پاکستان کی میزبانی میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا آغاز ہوگیا ہے اور اس وقت پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں آمنے سامنے ہیں جسے دیکھنے کے لیے شائقین کی ایک بڑی تعداد نے نیشنل اسٹیڈیم کا رُخ کیا ہے۔

ایسے میں انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں چیمپیئنز ٹرافی کا انعقاد دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔ 1996 کے بعد یہ پہلا بڑا ایونٹ ہے۔ لیکن کیا مقامی لوگوں کو بتانا بھول گئے ہیں کہ یہاں چیمپیئنز ٹرافی کے میچز ہو رہے ہیں؟ تماشائی کہاں ہیں؟

Great to see the champions trophy being played in Pakistan .

. First major event since 1996 .. Have they forgotten to tell the locals it’s on .. Where is the crowd ?? #ChampionsTrophy2025

— Michael Vaughan (@MichaelVaughan) February 19, 2025

مائیکل وان کے ٹوئٹ کرنے کی دیر کی تھی کہ صارفین کی جانب سے اس پر مختلف ردعمل دیا گیا، شائقین کی جانب سے تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کی گئیں جس میں لوگوں کا ہجوم دیکھا جا سکتا ہے جو اسٹیڈیم میں داخلے کے لیے قطاروں میں کھڑے ہیں۔

انگلینڈ کے سابق کپتان کی ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستانی گلوکار عاصم اظہر نے لکھا کہ لوگ یقیناً جانتے ہیں کہ چیمپیئنز ٹرافی کے میچز کھیلے جا رہے ہیں، مگر یہ مقامی لوگوں کے کام کرنے کا وقت ہوتا ہے چند گھنٹوں میں آپ کو اسٹیڈیم بھرے ہوئے نظر آئیں گے، آپ پریشان نہ ہوں۔

um Vaughan bhai, the locals definitely know, but the locals also have jobs. It is working hours in Karachi right now. You’re going to see a packed stadium in a few hours, don’t worry ????????#PAKvNZ #ChampionsTrophy https://t.co/J9dTEQhcJ1

— Asim Azhar (@AsimAzharr) February 19, 2025

ایک صارف نے ویڈیو شیئر کی جس میں کراچی کے لوگ اسٹیڈیم کے باہر کھڑے ہیں اور اندر جانے کا انتظار کر رہے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ ’کراچی والے آ گئے‘۔

Karachi walay AA GAYEE ❤️????????????????????????#PAKISTANCRICKET #ChampionsTrophy2025 jui pic.twitter.com/glj7d19igm

— Qadir Khawaja (@iamqadirkhawaja) February 19, 2025

عمران صدیقی لکھتے ہیں کہ ابھی بھی نیشنل اسٹیڈیم کے باہر عوام کی طویل قطاریں ہیں۔

Still long Queues Outside National Stadium pic.twitter.com/ecYKE45yvM

— ٰImran Siddique (@imransiddique89) February 19, 2025

واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں 8 ٹیمیں شریک ہیں جن میں میزبان پاکستان، نیوزی لینڈ، انڈیا اور بنگلہ دیش گروپ اے میں شامل ہیں جبکہ گروپ بی آسٹریلیا، انگلینڈ، افغانستان اور جنوبی افریقہ پر مشتمل ہے۔

ٹورنامنٹ کا افتتاحی ڈے نائٹ میچ بدھ 19 فروری کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائےگا۔

پاکستان اپنے اگلے 2 گروپ میچز 23 فروری کو انڈیا کے خلاف دبئی میں اور 27 فروری کو بنگلہ دیش کے خلاف راولپنڈی میں کھیلے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ’مِس یو انڈیا‘، چیمپیئنز ٹرافی کے پہلے میچ سے قبل پاکستانی شائقین کے نعرے

گروپ مرحلے کے 3 میچز کراچی میں، 3 میچز لاہور میں اور 3 میچز راولپنڈی میں کھیلے جائیں گے۔ انڈیا کی ٹیم اپنے تینوں گروپ میچز دبئی میں کھیلے گی۔

پہلا سیمی فائنل 4 مارچ کو دبئی میں کھیلا جائےگا، جبکہ لاہور 5 مارچ کو دوسرے سیمی فائنل کی میزبانی کرے گا۔

اگر انڈیا کی ٹیم فائنل میں پہنچنے میں کامیاب نہ ہو پائی تو پھر9 مارچ کو فائنل لاہور میں کھیلا جائے گا بصورت دیگر یہ فائنل دبئی میں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 20225 پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ چیمپیئنز ٹرافی مائیکل وان

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 20225 پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ چیمپیئنز ٹرافی مائیکل وان چیمپیئنز ٹرافی نیوزی لینڈ لینڈ کے

پڑھیں:

ٹرمپ انتظامیہ کا امیگریشن چھاپوں کے بعد لاس اینجلس میں نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے امیگریشن چھاپوں کے بعد پیدا ہونے والے عوامی احتجاج کے پیشِ نظر لاس اینجلس میں 2,000 نیشنل گارڈ اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے، یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب فیڈرل ایجنٹس اور مظاہرین کے درمیان دوسرے روز بھی جنوب مشرقی لاس اینجلس کے علاقے پیرا ماونٹ میں کشیدگی برقرار رہی۔

ہفتے کی رات مظاہرین نے میکسیکو کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے اور بعض نے چہروں پر ماسک پہن رکھے تھے، اس دوران سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ کے بارڈر چیف ٹام ہومین نے تصدیق کی کہ نیشنل گارڈز اتوار کو لاس اینجلس میں تعینات کیے جائیں گے۔ وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا کہ صدر نے ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت “قانون شکنی کے خاتمے” کے لیے 2,000 نیشنل گارڈ اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔

‘ٹرمپ انتظامیہ مجرموں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملہ کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی رکھتی ہے۔ ان افراد کو فوری طور پر گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔’

تاہم، کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس اقدام کو ’سوچا سمجھا اشتعال انگیز‘ قرار دیا۔

امیگریشن پالیسی پر شدید ردعمل

مظاہروں کا آغاز ان امیگریشن چھاپوں کے بعد ہوا، جن میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ یعنی آئی سی ای کے ایجنٹس نے کم از کم 44 افراد کو امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا۔ مظاہرے پیرا ماونٹ کے ایک ہوم ڈیپو کے نزدیک بھی ہوئے، جہاں اہلکاروں کے مبینہ طور پر بیس قائم کرنے کی اطلاعات تھیں۔

محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے دعویٰ کیا کہ تقریباً 1,000 مظاہرین نے ایک وفاقی عمارت کو گھیر لیا، اہلکاروں پر حملہ کیا، گاڑیوں کے ٹائروں کو کاٹا اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، اگرچہ یہ دعویٰ آزاد ذرائع سے تصدیق شدہ نہیں، لیکن حالات کشیدہ ضرور تھے۔

امیگرنٹس رائٹس گروپ کرلا کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اینجلیکا سالاس کے مطابق، وکلا کو حراست میں لیے گئے افراد تک رسائی نہیں دی گئی، جسے انہوں نے ’انتہائی تشویشناک‘ قرار دیا۔

صدر ٹرمپ نے اپنی دوسری مدت صدارت میں ریکارڈ تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے اور امریکا-میکسیکو سرحد کو مکمل بند کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کی ہدایت پرآئی سی ای کو روزانہ کم از کم 3,000 افراد کو گرفتار کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔

سیاسی ردعمل اور قانونی سوالات

ٹرمپ کے مشیر اور سخت گیر امیگریشن پالیسی کے حامی اسٹیفن ملر نے ان مظاہروں کو ’ریاستی خودمختاری پر بغاوت‘ قرار دیا، جبکہ ہفتے کو مظاہروں کو ’پر تشدد بغاوت‘ سے تعبیر کیا۔

کولمبیا کے صدر پیٹرو کی طرح، ٹرمپ کے حامیوں نے اس پورے معاملے کو قانون کی بالادستی سے جوڑا، جبکہ مخالفین نے اسے انسانی حقوق اور بنیادی شہری آزادیوں کے لیے خطرہ قرار دیا۔

ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ بغیر نشانات والی فوجی گاڑیاں اور وردی میں ملبوس اہلکار شہر میں گشت کر رہے تھے۔ چھاپے زیادہ تر ہوم ڈیپو، گارمنٹ فیکٹریوں، اور گوداموں کے علاقوں میں کیے گئے، جہاں اسٹریٹ وینڈرز اور یومیہ مزدوروں کو گرفتار کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیفن ملر امریکی صدر امیگریشن امیگریشن پالیسی انسانی حقوق ٹرمپ انتظامیہ ڈونلڈ ٹرمپ شہری آزادیوں لاس اینجیلس

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ بحران میں عمان کے مؤقف پر شکریہ ادا کیا
  • بھارتی ریاست منی پور نسلی فسادات کی لپیٹ میں، کرفیو نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
  • ٹرمپ انتظامیہ کا امیگریشن چھاپوں کے بعد لاس اینجلس میں نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان
  • وزیراعظم کا عمان کے سلطان کو فون، دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور
  • صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
  • وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی رہا ہو کر اپنی قوم کے درمیان ہوں گے، عمر ایوب
  • چناسوامی اسٹیڈیم میں بھگدڑ سے ہلاکتیں: کوہلی کے خلاف پولیس میں شکایت درج
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی
  • محمد عباس کے انگلش کاؤنٹی ناٹنگھم شائر سے معاہدے میں توسیع
  • افغانستان میں عسکریت پسندوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، امریکی تھنک ٹینک