اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 18 فروری 2025ء) سیاسی امور اور قیام امن کے لیے اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے یورپ میروسلاو جینکا نے کہا ہے کہ یوکرین میں امن معاہدہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قانون کے مطابق ہونا چاہیے جس میں ملک کی خودمختاری، آزادی اور سلامتی کو یقینی بنایا جانا ضروری ہے۔

یوکرین پر روس کے حملے کو تین سال مکمل ہونے سے قبل اس معاملے پر سلامتی کونسل کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں اور منصفانہ و پائیدار امن کے لیے سفارتی کوششوں پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔

اقوام متحدہ اس مسئلے کے تمام فریقین کے مابین بات چیت اور قیام امن کے لیے کی جانی والی تمام حقیقی کوششوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔

ایسی کوششوں میں یوکرین اور روس کی مکمل شرکت ہونی چاہیے اور ان کے ذریعے شہریوں پر جنگ کے تباہ کن اثرات میں کمی لانے اور کشیدگی کو کم کرنے میں مدد ملنی چاہیے۔

(جاری ہے)

خودمختاری کے احترام کا مطالبہ

میروسلاوو جینکا نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش کی بات کو دہراتے ہوئے کہا کہ کسی بھی پرامن تصفیے میں بین الاقوامی قانون اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں کے مطابق یوکرین کی آزادی و خودمختاری کا احترام یقینی بنانا ہو گا۔

سلامتی کونسل کا یہ اجلاس ایسے موقع پر ہو رہا ہے جب اس کی جانب سے قرارداد 2202 کی منظوری کو 10 سال مکمل ہو گئے ہیں۔ روس کی جانب سے یوکرین کے علاقے کرائمیا کا اپنے ساتھ الحاق کیے جانے کے بعد 2015 میں طے پانے والے منسک معاہدوں کی اس قرارداد کے ذریعے توثیق کی گئی تھی۔

سلامتی کونسل کے ارکان کی جانب سے متفقہ طور پر منظور کردہ اس قرارداد کے ساتھ 'اقدامات کا پیکیج' بھی منسلک تھا جس میں یوکرین کے علاقے دونیسک اور لوہانسک میں فوری اور جامع جنگ بندی کی بات کی گئی تھی۔

قرارداد کے مطابق، فریقین نے اپنے تمام بھاری ہتھیار متنازع علاقے سے پیچھے ہٹانا تھے تاکہ ان کے مابین ایک محفوظ علاقہ قائم کیا جا سکے۔حقیقی سیاسی عزم کی ضرورت

اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ قرارداد کی 10ویں سالگرہ کشیدگی میں کمی لانے کے لیے ماضی میں کی گئی کوششوں کی ایک واضح یاد دہانی اور بین الاقوامی سفارت کاری کے ذریعے امن قائم کرنے میں ناکامی کے نتائج پر غوروفکر کا موقع بھی ہے۔

انہوں نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی نگرانی کرنے اور بات چیت میں سہولت دینے کے لیے یورپی ادارہ برائے سلامتی و تعاون (او ایس سی ای) کے خصوصی نگران مشن کے آٹھ سالہ کام کو بھی سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کام کی بدولت مستقبل میں سفارتی کوششوں کے حوالے سے اہم اسباق حاصل ہوئے ہیں۔

میروسلاوو جینکا نے کہا کہ منسک معاہدوں سے یہ بھی ثابت ہوا کہ محض جنگ بندی پر اتفاق رائے اور معاہدوں پر دستخط تشدد کے پائیدار طور سے خاتمے کی ضمانت نہیں ہوتے۔ تنازع کو دوبارہ سر اٹھانے سے روکنا حقیقی سیاسی عزم کے علاوہ یوکرین اور پورے خطے کے لیے اس مسئلے کی کثیرالجہتی پیچیدگیوں کو سمجھنے کا تقاضا کرتا ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سلامتی کونسل اقوام متحدہ سلامتی کو کے لیے

پڑھیں:

عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ

نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کی۔ مباحثے کا موضوع ‘مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطینی مسئلہ’ تھا۔

اپنے خطاب میں اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں، اسکولوں، اقوام متحدہ کی تنصیبات، امدادی قافلوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا ایک سوچا سمجھا عمل ہے جس کا مقصد اجتماعی سزا دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سلامتی کونسل غزہ میں جاری مظالم بند کروانے میں اپنا کردار ادا کرے، پاکستان

انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔ ساتھ ہی، انہوں نے یاد دلایا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے جو عبوری احکامات دیے ہیں، ان کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

انہوں نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیا اور کہا کہ اگر عالمی ادارہ اس مسئلے پر کوئی ٹھوس کارروائی کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اس کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

Deputy Prime Minister/Foreign Minister, Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaq50, presided over the United Nations Security Council's Quarterly Open Debate on the "Situation in the Middle East including the Palestinian Question". The Open Debate was upgraded to the Ministerial level… pic.twitter.com/UrAWI4iGey

— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) July 23, 2025

اس موقع پر انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی، اسرائیلی قبضے اور جبری بے دخلی کا خاتمہ، اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کی بحالی، غزہ کی تعمیر نو کے لیے عرب اور او آئی سی کے منصوبے پر عمل درآمد اور دو ریاستی حل کی بحالی کے لیے مشترکہ کوششیں کرے۔

اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور جامع امن کے لیے شام، لبنان اور ایران جیسے خطوں میں جاری بحرانوں کو بھی پرامن سفارتی طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف فلسطین نہیں بلکہ پورے خطے میں امن اسی وقت قائم ہو سکتا ہے جب تمام مسائل کو بین الاقوامی قانون اور مؤثر کثیرالطرفہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ جنگ فوری بند کرے: برطانیہ، فرانس اور 23 ممالک کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، آزادی، وقار اور اپنی خودمختار ریاست پر مبنی حقوق دیے جائیں جن سے وہ دہائیوں سے محروم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہی راستہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور استحکام کی ضمانت فراہم کر سکتا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ سے ایکس پر جاری ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سربراہی میں اس مباحثے کو وزیر سطح تک اپ گریڈ کیا گیا جس سے نہ صرف اس کی اہمیت میں اضافہ ہوا بلکہ عالمی برادری کی توجہ بھی بھرپور طریقے سے اس سنگین انسانی مسئلے کی جانب مبذول ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل پاکستان جنگ بندی سلامتی کونسل غزہ فلسطین ہلاکتیں

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں چھ ملکی ریجنل چیفس آف ڈیفنس اسٹاف کانفرنس، علاقائی سلامتی، فوجی سفارتکاری پر اہم پیشرفت
  • امریکہ کو الزام تراشی بند کرنی چاہیے اور یوکرین امن مذاکرات کو فروغ دینا چاہیے ، چین
  • اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
  • اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • سردار مسعود خان کا تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عملدرآمد پر زور
  • سلامتی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر یقینی بنائے، مسئلہ فلسطین کے حل میں کردار ادا کرے، اسحاق ڈار
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • غزہ سے یوکرین تک تنازعات کے پرامن حل میں سفارتکاری کو موقع دیں، گوتیرش
  • سلامتی کونسل: تنازعات کے پرامن حل پر پاکستان کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور