بلوچستان میں 7 نہتے پاکستانیوں کا قتل ملک دشمن عناصر کا ایک اور وار ہے۔

ذرائع کے مطابق دہشتگردوں کی یہ بزدلانہ کارروائی ایک بار پھر اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ درندے بلوچ عوام کے دشمن ہیں۔  18 فروری کی رات دہشت گردوں نے ضلع بارکھان میں 7 نہتے افراد کو بس سے اتار کر گولیاں مار کر قتل کیا۔ بارکھان واقعہ میں پہلے مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کیے گئے اس کے بعد انہیں قتل کیا گیا۔  

ذرائع کے مطابق بس کوئٹہ سے فیصل آباد جا رہی تھی جس میں 45 مسافر سوار تھے۔ حملہ آوروں کی تعداد 10 سے 12 تھی۔ یہ واقعات ثابت کرتے ہیں کہ بلوچستان میں احساس محرومی اور جبر کا  جھوٹا اور مصنوعی تاثر پیدا کرکے غیر ملکی  ملک دشمن عناصر کی ایماء پر معصوم پاکستانیوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔  دہشتگردوں کا واحد مقصد بلوچستان کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود کے عمل کو سبوتاژ کرنا ہے۔  

مزید پڑھیں: بارکھان میں مسلح افراد کی قومی شاہراہ پر ناکابندی، 7 مسافروں کو گاڑی سے اتار کر قتل کر دیا

اپنی بڑھتی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے معصوم لوگوں کو ٹارگٹ کرنا ان درندہ صفت دہشت گردوں کا وطیرہ بن چکا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال 25 اور 26 اگست کو بھی دہشتگردوں نے بے گناہ مزدوروں کو ٹارگٹ کیا۔ بارکھان واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن تیز کرکے دہشت گردوں کی تلاش شروع کردی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ دفاعی ماہرین کے مطابق نہتے شہریوں کو نشانہ بنانا دہشت گردوں کی ذہنی مایوسی کی عکاسی کرتا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ ان دہشت گردوں کے ساتھ آئین اور قانون کے مطابق آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ شناختی کارڈ دیکھ کر مزدوروں کا قتل دہشت گردوں کا صوبے میں خوف و ہراس پیدا کرنے کی مذموم اور ناکام کوشش ہے۔ بلوچستان میں بد امنی پھیلا کر اصل مقصد بلوچستان کی معاشی ترقی کو روکنا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بلوچستان میں کے مطابق

پڑھیں:

سی ٹی ڈی کا مختلف شہروں سے 18 دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں سے دھماکا خیزمواد، 3 ای آئی ڈی بم، 13 ڈیٹونیٹر اور فرقہ وارانہ پمفلٹ برآمد ہوئے ہیں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں کی شناخت کریم، علی رضا، عزیز، محمد علی، ہاشم، نورالامین، سلیم صدام اور دیگر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دہشتگردی کے خدشات کے پیش نظر سی ٹی ڈی نے ایک ماہ میں 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے۔ ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق ان انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کے دوران 18 دہشت گرد گرفتار کئے گئے ہیں۔ دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں لاہور، منڈی بہاؤالدین، خوشاب، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گوجرانوالہ، نارووال، پاکپتن، بھکر اور دیگر علاقوں میں کی گئیں۔ ترجمان کے مطابق انتہائی خطرناک دہشتگرد تنظیم کا اہم رکن لاہور سے گرفتار کی اگیا ہے، دہشتگرد شہر میں دہشتگردی کی پلاننگ مکمل کر چکا تھا۔
 
ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں سے دھماکا خیزمواد، 3 ای آئی ڈی بم، 13 ڈیٹونیٹر اور فرقہ وارانہ پمفلٹ برآمد ہوئے ہیں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ گرفتار ہونیوالے دہشتگردوں کی شناخت کریم، علی رضا، عزیز، محمد علی، ہاشم، نورالامین، سلیم صدام اور دیگر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق دہشتگرد مختلف مقامات پر کارروائی کرکےعوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے تھے۔ رواں ماہ میں4 ہزار 601 کومبنگ آپریشنز کے دوران 320 مشتبہ افراد گرفتار کیے، کومبنگ آپریشنز میں 1 لاکھ 9 ہزار 892 افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں، پاکستان اپنی سیکیورٹی خود یقینی بنائے گا،  ڈی جی آئی ایس پی آر
  • خیبر، دہشت گردوں نے مغوی پولیس اہلکار رہا کردیا
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، 18 دہشت گرد گرفتار
  • افغان وفدنے دہشت گردوںکی حوالگی کی پیشکش نہیں کی‘پاکستان
  • سی ٹی ڈی نے دو دہشتگرد گرفتار کرلیے
  • انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن: پنجاب میں 18 دہشت گرد پکڑے گئے، بارودی مواد برآمد
  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، خطرناک دہشتگرد تنظیم کے اہم رکن سمیت 18دہشتگرد گرفتار
  • پنجاب کے مختلف شہروں سے 18 دہشت گرد گرفتار، بارودی مواد برآمد
  • سی ٹی ڈی کا مختلف شہروں سے 18 دہشتگرد گرفتار کرنے کا دعویٰ
  • دہشت گردوں کی سرپرستی کاخاتمہ ناگزیر