ایلون مسک نے نیا چیٹ بوٹ “گروک تھری”لانچ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
واشنگٹن : اسپیس ایکس کے بانی اور ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے نیا چیٹ بوٹ “گروک 3” لانچ کردیا ہے جو چیٹ جی پی ٹی اور چین کی ڈیپ سیک کا طاقتور حریف بن سکتا ہے۔
ایلون مسک نے چیٹ بوٹ گروک تھری کے نئے ورژن کی نقاب کشائی کرتے ہوئے کہا کہ گروک تھری چیٹ جی پی ٹی اور چین کی ڈیپ سیک کے مقابلے میں کامیابی حاصل کرے گا، انہوں نے مزید کہاکہ دنیا ایک ایسے دور میں داخل ہو چکی ہے جہاں کائنات کی نوعیت کے بارے میں جاننے کے لئے تجسس میں اضافہ ہورہا ہے اور ہم دنیا کی سچائی کوجاننے کے لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کررہے ہیں ۔
انہوں نے گروک تھری کو جدید ترین ورژن قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ لوگوں کے تجسس کو گمراہ کن ڈیٹا سے بچاتےہوئے درست معلومات فراہم کرے گا اور غلط معلومات سے بچائے گا ، ایلون مسک نے گروک تھر ی کے اس فیچر کو “ہیلوسینیشن” کا نام دیا ہے ۔
ایلون مسک نےبتایا کہ گروک تھر ی سب سے پہلے ایکس کے پریمیم پلس ادا شدہ صارفین کو دستیاب ہو گا۔واضح رہے ایلون مسک کی کمپنی “ایکس اے آئی” نے اس سے قبل گروک 2 ماڈل بھی متعارف کرایا تھا، جو تصاویر تخلیق کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا، اور بعد ازاں اسے تصاویر کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت بھی دی گئی تھی۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ایلون مسک نے
پڑھیں:
حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے قومی ایئر لائن ( پی آئی اے ) کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرتے ہوئے اظہار دلچسپی کا نوٹس جاری کر دیا۔
نجی چینلکے مطابق پی آئی اے کے 51 سے 100فیصد شیئرز فروخت کرنے کے لیے پیش کیے جائیں گے جبکہ پی آئی اے کا منیجمنٹ کنٹرول بھی منتقل کیا جائےگا۔
نجکاری کمیشن نے اظہار دلچسپی جمع کرانے کے لیے3 جون 2025 تک کی تاریخ مقرر کی ہے ، نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کے کور اور نان کور بزنس کو الگ الگ کیا گیا ہے، پی آئی اے کے اثاثے اور واجبات پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمٹیڈ کو منتقل کیے گیے ہیں۔
نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ نئےطیاروں کی خریداری اور لیز کے حوالے سے سیلز ٹیکس چھوٹ دی جاسکتی ہے، پی آئی اے کو مالی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزرے چند سالوں سے مسلسل خسارے سے دوچار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی حکومت نجکاری کرنے کی خواہاں ہے اور اس سلسلے میں ایک طویل عمل کے بعد حکومت کو ادارے کی نجکاری کے لیے بولیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔
تاہم توقع سے انتہائی کم بولی لگنے پر نجکاری بورڈ نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے موصول ہونے والے بولیاں مسترد کردی تھیں۔
یاد رہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے گزشتہ سال 31 اکتوبر کو بولی کھولی گئی تھی اور قومی ایئر لائن کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے 85 ارب روپے کی خواہاں حکومت کو ریئل اسٹیٹ مارکیٹنگ کمپنی کی جانب سے صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی تھی۔
بعد ازاں دبئی سے تعلق رکھنے والی پاکستانی گروپ نے حکومت کو 250 ارب روپے کے واجبات سمیت 125ارب روپے سے زائد میں خریدنے کی پیشکش ارسال کی تھی۔
نجی چینل کے مطابق النہانگ گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے وزیر نجکاری، وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بذریعہ ای میل پیشکش ارسال کی تھی ۔
النہانگ گروپ نے حکومت کو پی آئی اے کے ملازمین کی چھانٹی نہ کرنے، تنخواہوں میں مرحلہ وار 30 سے 100 فیصد اضافے کی بھی پیشکش کی تھی۔
بعدازاں گزشتہ سال 19 دسمبر کو سابق وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے حکومت پر پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا تمام کام مکمل کرلیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت نے پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کردیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ نجکاری کے لیے واضح مقصد اور بیانیہ ہونا چاہیے، دنیا مین کوئی ایک ایسا ملک بتائیں جہاں نجکاری کمیٹی کا سربراہ وزیر خارجہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم بڑی حکومت پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں ایسی حکومت چاہیے جو چھوٹی حکومت کرنے پر یقین رکھتی ہو۔
طورخم بارڈر سے مزید 2258 افراد واپس افغانستان چلے گئے