حیدرآباد،زرعی ٹیکس بل زراعت پر حملہ ہے،ہاری کانفرنس
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)دریائے سندھ اور سندھ کی زمینوں کی فروخت کے خلاف بھٹ شاہ میں ہزاروں ہاریوں کا اجتماع، ملک گیر ہاری کانفرنس۔ سندھ، پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سرائیکی وسیب سمیت ملک بھر کے ہاری رہنماؤں نے 6 نئے کینالوں اور کارپوریٹ فارمنگ منصوبوں کو مسترد کر دیا، نئے کینالوں اور ڈیموں کی تعمیر فوراً روکنے اور دریائے سندھ کے تاریخی بہاؤ کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ کارپوریٹ فارمنگ اور 6 نئے کینالز کے خلاف عوامی تحریک کے تعاون سے پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے زیر اہتمام بھٹ شاہ میں ملک گیر ہاری کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں ملک بھر کے کسانوں نے دریائے سندھ کے تحفظ کے لیے بھاری اکثریت سے قراردادیں منظور کیں اور ”گرین پاکستان” منصوبوں کو کسان دشمن منصوبے قرار دے کر مسترد کر دیا۔ زرعی ٹیکس بل کو زراعت پر حملہ قرار دیا گیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ ملک کو آئی ایم ایف کا غلام بنا دیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف اور دیگر سامراجی اداروں کے کہنے پر میڈیا اور عدلیہ کو قید کر دیا گیا ہے۔ 26ویں آئینی ترمیم اور پیکا ایکٹ ترمیمی بل سامراجی مفادات کے تحفظ کے لیے منظور کیے گئے ہیں۔ ارسا ایکٹ میں ترمیم کر کے دریائے سندھ کا پانی سندھ سے چھین کر غیر ملکی کمپنیوں کو فروخت کرنے کی سازش کی گئی ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ ”گرین پاکستان”، ”زرعی انقلاب”، اور ”اڑان پاکستان” جیسے خوشنما نعروں کے ذریعے کسانوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔ ملک فروخت کیا جا رہا ہے، زمینیں غیر ملکی کمپنیوں کے حوالے کر کے ملکی سالمیت کو داؤ پر لگایا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی نے ”روٹی، کپڑا اور مکان” کا نعرہ لگا کر سندھ کے عوام سے سب کچھ چھین لیا، اب بلاول-شہباز اتحادی حکومت ”گرین پاکستان” کا نعرہ لگا کر سندھ کو ریگستان بنانے کی سازش کر رہی ہے۔کانفرنس میں عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری فاروق طارق، سندھی ہاری تحریک کے مرکزی صدر غلام مصطفیٰ چانڈیو، عوامی ورکرز پارٹی کے فیڈرل سیکرٹری بخشل تھلو، حقوق خلق پارٹی کے جنرل سیکرٹری عمار علی جان، سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر عمرہ سمون، وومن ڈیموکریٹک فرنٹ کی رہنما عالیہ بخشل، دانشور پروفیسر مشتاق میرانی، انجمن مزارعین پنجاب کے صدر مہر غلام عباس، سندھ ہاری پورہیت کمیٹی کے صدر فیض کیریو، کسان کرکیہ تنظیم مردان کے رہنما گلزار خان، حقوق خلق پارٹی کے رہنما رفعت مقصود، حسنین جمیل فریدی، ہاری جدوجہد کمیٹی کے رہنما علی کھوسو، عوامی ورکرز پارٹی سندھ کے سینئر نائب صدر یونس راہو، سندھی ہاری تحریک کے مرکزی رہنما ڈاکٹر دلدار لغاری، دریا خان زئور، ایڈووکیٹ اسماعیل خاصخیلی، لال جروار، سندھی مزدور تحریک کے صدر حاجی خان سمون، سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر نوید عباس کلہوڑو، سندھی گرلز اسٹوڈنٹس تحریک کی مرکزی آرگنائز ایڈووکیٹ کونج لاشاری، سجاگ بار تحریک کے مرکزی صدر فاضل کھوسو، مریم انڑ، شمشاد لغاری، علی نواز ڈاہری، بلاول لاشاری اور دیگر کئی اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری نے کہا کہ مریم نواز ایک ادارے کے سربراہ کے ساتھ مل کر چولستان میں ”گرین پاکستان” منصوبے کا افتتاح کر کے سندھ کو ریگستان بنانے کی سازش کو عملی جامہ پہنا چکی ہیں۔ پیپلز پارٹی کی مجرمانہ خاموشی یہ ظاہر کرتی ہے کہ اس نے صدارتی عہدے کے بدلے دریائے سندھ کو فروخت کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چولستان کینال کارپوریٹ فارمنگ منصوبوں کے لیے پانی فراہم کرنے کے لیے بنائی جا رہی ہے۔ ایک طرف چولستان کی زمینوں پر قبضہ کر کے مقامی ہاریوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے، دوسری طرف سندھ کے پانی کو چرا کر ان قبضہ شدہ زمینوں کو آباد کرنے کے لیے چولستان کینال تعمیر کی جا رہی ہے۔ صدر زرداری کو سندھ کی زمینوں اور وسائل نیلام کرنے کے لیے اقتدار پر بٹھایا گیا ہے۔ صدراتی عہدے کے بدلے صدر زرداری سندھ کو فروخت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے کسانوں کے مسائل ایک جیسے ہیں۔پاکستان کسان رابطہ کمیٹی کے سیکریٹری فاروق طارق نے کہا کہ پنجاب میں ہم کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف اور پانی کی منسفانہ تقسیم کے لیے سندھ کے عوام سے مل کر جدوجہد کر رہے ہیں،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دریائے سندھ پر چھے نئے کینالوں کی تعمیر کو فوری طور پر روکا جائے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ کارپوریٹ فارمنگ کو ختم کر کے زمین بے زمین کسانوں اور باریوں میں تقسیم کی جائے ۔ سندھی ہاری تحریک کے مرکزی صدر غلام مصطفی چانڈیو نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے کسانوں کو غلام بنا کر دریائے سندھ کو فروخت کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی نے جاگیرداری نظام کو مضبوط کر کے سندھ کو تاریکی میں دھکیل دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تحریک کے مرکزی صدر کارپوریٹ فارمنگ گرین پاکستان پیپلز پارٹی دریائے سندھ کو فروخت کر کی زمینوں جا رہا ہے نے کہا کہ کمیٹی کے سندھ کو سندھ کے کے لیے رہی ہے کر دیا
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی کی پارٹی کے سابق رہنمائوں سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے جمعہ کو لاہور میں پارٹی کے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی پرانی قیادت ریلیز عمران خان تحریک چلانے کے لیے تیار ہیں، تحریک میں فواد چوہدری، عمران اسماعیل ،علی زیدی ، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما موجود ہوںگے۔
ذرائع نے کہا کہ سابق قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اہم فیصلے کیے، پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت نے اسٹبلشمنٹ سے رابطوں اور مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت سے بھی ملاقات کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کے مطابق ملک میں سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کا فیصلہ کیا گیا، عمران خان سے ملاقات بھی کی جائے گی، پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت شاہ محمود قریشی کی رہائی کے لیے بھی سرگرم ہے۔
ذرائع نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت نے شاہ محمود قریشی کو بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے اور سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی، شاہ محمود قریشی کو تمام تر معاملات کو حل اور درست کرنے کے کردار ادا کرنے پر گفتگو ہوئی۔
سابقہ قیادت کا مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں نکال سکتی، سابقہ قیادت نے سابق سینیٹر اعجاز چوہدری، سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔