عالمی پابندیوں سے بچنے کیلیے پولیو پر قابو پانا ناگزیر ہے‘ چیف سیکرٹری بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
پشاور،ملک بھر میں جاری پولیو مہم کے سلسلے میں لیڈی ہیلتھ ورکر سیکورٹی کی موجودگی میں بچے کو قطرے پلارہی ہیں
عالمی پابندیوں سے بچنے کیلیے پولیو پر قابو پانا ناگزیر ہے‘ چیف سیکرٹری بلوچستان
کوئٹہ: چیف سیکرٹری بلوچستان پولیو پر قابو پانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فوری طور پر مہلک مرض پولیو پر قابو نہ پایا گیا تو ہمیں بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کےچیف سیکرٹری نے بِگ کیچ اپ حفاظتی ٹیکہ جات مہم سے متعلق بتایا کہ کیونکہ رقبے کے حساب سے ملک کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات کی بگ کیچ اپ مہم کا آغاز ہوچکا ہے، لہٰذا اس مہم میں 4 لاکھ سے زائد بچوں کو ویکسینیشن پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں بِگ کیچ اپ مہم 28 فروری تک جاری رہے گی، جس کے لیے 1500 سے زائد ویکسی نیشن ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
چیف سیکرٹری بلوچستان نے والدین، کمیونٹی لیڈرز، مذہبی و سماجی شخصیات کو زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مہم میں بھرپور تعاون کریں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پولیو پر قابو
پڑھیں:
پاکستان میں ساڑھے 7 لاکھ شہریوں کیلیے صرف ایک ڈاکٹردستیاب ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) پاکستان میں ساڑھے7 لاکھ شہریوں کیلیے صرف ایک ڈاکٹردستیاب ہونے کا حیران کن انکشاف۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اقتصادی سروے رپورٹ میں ایک حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے۔ جس میں آگاہ کیا گیا کہ اس وقت میں ملک میں ساڑھے7 لاکھ شہریوں کے لیے صرف ایک ڈاکٹر دستیاب ہے بلکہ صحت کے اخراجات جی ڈی پی کا ایک فیصد سے بھی کم ہیں۔
سروے رپورٹ 2024 ءاور 25ءمیں انکشاف ہوا ہے کہ جاری مالی سال میں صحت کا مجموعی بجٹ 925 ارب روپے رہا جبکہ ایک سال میں ڈاکٹروں کی تعداد میں20 ہزار سے زائد اضافہ ہوا اور ملک بھر میں رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 3 لاکھ 19 ہزار ہو گئی ہے۔
سروے کے مطابق ملک میں ڈینٹسٹ ڈاکٹرز کی تعداد 39 ہزار سے متجاوز ہے جبکہ نرسز کی تعداد 1 لاکھ 38 ہزار، دائیوں کی تعداد 46 ہزار 801 اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد 29 ہزار ہے۔
اسی طرح ملک میں اسپتالوں کی تعداد 1696 اور بنیادی ہیلتھ یونٹس 5434 ہیں، افسوس کی بات یہ ہے کہ 1 ہزار شیر خوار بچوں میں سالانہ 50 فوت ہو جاتے ہیں۔
جبکہ ملک میں اوسطاً عمر کا اندازہ 65 سال سے متجاوز ہے جبکہ اوسطاً عمر 67 سال 6 ماہ تک پہنچ گئی ہے۔