فضل الرحمان کو تھریٹ کے مطابق سیکیورٹی ملنی چاہیے، گورنر خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو تھریٹ کے مطابق سیکیورٹی ملنی چاہیے۔
پشاور میں تقریب سے خطاب میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ امن و امان کا قیام صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، تمام سیاستدانوں کو تحفظ ملنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو تھریٹ ہیں تو ان کی ضرورت کے مطابق سیکیورٹی ملنی چاہیے، سیاسی رہنما ان کے مخالف ہی کیوں نہ ہوں پاکستان کا اثاثہ ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ پشاور کا ارباب نیاز اسٹیڈیم 2017ء سے بن رہا ہے، چترال میں کرکٹ اسٹیڈم بنائیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ افسوس ہے ہم پلیئرز کے ساتھ تصاویر تو کھنچتے ہیں، سپورٹ نہیں کرتے۔ کوشش ہے ہمارا نام اسپورٹس کے میدان میں لیا جائے، عید کے بعد چترال جاؤں گا۔
فیصل کریم کنڈی نے یہ بھی کہا کہ پی ایس ایل کی ٹیموں کو چترال میں کیمپ لگانے کا کہتا ہوں، صوبائی حکومت کا منشور ہے کہ ہر جگہ میدان بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت چترال سمیت دیگر اضلاع میں کھیلوں پر توجہ دے، دوسرے صوبوں میں 3 ماہ میں اسٹیڈیم بنتے ہیں۔
گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے مختصر وقت میں کراچی اور لاہور میں اسٹیڈیم کی تعمیر نو کی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کی آڈٹ رپورٹ 25-2024 میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں کنٹریکٹرز کو 5 کروڑ70 لاکھ روپےکی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کےترقیاتی منصوبےشروع کیے گئے اور ان ترقیاتی منصوبوں پر3 کروڑ 79 لاکھ روپےسےزیادہ خرچ کیےگئے۔ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں کنٹریکٹرز کو ساڑھے 26 لاکھ روپےاضافی ادا کیےگئے۔ رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹرز کو بولی کی سکیورٹی کی مد میں 46 لاکھ کی پیشگی ادائیگیاں کی گئیں۔