بھارتی ریاست تلنگانہ کے ضلع سنگاریڈی میں واقع ایک کیمیکل فیکٹری میں خطرناک دھماکے سے کم از کم 8 افراد جاں بحق اور 26 زخمی ہو گئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ واقعہ سیگاچی انڈسٹریز نامی کیمیکل پلانٹ کے ری ایکٹر میں پیش آیا، جہاں اچانک دھماکے کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔

ریسکیو حکام کے مطابق فیکٹری میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں، تاہم شعلوں کی شدت کے باعث فائر بریگیڈ کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ علاقے میں زہریلے دھویں یا دیگر خطرناک کیمیکلز کے اخراج کا فی الحال کوئی اندیشہ نہیں۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ بھارت میں صنعتی حفاظتی اقدامات کی کمی کے باعث ایسے حادثات معمول بن چکے ہیں۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے مطابق، 2003 میں بھارت میں صنعتی حادثات سے 47 ہزار سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اصل تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

یاد رہے کہ 1984 میں مدھیہ پردیش کے شہر بھوپال میں یونین کاربائیڈ کی فیکٹری سے زہریلی گیس کے اخراج نے 15 ہزار سے زائد جانیں لے لی تھیں، جو تاریخ کا بدترین صنعتی سانحہ سمجھا جاتا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

شمالی وزیرستان کے میر علی میں خود کش دھماکا: 8 اہلکار شہید، 4 شہری زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور: خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں خود کش دھماکے میں 8 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان میں ہفتے کے روز خودکش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 8 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔

میڈیا ذرائع کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے میرعلی میں ہونے والے خود کش حملے کی شدید مذمت کی اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔

علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ میں ان سیکیورٹی اہلکاروں اور ان کے خاندانوں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک اور قوم کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن قائم کرنے اور دہشت گردی کا خاتمہ کرنے کے لیے سیکیورٹی فورسز نے بے مثال قربانیاں دی ہیں، یہ قربانیاں دہشت گردی کے خلاف قوم کے حوصلے اور عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

اس سے قبل، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) وقار احمد نے  بتایا تھا کہ خودکش حملہ ایک گاڑی میں نصب دیسی ساختہ بم کے ذریعے کیا گیا، جس میں 4 عام شہری زخمی ہوئے۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب کچھ روز قبل خیبرپختونخوا کے جنوبی وزیرستان ضلع میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن میں 2 فوجی جوان شہید اور 11 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔

15 جون کو فرنٹیئر کور (ایف سی) کا ایک سپاہی جنوبی وزیرستان کے علاقے لدھا میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہو گیا تھا۔

اسی ماہ کے آغاز میں شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل میں سیکیورٹی آپریشن کے دوران 14 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں مئی میں 85 حملے ریکارڈ کیے گئے جب کہ اپریل میں یہ تعداد 81 تھی۔

ترجمان پاک فوج نے ایک پریس کانفرنس کے دوران پاکستان میں بھارتی فوج کی مداخلت کے ’ناقابل تردید ثبوت‘ بھی پیش کیے تھے اور کہا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں شدت لا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان : آئی ای ڈی دھماکے میں 4 سکیورٹی اہلکار زخمی
  • بھارت میں کیمیکل فیکٹری میں آگ لگنے سے 8 افراد ہلاک ‘ 26 سے زائد زخمی
  • بھارت: کیمیکل فیکٹری میں دھماکا، 10 افراد ہلاک، 26 سے زائدزخمی
  • بھارتی ریاست تلنگانہ میں دھماکہ، 10 افراد ہلاک، درجنوں زخمی
  • ضلع کرم: سی ٹی دی کی بڑی کاروائی، 2 خطرناک دہشتگرد ہلاک
  • شکست خوردہ بھارت خطرناک راستے پر گامزن۔
  • شمالی وزیرستان میں خود کش دھماکا،13 جوان شہید،14 خوارج ہلاک
  • شمالی وزیرستان کے میر علی میں خود کش دھماکا: 8 اہلکار شہید، 4 شہری زخمی
  • لوئر دیر میں کباڑ کے گودام میں دھماکا؛ 3 افراد جاں بحق، 3 زخمی