شہید سید حسن نصراللہ کی ایران میں تشیع جنازہ کے لیے آن لائن عوامی مہم
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اپیل کا متن ہے کہ ایرانی غیور عوام کی محبت و ارادت کے پیش نظر متعلقہ حکام سے درخواست ہے کہ ہمارے دل کی آواز پر توجہ دیں اور حزب اللہ کے شہید سیکرٹری جنرل کی ایران میں تشیع جنازہ کے لئے انتظام اور اقدام کریں۔ اسلام ٹائمز۔ حزب اللہ لبنان کے شہید سیکرٹری جنرل، شہید سید حسن نصر اللہ کی ایران میں تشیع جنازہ کے لئے عوامی سطح پر آن لائن درخواست ایک مہم کی صورت میں جاری ہے۔ ایرانی سوشل میڈیا اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے اسلامی جمہوریہ ایران کے حکام سے ایرانی عوام کی جانب سے کی جانیوالی درخواست کا متن حسب ذیل ہے۔
بسم الله الرحمن الرحیم
السلام علیکم!
شہید سید حسن نصر اللہ کی بے مثال شخصیت، لازوال قربانی، صیہونی رجیم کے خلاف بے بدل مقاومت اور شہید کیساتھ ایرانی غیور عوام کی محبت و ارادت کے پیش نظر متعلقہ حکام سے درخواست ہے کہ ہمارے دل کی آواز پر توجہ دیں اور حزب اللہ کے شہید سیکرٹری جنرل کی ایران میں تشیع جنازہ کے لئے انتظام اور اقدام کریں۔ سب انقلابی مومنین سے گزارش ہے کہ اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی ایران میں تشیع جنازہ کے
پڑھیں:
عوامی مقامات پرتھوکنے والے کو 10 ہزار جرمانہ ہوگا
پنجاب حکومت نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور فروغ کے لیے ایک نیا اور جامع قانون متعارف کرا دیا ہے جس کے تحت "پنجاب والڈ سٹیز اینڈ ہیریٹیج ایریاز اتھارٹی" کا دائرہ لاہور سے بڑھا کر پورے صوبے تک وسیع کر دیا گیا ہے۔ یہ قانون پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے، اور اسے حتمی منظوری کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا گیا ہے، جو آئندہ دو ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔سخت سزائیں اور بھاری جرمانے بل کے مطابق نئی اتھارٹی کو یہ اختیار حاصل ہو گا کہ وہ کسی بھی عمارت کو نوٹیفکیشن کے ذریعے "خطرناک" قرار دے سکتی ہے۔ غیرقانونی تعمیرات یا تجاوزات پر اب ➤ پانچ سال تک قید ➤ 20 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ عوامی رویے کے حوالے سے بھی اقدامات بل میں عوامی نظم و ضبط، صفائی ستھرائی اور تاریخی مقامات کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے بھی متعدد تجاویز شامل کی گئی ہیں: ➤ عوامی مقامات پر تھوکنے یا کوڑا پھینکنے پر ➤ 10 ہزار روپے تک جرمانہ ➤ تاریخی عمارات پر توڑ پھوڑ کی صورت میں بھی یہی سزائیں لاگو ہوں گی۔ اتھارٹی کی سربراہی کون کرے گا؟ نئی اتھارٹی کی چیئرپرسن وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گی، جبکہ چیف سیکریٹری وائس چیئرمین کے طور پر فرائض انجام دیں گے۔ یہ اقدام نہ صرف تاریخی مقامات کی حفاظت میں مدد دے گا بلکہ پنجاب کی سیاحت اور ثقافت کو فروغ دینے میں بھی ایک کلیدی کردار ادا کرے گا۔