3ماہ میں عمران خان رہا، آپکی پیشگوئی سن کر میں نے دوستوں سے شرط لگائی اور ہار گیا، کالر کا نجم سیٹھی سے پیسوں کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 3ماہ میں رہائی کی پیشگوئی کاسن کر دوستوں سے شرط لگا کر ہارنے والے شخص نے نجم سیٹھی سے پیسوں کا مطالبہ کر دیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے پروگرام ’’سیٹھی سے سوال‘‘میں کالر نے معروف صحافی اور سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں کچھ دن پہلے آپ نے شو میں پیشگوئی کی تھی کہ عمران خان تین ماہ کے اندر اندر رہا ہونے جا رہے ہیں،ان کی ڈیل ہو گئی ہے ،اگر رہا نہ ہوئے تو پھر میں آپ کو اس کی وجہ بتاؤں گا، کالر کا کہناتھا کہ تین ماہ ہونے کو ہیں ان کی رہائی تو کیا ان کی رہائی کی کوئی امید بھی نظر نہیں آ رہی،آپ کا تجزیہ سن کر میں نے دوستوں سے شرط بھی لگائی تھی میں وہ شرط ہار گیا ہوں یا تو مجھے اس کی وجہ بتا دیں یااگر آپ نے وجہ نہیں بتانی تو برائے مہربانی میری شرط کے پیسے مجھے بھیج دیں۔
ٹک ٹاکر سائیکو ارباب کی موت کی وجہ سامنے آگئی
سینئر تجزیہ کار نے کالر کو جواب دیتے ہوئے کہاکہ دیکھیں میری بات سن آپ وجہ لیں یا نہ لیں،یہ میں نے کبھی نہیں کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی رہا ہو جائیں گے،آپ میرا دوبارہ سے کلپ سن لیں،رہائی سے میری یہ مراد نہیں ہے اور نہ ہی تھی کہ وہ آزاد ہو جائیں گے،جیل میں ہونا، بنی گالہ یا نتھیا گلی میں ہونے میں بڑا فرق ہے،یہ انڈیکیٹ کرے گا کہ بات آگے بڑھ رہی ہے،یہ نہیں ہوگا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے،حل ہونے میں اور بات کو بڑھانے میں بڑا فرق ہوتا ہے،تو ابھی کوئی امکان نہیں ہے ابھی حل ہونے کا۔
نجم سیٹھی نے کہاکہ البتہ ابھی بھی تین ماہ نہیں ہوئے،جب تین ماہ ہوں گے تو میں آپ سے بات کروں گا، پھر اگر ایسا نہ ہو ا تو میں آپ کو بتاؤں گا کہ خان صاحب نے جو اپنی سیاست کی ہے وہ غلط کی ہے،کیونکہ جس طرح انہوںں نے پہلے پیش قدمی کی تھی،اگر وہی کرتے تو یہ معاملہ یہاں تک نہ آتا،بہرحال ابھی بھی چانس ہیں مگر خا ن صاحب بہت فرسٹریٹ ہوگئے ہیں،لگتا یہی ہے کہ ان پر پریشر بہت بڑھ گیا ہے۔
چیمپئینز ٹرافی؛ پاک بھارت میچ کا بلیک میں ٹکٹ کتنے کا فروخت ہورہا ہے؟
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نجم سیٹھی سیٹھی سے تین ماہ
پڑھیں:
حکومت نے نوجوانوں کا روزگار چھینا اور ملک کی دولت دوستوں کو دے دی، پرینکا گاندھی
کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کے حصے کی دولت چند سرمایہ دار دوستوں کو سونپ دی ہے، جو صنعتیں ملک کی تھیں، جن سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملتا تھا، وہ سب بیچ دی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ بِہار اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ہفتہ کو بیگو سرائے کے بچھواڑا اسمبلی حلقے میں ایک پرجوش عوامی جلسے سے خطاب کیا۔ انہوں نے کانگریس امیدوار شیو پرکاش غریب داس کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی اور ریاستی و مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی۔ پرینکا گاندھی نے اپنی تقریر میں کہا کہ بہار کے عوام آج ہجرت کے درد میں زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے کسان اپنے لہلہاتے کھیت چھوڑ کر دوسرے صوبوں میں مزدوری کرنے پر مجبور ہیں، مہنگائی عروج پر ہے، ٹیکسوں کا بوجھ بڑھتا جا رہا ہے اور عام آدمی کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے عوام کے حصے کی دولت چند سرمایہ دار دوستوں کو سونپ دی ہے، جو صنعتیں ملک کی تھیں، جن سے کروڑوں لوگوں کو روزگار ملتا تھا، وہ سب بیچ دی گئیں۔ ہر شعبہ ٹھیکے پر دے دیا گیا ہے اور نجکاری کے نام پر عوام کا حق چھین لیا گیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے نتیش کمار اور نریندر مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ بیس برسوں سے حکومت چلانے کے بعد بھی اب کہہ رہے ہیں کہ ڈیڑھ کروڑ نوکریاں دیں گے۔ جب اتنے سال اقتدار میں تھے تو کیوں نہیں دی؟ ان کے وعدے کھوکھلے ہیں، چھوٹے کاروبار ختم ہو گئے، عوام کا جو کچھ تھا وہ اپنے دوستوں کو بیچ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے دل میں خوف ہے، آج لوگ سوچتے ہیں کہ علاج کہاں کرائیں، بچوں کی پرورش کیسے کریں، بہار میں عورتوں کی حالت بد سے بدتر ہوچکی ہے۔ وہ گھر، کھیت اور خاندان سب کچھ سنبھالتی ہیں، مگر ان کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی ڈبل انجن حکومت کی بات کرتے ہیں مگر آپ کی کوئی سنوائی نہیں ہے، حتیٰ کہ آپ کے وزیر اعلیٰ کی بھی نہیں۔ ساری طاقت دہلی کے ہاتھوں میں ہے اور آپ کی زمینیں کوڑیوں کے دام بیچی جا رہی ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تبدیلی لائیں، یہاں کے تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار بیٹھے ہیں، ایسے لیڈروں سے ہوشیار رہیں جو صرف اپنا چہرہ چمکانے آتے ہیں، پھر ووٹ چوری کر کے چلے جاتے ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ملک میں آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور بڑے ادارے کانگریس نے بنوائے، ہم ماضی میں نہیں جانا چاہتے، مگر یہ حقیقت ہے کہ ترقی کے بڑے قدم کانگریس کے دور میں اٹھائے گئے۔ انہوں نے راہل گاندھی کے ذات پر مبنی مردم شماری اور سماجی انصاف کے مطالبات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کا ترقی میں برابر کا حصہ چاہتے ہیں، تاکہ کوئی طبقہ پیچھے نہ رہ جائے۔