صدر ٹرمپ کا ادویات، گاڑیوں اور سیمی کنڈکٹرز پر 25 فی صد ٹیرف لگانے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک _ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ادویات، گاڑیوں اور سیمی کنڈکٹرز کی درآمد پر 25 فی صد ٹیکس عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے منگل کو فلوریڈا میں واقع اپنی رہائش گاہ مارا لاگو میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ فارماسوٹیکل اور سیمی کنڈکٹرز چپس پر صنعتی ٹیرف 25 فی صد یا اس سے زائد سے شروع ہو گا جو ایک سال کے دوران آہستہ آہستہ بڑھے گا۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ فارماسوٹیکل سیکٹر اور چپس سازی پر ٹیکس کب لگایا جائے گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ادویات اور چپس بنانے والوں کو امریکہ میں فیکٹریاں لگانے کے لیے کچھ وقت دیا جائے تاکہ انہیں ٹیرف سے بچایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ دنیا کی بعض بڑی کمپنیاں آئندہ چند ہفتوں کے دوران امریکہ میں نئی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کریں گی۔
صدر ٹرمپ نے اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
یوکرین جنگ پر روس، امریکہ مذاکرات پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے یوکرین کو شامل نہ کرنے کی شکایات کو رد کر دیا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ "میرا خیال ہے کہ میں اس جنگ کو ختم کرنے کی طاقت رکھتا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ سب کچھ ٹھیک جا رہا ہے۔”
یوکرین کا نام لیے بغیر صدر کا کہنا تھا کہ آج میں نے سنا کہ یہ کہا جا رہا ہے کہ "ہمیں نہیں بلایا گیا” میں یہ کہتا ہوں کہ آپ تین سال میں یہ جنگ ختم کرا سکتے تھے۔
صدر ٹرمپ کے بقول "آپ کو کبھی یہ شروع نہیں کرنی چاہیے تھی۔ آپ معاہدہ کرسکتے تھے۔ میں یوکرین کے لیے معاہدہ کر سکتا تھا۔”
صدر ٹرمپ گزشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اب تک چین سے درآمد ہونے والی تمام اشیا پر 10 فی صد ٹیکس جب کہ میکسیکو اور کینیڈا سے درآمد ہونے والی اشیا پر 25 فی صد ٹیکس کا اعلان کر چکے ہیں۔
البتہ صدر نے میکسیکو اور کینیڈا پر 25 فی صد ٹیرف کو ایک ماہ کے لیے مؤخر کیا ہے۔
انہوں نے یورپی یونین، کینیڈا اور میکسیکو سے درآمد ہونے والی ایلومینیم اور اسٹیل پر 25 فی صد ٹیکس کا اعلان کر رکھا ہے جس پر 12 مارچ سے عمل درآمد ہونا ہے۔
صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اپنی معاشی ٹیم کو ہدایت کی تھی وہ ایسا منصوبہ تیار کریں جس کے تحت امریکہ سے تجارت کرنے والے ممالک کی اشیا پر اتنا ہی ٹیکس عائد کیا جائے جتنا وہ امریکی مصنوعات پر لگاتے ہیں۔
واضح رہے کہ یورپی یونین گاڑیوں کی درآمد پر 10 فی صد ٹیکس عائد کرتی ہے جو امریکہ میں درآمد ہونے والی گاڑیوں کے مقابلے میں تقریبا چار گنا زیادہ ہے۔
یورپی یونین کے ٹریڈ چیف ماروس سیفکووک، نیشنل اکنامک کونسل کے ڈائریکٹر اور دیگر حکام بدھ کو دورۂ واشنگٹن کے دوران امریکی وزیرِ تجارت ہاورڈ لٹنک سے ملاقات کریں گے اور صدر ٹرمپ کی جانب سے حالیہ ٹیرف انتباہ پر بات چیت کریں گے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ سے لی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: درآمد ہونے والی فی صد ٹیکس پر 25 فی صد کہ میں
پڑھیں:
آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا انرجی پیکج مسترد کر دیا
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) آئی ایم ایف نے وزارت توانائی کا صنعتوں کیلئے تین سالہ مارجنل انرجی پیکیج مسترد کر دیا۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت توانائی کے حکام آئی ایم ایف کو مارجنل انرجی پیکیج پر متفق کرنے میں ناکام رہے۔ آئندہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں نئی تجاویز کے ساتھ دوبارہ پیکیج تیار کرکے بات چیت ہوگی۔ مارجنل کاسٹ پر اے آئی، ڈیٹا مائننگ اور انڈسٹری کیلئے 3 سال کے لئے انرجی پیکج تھا۔ بجلی کے استعمال پر صرف پیداواری لاگت اور کیپسٹی چارجز کی رقم عائد ہونا تھی۔ پیداواری لاگت اور کیپسٹی چارجز کے علاوہ باقی تمام بشمول ٹیکسز ختم کرنے کی تجویز تھی۔ ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف نے مارجنل پیکج کے منظوری سو فیصد ریکوری سے منسلک کر دی ہے۔ دوسری طرف آئی ایم ایف نے سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ٹریڈرز کی تعداد میں 50 ہزار نئے افراد کو رجسٹر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایف بی آر کے پاس اس وقت سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ تاجروں کی تعداد 2 لاکھ ہے۔ اَن رجسٹرڈ ٹریڈرز پر عائد 4 فیصد اضافی ٹیکس ختم کرنے کی تجویز آئی ایم ایف نے مسترد کر دی۔ آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ 4 فیصد اضافی ٹیکس ختم کرنے کیلئے ٹریڈرز کو رجسٹر کیا جائے۔ ایف بی آر کی اَن رجسٹرڈ انڈسٹریل بجلی کنکشنز بند کرنے کی سکیم فیل ہو گئی۔ گزشتہ مالی سال 837 ارب روپے کی سیلز ٹیکس فیک فلائنگ انوائس جنریٹ کرنے کا انکشاف ہوا۔ مالی سال 2024 میں 1 ہزار 373 ارب کی سیلز ٹیکس فیک فلائنگ انوائس کی کوشش کی گئی۔