جاپان کی عالمی امن اور بین الاقوامی تعاون کی کوششوں سے پوری دنیا کو فائدہ پہنچ رہا ہے، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 فروری2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے جاپان کے بادشاہ کی سالگرہ کی شاندار تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ وزارت تجارت کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق تقریب یہاں گزشتہ رات کو منعقد ہوئی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر تجارت نے حکومت پاکستان اور عوام کی جانب سے جاپانی بادشاہ کو دلی مبارکباد پیش کی اور انہیں اتحاد، امن اور خوشحالی کی علامت قرار دیا۔
اپنی تقریر میں وزیر تجارت نے جاپانی بادشاہ کے دور کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت نے جاپان کو ترقی، ٹیکنالوجی، ثقافت اور پائیدار ترقی میں عالمی سطح پر نمایاں مقام دلایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکمتِ عملی، ہم آہنگی، استقامت اور جدت پسندی نے نہ صرف جاپان کو بے مثال ترقی کی راہ پر گامزن کیا بلکہ دنیا بھر کے لئے ایک مثال بھی قائم کی ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے جاپان کے عالمی امن، انسانی امداد اور ماحولیاتی تحفظ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اصول پاکستان کے اہداف سے مکمل مطابقت رکھتے ہیں۔ جام کمال نے کہا کہ جاپان کی عالمی امن اور بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لئے کوششیں امید اور ترقی کا نشان ہیں، جس سے پوری دنیا کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ جام کمال خان نے کہا کہ پاکستان اور جاپان کے درمیان دیرینہ تعلقات باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور اقتصادی و ثقافتی تعاون پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جاپان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور تجارتی، سرمایہ کاری اور انسانی وسائل کی ترقی میں مزید بہتری کا خواہاں ہے۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اور جاپان کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم 1.27 ارب ڈالر ہے، لیکن اس میں مزید اضافے کی بہت زیادہ گنجائش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان کی ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچے اور اختراعات میں مہارت پاکستان کے معاشی ترقی کے وژن سے مکمل ہم آہنگ ہے، اور ہم کاروباری برادری کے لئے مزید مواقع پیدا کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔وفاقی وزیر نے جاپانی حکومت اور کمپنیوں کی پاکستان میں مسلسل سرمایہ کاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ 80 سے زائد جاپانی کمپنیاں آٹو، فارماسیوٹیکل، سٹیل اور مشینری جیسے اہم شعبوں میں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی اسٹریٹجک لوکیشن کی بدولت تجارت اور سرمایہ کاری کے لئے ایک مثالی مرکز ہے، جو جاپانی کاروباری اداروں کے لئے بے شمار مواقع فراہم کرتا ہے۔انہوں نے جاپان انٹر نیشنل کوآپریشن ایجنسی (JICA) اور جاپان ایکسٹرنل ٹریڈ آرگنائزیشن (JETRO) کی پاکستان کی اقتصادی ترقی میں معاونت کو بھی سراہا اور ان کے مثبت کردار کو اجاگر کیا۔تقریب میں جاپانی بادشاہ کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا ، جس میں وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے جاپانی حکام اور معززین کے ساتھ شرکت کی۔اس موقع پر وزیر تجارت نے جاپانی مصنوعات کی نمائش کا بھی دورہ کیا، جہاں انہیں پاکستان میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کی جدید ٹیکنالوجی اور اختراعات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے جاپانی مصنوعات کے معیار اور مہارت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی نمائشیں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تقریبات نہ صرف ہماری دوستی کو مزید فروغ دیتی ہیں بلکہ کاروباری اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع بھی پیدا کرتی ہیں۔وزیر تجارت نے تقریب کے اختتام پر پاکستان اور جاپان کے درمیان مضبوط تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جاپانی بادشاہ کی سالگرہ منانے کے ساتھ ساتھ ہمیں ان کے ان اصولوں کو بھی اپنانا چاہیے جو سرحدوں سے ماورا ہیں اور عالمی سطح پر امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔ ہمیں مل کر ایک ایسا مستقبل تعمیر کرنا ہے جو باہمی ترقی اور کامیابی کی علامت ہو۔تقریب میں سفارتی شخصیات، کاروباری رہنما اور دونوں ممالک کے معززین نے شرکت کی، جس سے پاک۔جاپان تعلقات کو مزید فروغ دینے کا عزم مزید مستحکم ہوا۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے کہا کہ جاپانی بادشاہ جام کمال خان پاکستان اور سرمایہ کاری ہوئے کہا کہ کہ پاکستان وفاقی وزیر اور جاپان کے درمیان نے جاپانی نے جاپان جاپان کے کے لئے
پڑھیں:
جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں
ٹوکیو(نیوز ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں کہ جاپان میں شوہر حضرات اپنی پوری تنخواہ حتیٰ کہ اپنی دیگر کمائی بھی بیویوں کے حوالے کرکے ان سے ماہانہ جیب خرچ لیتے ہیں؟
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپانی مرد حضرات ہرماہ بیویوں کو اپنی تمام کمائی سونپنے کے بعد ان سے ماہانہ پاکٹ منی جسے جاپانی زبان میں ( okozukai کہاجاتا ہے ) وصول کرتے ہیں، اس رقم سے جاپانی مرد سگریٹ سمیت دیگر چیزیں خریدتے ہیں۔
غیر ملکی ریسرچ فرم Soft brain Field کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق، 74 فیصد جاپانی خواتین گھریلو اخراجات کا کنٹرول سنبھالتی ہیں اور ان خواتین میں چھوٹے بچوں والی مائیں بھی شامل ہیں۔
سروے کے مطابق جاپان میں مرد خوشی سے اپنی پوری تنخواہ بیویوں کو نہیں دیتے لیکن ان کا ماننا ہے کہ ان کا کام اپنے خاندان کیلئے صرف پیسے کمانا ہےچاہے پھر اس کیلئے انہیں قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑی۔
روایتی طور پر جاپان میں بیویوں کے ہاتھوں میں تنخواہیں دینے کا رجحان دوسری جنگ عظیم کے بعد سے دیکھنے میں آیا اور یہی وجہ ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان کی اقتصادی ترقی میں خاطر خوا اضافہ بھی دیکھا گیا۔
ماہرین جاپانی مردوں کی جانب سے اپنی بیویوں کو تنخواہ حوالے کرنے سے متعلق 3 وجوہات قابل غور سمجھتے ہیں۔
٭جاپان میں گھریلو مالی انتظامات خواتین کے سپرد کرنا ایک ثقافتی رجحان تصور کیا جاتا ہے جس کے تحت مرد حضرات بیوی کے زیر انتظام گھریلو اخراجات کیلئے اپنی پوری تنخواہ ادا کرتے ہیں
٭بیوی کو پوری تنخواہ دے کرجاپانی مرد شادی جیسے رشتے میں شفافیت اور اعتماد کو فروغ دیتے ہیں، اس کے بعد بیوی ہی بلز، بچت اور دیگر اخراجات کیلئے رقم مختص کرتی ہے۔
٭ خواتین چونکہ گھروں میں رہ کر بچوں اور گھریلو انتظامات زیادہ دیکھتی ہیں لہٰذا وہ روزمرہ کے اخراجات کا انتظام بھی بآسانی کرسکتی ہیں۔
قابل غور بات یہ ہے کہ جاپان میں ایسے جوڑے جہاں دونوں پارٹنرز کام کرتے ہیں، ایسی صورت میں مرد اپنی پوری تنخواہ بیوی کو نہیں دیتے کیوں کہ اس صورتحال میں جاپان میں بیوی کو پوری تنخوا ہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی ۔
Post Views: 4