اسلام آباد:اسلام آباد میں پاکستان چائنہ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے ایک بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف ممالک کے سفارت کاروں، ماہرین، اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس سیمینار کا مقصد پاکستان کی جغرافیائی اہمیت، اقتصادی ترقی، اور خطے میں اس کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو اجاگر کرنا تھا۔

سیمینار کے دوران سی پیک، گوادر پورٹ، اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جیسے اہم موضوعات پر تفصیلی بحث کی گئی۔ ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کی جغرافیائی پوزیشن اسے عالمی سطح پر ایک اہم معاشی مرکز بنا سکتی ہے۔ شرکاء نے سی پیک کو پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے گیم چینجر قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان، بلکہ پورے خطے کے لیے معاشی استحکام اور ترقی کے نئے دروازے کھولے گا۔

اختتامی اجلاس ایوان صدر میں منعقد ہوا، جہاں صدر پاکستان نے شرکاء سے خطاب کیا۔ انہوں نے پاکستان کی اسٹریٹجک پوزیشن پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پاکستان کی جغرافیائی لوکیشن اسے مشرق اور مغرب کے درمیان ایک اہم پل کے طور پر عالمی تجارت میں مرکزی کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کے لیے یہ وقت ہے کہ وہ عالمی سطح پر اپنے اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرے اور اپنی پوزیشن کو مزید بہتر بنائے۔

ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان کی اسٹریٹجک پوزیشن کا بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے سرمایہ کاری، ٹرانسپورٹ، تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں نئی راہیں کھولنا ضروری ہیں، تاکہ پاکستان عالمی سطح پر اپنی اقتصادی حیثیت کو مزید مستحکم کر سکے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: پاکستان کی کہ پاکستان کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کے ہزار جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں کے سفر کا انکشاف

اسلام آباد:

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان کے ہزاروں جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں نے سفر کیا جبکہ آئی جی اسلام آباد کو تمام گیسٹ ہاؤسز میں غیرقانونی سرگرمیاں ختم کرانے کی ہدایت کردی گئی۔

سنیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم کی صدارت میں ہوس جہاں آغاز میں مرحوم سینیٹر تاج حیدر کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی، پھر خیبرپختونخواہ کی سیکیورٹی صورت حال پر بریفنگ کے لیے بلائے گئے ہوم سیکریٹری اور آئی جی کے پی کی غیر موجودگی پر ارکان نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخواہ میں امن و امان کی صورت حال پر وزیر داخلہ کو خود آنا چاہیے تھا۔

چیئرمین کمیٹی نے بریفنگ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے اسے آئندہ اجلاس تک مؤخر کر دیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کو بریفنگ کے دوران ڈی جی پاسپورٹ مصطفیٰ جمال قاضی نے انکشاف کیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں 12 ہزار جعلی پاکستانی پاسپورٹس جاری کیے گئے، جن میں سے 3 ہزار پاسپورٹس فوٹو سویپ اور 6 ہزار نادرا ڈیٹا میں مداخلت کر کے بنائے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ پاسپورٹس زیادہ تر سعودی عرب سے رپورٹ ہوئے ہیں، ان جعلی دستاویزات پر سفر کرنے والے بیشتر افراد کو افغانستان ڈی پورٹ کیا گیا۔

ڈی جی پاسپورٹ نے ادارے کے مالی مسائل پر بھی آواز بلند کی اور کہا سالانہ 50 ارب روپے کما کر حکومت کو دیتے ہیں، مگر بجٹ مانگنے کے لیے حکومتی دفاتر کے چکر لگانے پڑتے ہیں۔

کمیٹی نے اسلام آباد کے گیسٹ ہاؤسز میں جاری غیر قانونی سرگرمیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور چیئرمین کمیٹی نے انکشاف کیا کہ کئی گیسٹ ہاؤسز میں شیشہ کیفے، بارز اور منشیات کے اڈے بن چکے ہیں۔

آئی جی اسلام آباد نے غیر قانونی گیسٹ ہاؤسز اور منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی اور چئیرمین کمیٹی نے ڈرگز کے معاملے پر زیرو ٹالرینس پالیسی بنانے کی تجویز دی۔

چیئرمین کمیٹی نے اسلام آباد میں تمام گیسٹ ہاؤسز کی فہرست اور ان کے خلاف کی گئی کارروائیوں کی مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے، اجلاس میں ملک کے داخلی سیکیورٹی نظام پر سنجیدہ سوالات کیے گئے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان لائف اسٹائل فرنیچر ایکسپو اسلام آباد میں میں جاری
  • وزیرِ خزانہ کی واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں، اقتصادی پیشرفت، عالمی تعاون اور سرمایہ کاری پر توجہ
  • پی ٹی آئی کا یوم تاسیس؛ رہنماؤں کی پارلیمنٹ ہاؤس سے اسلام آباد ہائیکورٹ تک واک
  • ملیریا کے عالمی دن پر وزیراعظم محمد شہباز شریف کا پیغام
  • پاکستان کے ہزار جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں کے سفر کا انکشاف
  • اسلام آباد، شادی کی تقریب میں شرکت کے بہانے بلاکر بندوق کی نوک پر خواجہ سرا کا گینگ ریپ
  • بیجنگ میں خصوصی پروگرام “شی جن پھنگ کی اقتصادی سوچ  کا مطالعہ ” کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد 
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست، آئی ایم ایف
  • وفاقی وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینکنگ وفود سے اہم ملاقاتیں