عالمی طاقتیں تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کریں، ڈاکٹر فائی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کمیٹی کے 77ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فائی نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ حقوق شہری اور سیاسی آزادیوں سے الگ نہیں اور عالمی تعاون سے ان کا تحفظ کیا جانا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قبضے کے تحت رہنے والے لوگوں کے بگڑتے ہوئے معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق کی طرف مبذول کرائی ہے۔ ذراِئع کے مطابق جنیوا میں مصر کے محمد عزالدین عبدالمنیم کے زیر صدارت اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے بارے میں کمیٹی کے 77ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فائی نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ حقوق شہری اور سیاسی آزادیوں سے الگ نہیں اور عالمی تعاون سے ان کا تحفظ کیا جانا چاہیے۔ اجلاس 28فروری 2025ء کو اختتام پذیر ہو گا۔ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ انسانی حقوق کے کمیشن نے 21 فروری 1977ء کی اپنی قرارداد میں کہا تھا کہ بین الاقوامی برادری کے تمام ارکان کی ذمہ داری اور فرض ہے کہ وہ شہری اور سیاسی حقوق اور بنیادی آزادیوں کو یقینی بنانے کے لیے معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے مکمل حصول کے لیے سازگار حالات پیدا کریں۔
ڈاکٹر فائی نے تجویز پیش کی کہ ای ایس سی آر کے 77ویں اجلاس کے اٹھارہ آزاد ماہرین غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کے حقوق کے مسئلے کا جائزہ لیں اور معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کا طرقہ کار وضع کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے بھارت کے قبضے میں ہیں۔ بھارت نے انہیں نہ صرف معاشی، سماجی اور ثقافتی حقوق سے بلکہ تمام شہری اور سیاسی حقوق سے بھی محروم کر رکھا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے وعدے کے باوجود انہیں ابھی تک حق خودارادیت نہیں دیاگیا۔ انہوں نے بھارت کی طرف سے کشمیریوں کے حق خود ارادیت سے مسلسل انکار اور عالمی برادری کی خاموشی کی مذمت کی۔
انہوں نے خبردار کیا کہ کشمیر میں میڈیا پر پابندیاں باعث تشویش ہیں اور صحافتی آزادی افغانستان اور میانمار سے بھی نچلی سطح پر پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مظالم کا جواز پیش کرنے کے لیے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو غلط طور پر دھشت گردی کا نام دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر فائی نے اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ سیاسی اور اقتصادی مفادات پر انسانی حقوق کو ترجیح دیں اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سماجی اور ثقافتی حقوق اقوام متحدہ کی شہری اور سیاسی ڈاکٹر فائی نے اور عالمی انہوں نے حقوق کے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے کئی دہائیوں سے بھارتی جیلوں میں کشمیری حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی طویل اور غیر انسانی نظربندی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کو انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان رہنمائوں کا واحد جرم اپنے لوگوں کے ناقابل تنسیخ اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت 77 سال قبل خود تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں لے گیا تھا اور عالمی برادری کے سامنے یہ وعدہ کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو نے سرینگر میں اعلان کیا تھا کہ علاقے میں بھارت کی فوجی موجودگی عارضی ہے اور امن بحال ہونے کے بعد یہ ختم ہو جائے گی جس کے بعد کشمیریوں کو استصواب رائے کے ذریعے اپنی تقدیر کا تعین کرنے کی اجازت ہو گی۔
غلام محمد صفی نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت نہ صرف اپنے بین الاقوامی وعدوں سے منحرف ہو گیا بلکہ ان وعدوں کو یاد دلانے والے کشمیری رہنمائوں کو بھی من گھڑت الزامات کے تحت سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر نظربند رہنما سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں طبی علاج سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے، یہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق چارٹر اور نیلسن منڈیلا رولز کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی تمام بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ تمام نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی جبر اور استحصال کے خاتمے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے لئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
غلام محمد صفی نے کہا کہ اپنے حق کا مطالبہ کرنا کوئی جرم نہیں ہے، یہ ایک بنیادی حق ہے جس کی ضمانت اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی کنونشنز میں دی گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کی مسلسل خاموشی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کو تیز کرنے کے لئے بھارت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جس سے جنوبی ایشیاء سمیت دنیا کے امن و استحکام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر محض علاقائی تنازعہ نہیں بلکہ یہ حق خودارادیت، انصاف، انسانی وقار اور عالمی امن کا سوال ہے، دنیا کب تک خاموش تماشائی بنے گی؟ حریت رہنما نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نظربند کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کرے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔