کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات پر پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے تحت آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں مختلف سیاسی، مذہبی، سماجی اور وکلا تنظیموں کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔ کانفرنس کے شرکاء نے شہر کے ٹریفک مسائل کی وجوہات اور حل پر زور دیا۔مقررین نے کہا کہ ٹریفک حادثات کی بنیادی وجوہات انفرا اسٹرکچر کی خستہ حالت اور قوانین پر عملدرآمد کا فقدان ہیں۔ ٹریفک پولیس کو بھتہ خوری اور رشوت ستانی سے باز رکھنے کے لیے اصلاحات کی ضرورت ہے۔ کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ سٹی وارڈن فورس میں شہر کے نوجوانوں کو بھرتی کر کے ٹریفک کنٹرول کا نظام بہتر کیا جائے۔ مزید برآں، پبلک ٹرانسپورٹ منصوبے جلد مکمل کیے جائیں اور ڈرائیونگ لائسنس صرف اہلیت کی بنیاد پر جاری کیے جائیں۔ حادثات کو انسانی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ شہریوں کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔کانفرنس میں پاکستان مرکزی مسلم لیگ سندھ کے صدر فیصل ندیم، جنرل سیکرٹری اکرم عادل، کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان، جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز، عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری یونس بونیری، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی طہ احمد خان، انجینئر سید عثمان،
مہاجر قومی موومنٹ کے رہنما فیضان احمد، مسلم لیگ ن کے رانا اشفاق، جمعیت علمائے پاکستان کے قاضی احمد نورانی، پاک لائرز فورم کے جنرل سیکرٹری چودھری مدثر اقبال ایڈووکیٹ، کراچی ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود، کراچی گرینڈ الائنس کے چیئرمین محمد اسلم خان، عام لوگ پارٹی کے سید علی سلمان، اور مسلم یوتھ لیگ کراچی کے صدر انجینئر خضر خان شامل تھے۔کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا‘ 12 نکاتی مشترکہ اعلامیہ میں شہریوں کے تحفظ کے لیے درج ذیل نکات پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا‘جس کے مطابق شہر کے انفرااسٹرکچر کو بہتر بنایا جائے اور سڑکوں کی حالت درست کی جائے۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے منصوبے جلد مکمل کیے جائیں۔بھاری گاڑیوں کو دن کے اوقات میں سڑکوں پر لانے سے روکا جائے۔ٹریفک پولیس کی بھتہ خوری اور کرپشن کو ختم کیا جائے۔ شہریوں کو ٹریفک قوانین سے آگاہ کرنے کے لیے آگاہی مہمات چلائی جائیں۔کانفرنس کے مقررین نے مزید کہا کہ کراچی کو لاوارث چھوڑنے کے بجائے اس کے مسائل حل کیے جائیں اور حکمران اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں۔
مرکزی مسلم لیگ

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مرکزی مسلم لیگ کیے جائیں کے صدر

پڑھیں:

لیاقت آباد،فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں کا لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج،مرکزی شاہراہ بند

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-02-25

 

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) لیاقت آباد کے فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں اور فرنیچر فیکٹری مالکان نے بجلی کی طویل اور بار بار ہونے والی لوڈ شیڈنگ کے خلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ڈاکخانہ چورنگی سے لیاقت آباد نمبر 10 جانے والی مرکزی شاہراہ بند کردی، جس سے علاقے کی تجارتی زندگی اور ٹریفک بدستور معطل رہی۔ احتجاجی رہنماؤں اور دکانداروں کا مؤقف ہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے بجلی کی غیر متوقع بندش نے فروخت، پیداواری عمل اور ملازمین کی موجودگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ فرنیچر فیکٹریاں پیداوار روکنے پر مجبور ہیں اور کپڑے کے تاجروں نے کہا کہ گاہک بازار آنے سے خوفزدہ ہیں جس کے باعث روزانہ کا کاروبار دھڑام سے کم ہو گیا ہے۔ ایک نام ظاہر نہ کرنے والے دکاندار نے کہا ہم روزانہ کے اخراجات اور مزدوروں کی تنخواہوں کا حساب لگا کر چلتے ہیں۔ طویل لوڈ شیڈنگ کے سبب ہماری زندگیاں گُھٹ کر رہ گئی ہیں۔ مظاہرین نے انتظامی ٹیم کو متنبہ کیا کہ اگر مسئلے کا فوری حل نہ نکالا گیا اور نقصانات کا ازالہ نہ کیا گیا تو احتجاج کو مزید تیزی سے وسعت دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کئی دکاندار جنریٹر چلانے کی استطاعت نہیں رکھتے، جب کہ جنریٹر چلانے والوں پر ایندھن کا بوجھ بڑھ گیا ہے اور گاہکوں کی آمد نہ ہونے کے باعث سرمایہ کاری کے اخراجات پورے نہیں ہو رہے۔ پولیس نے احتجاج کے دوران مرکزی شاہراہ پر نفری تعینات کی اور راستے کو خالی کرانے کی کوششیں کیں، تاہم چند گھنٹوں تک اہم راستہ بند رہا جس سے شہریوں کو جدوجہد کرنا پڑی۔ علاقہ مکینوں نے احتجاج کی حمایت بھی کی اور کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر لوڈ شیڈنگ کی طوالت بچوں، بزرگوں اور کاروبار کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ دکانداروں نے مطالبہ کیا کہ بجلی کی مستقل اور شیڈولڈ فراہمی کو یقینی بنایا جائے، متاثرہ تاجروں کو وقتی مالی امداد یا ریلیف پیکج دیا جائے۔ جن علاقوں میں فریکوئنسی/ٹرانسفارمر مسائل ہیں‘ ان کی فوری مرمت ہو، طویل مدتی حل کے لیے حکام اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات ہوں۔ حکومتی یا بجلی فراہم کرنے والے محکمے کی جانب سے تاحال احتجاج کے حوالے سے باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ ہفتے کے اندر اگر حکام کو کوئی حل نہ ملا تو حالات کے مطابق احتجاج کو منطقی شکل دی جائے گی۔ شہریوں نے متبادل راستے اختیار کیے اور حکومتِ سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین اور دکانداروں نے اعلان کیا ہے کہ وہ متعلقہ محکموں سے باضابطہ میٹنگ کا انتظار کریں گے، بصورتِ دیگر احتجاج کو بڑھائیں گے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کراچی آرٹس کونسل کے پاس جے یو آئی کا جلسہ، ٹریفک پلان جاری
  • کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائینگے
  • کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائیں گے
  • مظفرآباد، مرکزی جامع مسجد میں عظیم الشان سیرت النبیؐ کانفرنس
  • غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے ڈرائیورز ہوجہائیں خبردار
  • آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائےگا، آل پارٹیز کانفرنس
  • مظفر آباد، آل پارٹیز حریت کانفرنس کے زیراہتمام سیمینار
  • سید علی گیلانی کی چوتھی برسی، آل پارٹیز حریت کانفرنس کا سیمینار
  • لیاقت آباد،فرنیچر اور کپڑا مارکیٹ کے دکانداروں کا لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاج،مرکزی شاہراہ بند
  • عرب اسلامی سربراہی اجلاس،قطر پر اسرائیلی حملے کا جواب واضح اور فیصلہ کن ہونا چاہیے، مسلم ممالک کی تجویز