حکومت نے تحریک انصاف سے مذاکرات کا اہم موقع گنوا دیا: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے پاکستان تحریک انصاف سے مذاکرات کا اہم موقع گنوادیا۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر پارٹی سے نکالا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پاک فوج کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں، لیکن فوج اور عوام میں خلیج نہیں ہونی چاہیے۔
بیرسٹر گوہر نے شعیب شاہین اور فواد چوہدری کے درمیان تنازع پر شدید افسوس کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی نے شعیب شاہین پر فواد چودھری کے حملے کو سنگدلانہ اقدام اور حیوانی جبلت کا اظہار قرار دے دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: تحریک انصاف بیرسٹر گوہر
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، بیرسٹر عقیل ملک
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوے وزیر مملکت برائے قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ سے ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے کا مؤقف اپنانا ہوا تھا اور ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 40 ہزار لوگوں کو یہاں بسایا، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، ان کی ترجیحات واضح نظر آرہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ہمیشہ سے ٹی ٹی پی کو خوش کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، ہمیشہ دہشت گردوں کے مؤقف کی تائید کی، پی ٹی آئی اور کے پی حکومت کو کٹہرے میں لانے کا وقت قریب آ چکا ہے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں 90 ہزار پاکستانی شہید ہو گئے، آپ تحریک طالبان سے کیا بات کرنا چاہتے ہیں۔؟ ہر چیز کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہئے، اب چیزیں کھل کر سامنے آ رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ سے ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے کا مؤقف اپنانا ہوا تھا اور ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 40 ہزار لوگوں کو یہاں بسایا، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ٹی ٹی پی اور دہشتگردوں کے مؤقف کی تائید کی، ان کی ترجیحات واضح نظر آرہی ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور خیبر پختونخوا حکومت دہشتگردوں کے مؤقف کو گزشتہ 12 سال سے اپنائے ہوئے ہے، پی ٹی آئی اور خیبر پختونخوا کو کٹہرے میں لانے کا وقت قریب آچکا ہے، جو کام اور پالیسی غلط ہوگی اس کو کال آؤٹ کرنا چاہئے۔ وزیر مملکت نے واضح کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت اپنی پالیسی سے دہشتگردی کے خلاف اقدامات کو ڈی ریل کررہی ہے، خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات ہورہے ہیں، بنوں میں شہید ہونے والے جوانوں کی نماز جنازہ میں کسی پی ٹی آئی لیڈر نے شرکت نہیں کی، اسلام آباد میں اہم اجلاس طلب کر لیا گیا۔ بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی میں علیمہ خان، سلمان اکرم راجہ اور علی امین گنڈاپور گروپ ہے، وزیراعلیٰ کے پی نے بات کی کہ پارٹی کے اندر گروپ بندی کھل کر سامنے آگئی ہے، انہوں نے کھل کر انکشاف کیا کہ پارٹی کے فیصلے غلط ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو چاہئے کہ حکومت کی جانب سے دہشتگردوں کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کو سپورٹ کرے، ان کی ترجیحات ہیں کہ بانی کی پیشیوں پر حاضری کو یقینی بنانا ہے، خیبر پختونخوا کے لوگ بھی امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔ وزیر مملکت قانون و انصاف نے یہ بھی کہا کہ صوبے کے لوگ سمجھ رہے ہیں کہ شاید پی ٹی آئی والے ہی دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہے ہیں۔