، جب وہ سب شمالی بھارتی شہر پریاگ راج میں جاری دنیا کے اس سب سے بڑے مذہبی میلے میں شرکت کے لیے مختلف ریل گاڑیوں میں سوار ہونا چاہتے تھے، جو ہر 12 سال بعد منعقد ہوتا ہے۔

حفاظتی انتظامات کے باوجود ہلاکت خیز سانحے

کمبھ میلہ، جس میں ہر بار کرو‌ڑوں ہندو عقیدت مند شرکت کرتے ہیں، ایک ایسا مذہبی اجتماع ہوتا ہے، جس دوران ہر قسم کے حفاظتی انتظامات کے باوجود بہت زیادہ بھیڑ کے باعث ایسے المناک واقعات پیش آتے ہیں، جن میں بہت سی قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔

(جاری ہے)

مہا کمبھ میلہ، دس یاتری گنگا اشنان سے قبل چل بسے

عام طور پر ایسا پریاگ راج شہر میں ہی ہوتا ہے۔

نئی دہلی میں پیش آنے والا سانحہ تاہم حکام کے لیے اس لیے بہت حیران کن اور انتہائی افسوس ناک بھی تھا کہ اس میں ملکی دارالحکومت میں اس وقت کم از کم 18 افراد ہلاک ہو گئے جب کمبھ میلے میں شرکت کے لیے پریاگ راج جانے کے خواہش مند ہندو مسافروں کے ایک بہت بڑے ہجوم میں بھگدڑ مچ گئی تھی۔

کمبھ میلے کے دوران پریاگ راج میں ابھی گزشتہ ماہ بھی ایک سانحہ پیش آیا تھا، جس میں بھگدڑ کے دوران کم از کم 30 افراد مارے گئے تھے۔

کمبھ میلہ دریائے گنگا، دریائے جمنا اور دیومالائی دریا سرسوتی کے اس سنگم کی جگہ پر منعقد ہوتا ہے، جسے ہندو عقیدے کے مطابق بہت مقدس سمجھا جاتا ہے۔

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ

حکام کے مطابق بھارتی دارالحکومت کے ریلوے اسٹیشن پر گزشتہ رات بھگدڑ اس وقت مچی جب ہندو عقیدت مندوں کے ایک بہت بڑے ہجوم میں سے تقریباﹰ ہر ایک کی کوشش یہ تھی کہ وہ کسی نہ کسی طرح کسی ریل گاڑی میں سوار ہو کر کمبھ میلے کی طرف اپنا سفر شروع کر سکے۔

کمبھ میلہ رواں ماہ کی 26 تاریخ کو اپنے اختتام کو پہنچے گا۔

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے لوک نایک ہسپتال کی ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ریتو سکسینا نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''ہم اپنے ہسپتال میں ایسے پندرہ افراد کی موت کی تصدیق کر سکتے ہیں، جو اس بھگدڑ میں مارے گئے۔ ان میں سے کسی کے بھی جسم پر کوئی کھلا زخم نہیں ہے اور وہ بظاہر دم گھٹنے اور صدمے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔

‘‘

دہلی میں جناح کا بنگلہ: ہندو تاجر نے خرید کر گنگا جل سے دھلوایا تھا

ڈاکٹر ریتو سکسینا نے مزید کہا، ''ہمارے پاس 11 ایسے زخمی افراد بھی لائے گئے ہیں، جن سب کی حالت طبی طور پر مستحکم ہے، لیکن جو ہڈیاں ٹوٹنے یا ہڈیوں پر لگنے والی چوٹوں کے باعث زیر علاج ہیں۔‘‘

مرنے والوں میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے

بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق لوک نایک ہسپتال کے علاوہ نئی دہلی کے ایک دوسرے ہسپتال نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ وہاں بھی اس بھگدڑ میں مرنے والے تین افراد کی لاشیں لائی گئیں۔

ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ 18 ہلاک شدگان میں سے زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

اخبار ٹائمز آف انڈیا نے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے ایک قلی کے عینی مشاہدات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ پریاگ راج جانے والی ایک مسافر ریل گاڑی کی روانگی کے لیے طے شدہ پلیٹ فارم اچانک بدل دیا گیا تھا۔

وزیر اعظم مودی نے اجمیر درگاہ کو چادر بھیجی، ہندو تنظیمیں ناراض

اس قلی نے بتایا، ''میں یہاں 1981ء سے قلی کے طور پر کام کر رہا ہوں۔

میں نے آج تک یہاں مسافروں کا ایسا ہجوم پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ پھر جب پریاگ راج جانے والی ریل گاڑی کا پلیٹ فارم اچانک بدل دیا گیا، تو مسافر اس ٹرین میں سوار ہونے کے لیے بھاگنے لگے۔‘‘

اس قلی نے ٹائمز آف انڈیا کو بتایا، ''لوگ بہت تیزی سے بھاگتے ہوئے بدحواس ہونے لگے تھے۔ وہ ایک دوسرے سے ٹکرانے لگے اور کئی تو زمین پر گرنے لگے۔ بہت سے مسافر بجلی سے چلنے والی سیڑھیوں پر اور عام سیڑھیاں استعمال کرتے ہوئے بھی ایسے گرے کہ بھیڑ میں کچلے گئے۔‘‘

م م / ش خ (اے ایف پی، روئٹرز)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ریلوے اسٹیشن کمبھ میلہ کے مطابق نئی دہلی ہوتا ہے کے لیے کے ایک

پڑھیں:

نائجیریا: شادی کی بس المناک حادثے کا شکار، 19 افراد ہلاک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

شمالی نائجیریا میں شادی کی تقریب میں شریک ایک بس دریا میں گرنے سے کم از کم 19 خواتین اور بچے ہلاک ہوگئے، یہ بات ایک یونین اہلکار اور مقامی رہائشیوں نے اتوار کو بتائی۔

عالمی خبر ایجنسی کے مطابق نیشنل یونین آف روڈ ٹرانسپورٹ ورکرز کے اہلکار ابوبکر محمد نے  بتایا کہ ڈرائیور نے ہفتہ کی شام ایک ایسے پل پر بس روکی تھی جو جزوی طور پر منہدم ہوچکا تھا، لیکن بس پیچھے کی طرف لڑھک کر دریا میں جاگری۔

اہلکار نے بتایا کہ یہ بس دلہن کو اس کے نئے شوہر کے گھر لے جانے والے قافلے کا حصہ تھی اور حادثہ زمفارا ریاست کے گاؤں “فَس” کے قریب پیش آیا۔ شبہ ہے کہ ڈرائیور ہینڈ بریک لگانا بھول گیا تھا۔

بس کا رخ پڑوسی ریاست کبی کے شہر جیگا کی طرف تھا۔ فَس گاؤں کے رہائشیوں نے بھی خواتین اور بچوں کی ہلاکت کی تصدیق کی۔

خیال رہے کہ نائجیریا میں خستہ حال سڑکوں پر ٹریفک حادثات عام ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال 9,570 حادثات میں 5,421 اموات ریکارڈ کی گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس لیک ہونے سے دھماکا‘6 افراد ہلاک
  • نائیجیریا: عسکریت پسندوں کے حملے میں 22 افراد ہلاک
  • ویتنام : ٹرک حادثے میں 3 افراد ہلاک‘ کئی زخمی
  • اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ ‘18 افراد ہلاک
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس دھماکے سے 6 افراد ہلاک
  • آتشزدگی کے باعث اسرائیلی ریلوے اسٹیشن ایک بار پھر تعطل کا شکار
  • لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی میں خوفناک آگ بھڑک اُٹھی؛ 50 ہلاکتیں؛ 24 زخمی
  • نائجیریا: شادی کی بس المناک حادثے کا شکار، 19 افراد ہلاک
  • نائجیریا میں شادی کی بس حادثے کا شکار، 19 افراد ہلاک
  • میکسیکو میں ہولناک حادثہ: ٹریلر، کار اور ٹیکسی کی ٹکر سے 15 افراد ہلاک