سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل میمن نے کراچی میں ٹریفک حادثات اور ان کے نتیجے میں قیمتی جانیں ضائع ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ایسے حادثات کو لسانی یا سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں بڑھتے ٹریفک حادثات کیخلاف جماعت اسلامی کی سندھ ہائیکورٹ میں درخواست

کراچی میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران شرجیل میمن نے کہا کہ آج کی ملاقات کے بعد یہ واضح پیغام جائے گا کہ ہم سب ایک ہیں اور پاکستانی ہیں۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ آج تمام سیاسی جماعتوں کا تفصیلی اجلاس ہوا جس میں ٹرانسپورٹرز کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ حادثات نہیں ہونے چاہییں اور اگر کوئی حادثہ ہوتا بھی ہے تو اسے لسانی، سیاسی یا کسی اور قسم کا رنگ نہیں دیا جائے گا جس پر اس شہر کے تمام اسٹیک ہولڈر نے اتفاق کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں اور کراچی کا امن وامان برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہیں جب کہ گزشتہ روز حادثے کے ذمے دار ٹینکر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور جلاؤ گھیراؤ کرنے والے 15 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں 5 سے 6 واٹر ٹینکرز کو جلایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ روز حادثے کے ذمے دار ٹینکر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے جب کہ جلاؤ گھیراؤ کرنے والے 15 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیے: کراچی میں بڑھتے ٹریفک حادثات، گورنر سندھ کا قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو دوسرا خط

شرجیل میمن نے کہا کہ اجلاس میں مختلف مسائل خصوصاً ٹریفک حادثات پر بات ہوئی اور اجلاس سے واضح پیغام جائے گا کہ ہم سب ایک ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ شہر میں امن وامان برقرار رہے۔

سینیئر صوبائی وزیر نے کہا کہ ایک حادثہ بھی نہیں ہونا چاہیے اور ہر انسانی جان قیمتی ہے، ہم مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں اور کراچی کا امن وامان برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی سیاسی جماعت یا پھر ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کسی بیان کا فائدہ وہ تیسری قوت نہ اٹھائے جو امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنا چاہتی ہے کیوں کہ اس ملک کے دشمن ممالک بہت ہیں اور ان کے ادارے ہر چیز پر نظر رکھے ہوئے ہیں وہ موقع کی تلاش میں ہیں لہذا حکومت ہر پہلو کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے۔

اس موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ انصاف کے لیے متعلقہ فورمز سے رابطہ کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والوں کی بھی ذمے داری ہے کہ دن میں ڈمپرز اور کنٹینرز کے سبب جہاں حادثات ہو رہے ہوں وہاں فوری کارروائی ہو اور متاثرین اور لواحقین کو انصاف ملنا چاہیے اور ایسے حادثات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

مزید پڑھیں: کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مختلف ٹریفک حادثات میں 9 افراد کیسے جان بحق ہوئے ؟

ڈاکٹر فاروق ستار نے اس حوالے سے ایک کمیشن بنائے جانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حادثات لسانی نہیں اور نہ ہی انہیں لسانی معاملہ بننا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات مناسب نہیں ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کراچی ٹریفک حادثات کنٹینرز واٹر ٹینکرز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کراچی ٹریفک حادثات کنٹینرز واٹر ٹینکرز ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک حادثات شرجیل میمن امن وامان کراچی میں نے کہا کہ ہیں اور گیا ہے کے لیے

پڑھیں:

کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا

کراچی:

وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا ہے اجلاس کل 17 ستمبر کو ہونا ہے۔

اطلاع یے کہ  اجلاس کے انعقاد سے اختلاف کرتے ہوئے وفاقی وزارت تعلیم نے ایوان صدر چانسلر سیکریٹریٹ سے گزارش کی ہے کہ انتظامی نظم و نسق کے معاملے پر یونیورسٹی کے خلاف جاری تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ مرتب ہونے تک یہ اجلاس موخر کردیا جائے۔ 

بتایا جارہا ہے کہ اس حوالے سے ایک  خط وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے ایوان صدر کو تحریر کیا گیا ہے جس میں اس بات کی اطلاع دی گئی یے کہ گورننس اور ایڈمنسٹریٹوو معاملات کی شکایات کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی ایچ ای سی میں بنائی گئی ہے جس کی تحقیقات جاری ہیں

ادھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وائس چانسلر نے اجلاس کے انعقاد کے لیے قائم مقام ایک رکن سینٹ کو خصوصی ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ اراکین سینیٹ سے رابطے کرکے انہیں اجلاس میں شرکت پر آمادہ کریں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل یہ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے سبب 3 ستمبر کو عین انعقاد کے وقت ملتوی ہوگیا تھا۔

واضح رہے کہ موجودہ وائس چانسلر کے ڈیڑھ سالہ دور میں اساتذہ و ملازمین شدید مالی مشکلات کا شکار رہے ہیں تنخواہوں کی ادائیگی میں 2 ماہ کی تاخیر ہو رہی ہے، ہاؤس سیلنگ الاؤنس 12 ماہ سے بند ہے اور کم و بیش 4 ماہ سے پینشن ادا نہیں ہوئی۔

جبکہ ٹریژرار کے دفتری زرائع کا کہنا ہے کہ 2019 کے بعد سے ریٹائرمنٹ کے  بقایاجات بھی ادا نہیں کیے گئے اس کے برعکس، وائس چانسلر نے اپنی تنخواہ ایچ ای سی کے طے شدہ پیمانے سے زیادہ مقرر ہے جس کی صدرِ پاکستان سے منظوری نہیں لی گئی۔

وائس چانسلر تحقیقات سے قبل اپنی تنخواہ کی منظوری سینٹ سے حاصل کرنا چاہتے ہیں جس پر قانونی پہلوئوں سے سوالات اٹھ رہے ہیں ۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ٹریفک پولیس کی آگاہی مہم، یکم اکتوبر سے ای چالان کیے جائیں گے
  • شرجیل میمن اور ناصر شاہ کی یوٹونگ بس کمپنی کو سندھ میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • غفلت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے ڈرائیورز ہوجہائیں خبردار
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • حکومت سیلاب اور ہنگامی صورتحال میں ہرممکن ریلیف کی فراہمی کیلیے کوشاں ہے، شرجیل میمن
  • کراچی، وفاقی اردو یونیورسٹی کی سینیٹ کا اجلاس انعقاد سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا
  • کراچی: ٹریفک حادثے میں ایک شخص جاں بحق
  • کراچی میں دو روز کی گرمی کے بعد موسم یکسر تبدیل، مطلع ابرآلود
  • شہر قائد؛ ایک گھنٹے میں 3 حادثات، ماں بیٹے سمیت 4 افراد جاں بحق، 2 زخمی
  • کراچی میں 1 گھنٹے کے دوران 3 ٹریفک حادثات میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق