Al Qamar Online:
2025-06-09@21:53:25 GMT

میری والدہ کو حال ہی میں زہر دے کر شہید کیا گیا: مشال ملک

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

میری والدہ کو حال ہی میں زہر دے کر شہید کیا گیا: مشال ملک

حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا ہے کہ میری والدہ کو حال ہی میں زہر دیا گیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ بار میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے کہا کہ بھارت نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگز میں ملوث ہے، 

ان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان اور کشمیر کی بیٹی ہوں، پاکستانی آرمی چیف کا کشمیر کے لیے دس جنگیں لڑنے کا بیان خوش آئند ہے، ہمیں تو یہی پیغام ملتے ہیں کہ سب آپ کے ساتھ ہیں لیکن ہمیں عملی اقدامات چاہئیں۔

مشال ملک نے مزید کہا کہ جب بھی میں یہاں آتی ہوں مجھے بہت ہمت ملتی ہے، کشمیری عوام کو کبھی بھی بھارتی عدلیہ سے انصاف نہیں ملا، میں نہیں سمجھتی کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات ممکن ہیں ،سب لوگ یکجا ہیں اور تحریک کو سپورٹ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وکلاء کمیونٹی نے ہمیشہ کشمیر کا ساتھ دیا، سیاستدانوں کا کام ہے کہ وہ کشمیر کا مقدمہ عالمی رہنماؤں کے سامنے مؤثر انداز میں پیش کریں۔

مشال ملک کا کہنا تھا کہ صرف تقاریر کرنے کے بجائے ان کا باقاعدہ فالو اپ بھی ہونا چاہیے، ہماری پوری تحریک کو لیڈر لیس کیا جا رہا ہے، رہنما جیلوں میں ہیں۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: مشال ملک

پڑھیں:

غزہ میں عید الاضحی پر بھی اسرائیلی بمباری ‘ 100 سے زاید فلسطینی شہید‘ 393 ز خمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

غزہ /تل ابیب /جنیوا /ماسکو (مانیٹرنگ ڈیسک) عید الاضحی کے پرمسرت موقع پر بھی غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری رہی، جس کے نتیجے میں صرف 24 گھنٹے کے دوران 100 سے زاید فلسطینی شہید اور 393 زخمی ہو گئے۔پیر کو21 فلسطینی شہادتیں ہوئیں۔ اسرائیلی فضائی حملے خاص طور پر جبالیا، بیت لاہیا، غزہ سٹی اور خان یونس میں کیے گئے، جہاں گھروں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔خان یونس کے علاقے المَواسی میں ایک ڈرون حملے نے ان خیموں کو نشانہ بنایا جو اسرائیل نے خود “محفوظ زون” قرار دیا تھا۔ اس حملے میں 2 بچیوں سمیت 5 فلسطینی شہید ہوئے۔ادھر مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسز کی چھاپہ مار کارروائیاں جاری رہیں، جن میں عروہ، جلازون، کفر مالک، بلاطہ اور الخضر جیسے شہروں سے کئی فلسطینی گرفتار کیے گئے۔غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق ایندھن کی شدید قلت کے باعث اسپتالوں کو اگلے 48 گھنٹوں میں “قبرستان” بن جانے کا خطرہ ہے۔ڈائریکٹر منیر البورش نے کہا کہ اسرائیلی افواج ایندھن کی رسائی روک رہی ہیں، جس سے جنریٹرز بند اور طبی سہولیات مفلوج ہو چکی ہیں۔اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ کی93 فیصد آبادی شدید غذائی قلت کا شکار ہو چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق تقریباً 20 لاکھ افراد فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔ امدادی مراکز پر اسرائیلی فائرنگ سے گزشتہ 8 دن میں 100 سے زاید افراد مارے جا چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ کے مطابق غزہ میں شدید غذائی قلت کے شکار بچوں کی شرح 3 گنا بڑھ چکی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ میں جنگ بندی ٹوٹنے کے بعد اسرائیل نے غزہ کے لیے 11 ہفتے تک امدادی سامان پر سخت پابندی عاید کی، جسے اب جزوی طور پر ہی ہٹایا گیا ہے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حماس امداد چوری کرتا ہے تاہم حماس اس الزام کی تردید کرتا ہے۔ ایک فلسطینی وزیر کے مطابق گزشتہ ماہ صرف چند دنوں میں بچوں اور بزرگوں کی بھوک سے 29 اموات ہوئیں‘متاثرہ بچوں کو جان بچانے والا علاج دستیاب نہیں۔ اسرائیل نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے نئے سربراہ محمد سنوار کی شہادت کے بعد ان کی لاش ملنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ عرب میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ محمد سنوار کی لاش یورپی اسپتال کے نیچے بنی سرنگ سے ملی ہے۔ دوسری جانب حماس نے ابھی تک محمد سنوار کی شہادت کی تصدیق نہیں کی ہے جبکہ غزہ کی انتظامیہ یورپی اسپتال کے نیچے سرنگوں کی موجودگی کے اسرائیلی دعوے کی تردید کرچکی ہے۔ اسرائیلی فوج نے عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی رضا کار گریٹا تھنبرگ کی قیادت میں امدادی سامان سے لدی کشتی کو غزہ جانے سے روک کر جبری طور پر تحویل میں لے لیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ کشتی اسرائیلی بحری ناکہ بندی کے خطرے کے باوجود غزہ کے بھوک سے موت کے منہ میں جاتے فلسطینیوں کے لیے امدادی اشیا لے کر جا رہی تھی، جس میں چاول اور بچوں کا فارمولا دودھ بھی شامل تھا۔ کشتی پر عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی رضاکار خاتون گریٹا تھنبرگ سمیت برازیل، فرانس، جرمنی، نیدرلینڈز، اسپین، سویڈن اور ترکیہ کے شہری سوار تھے۔ فرانس کے انسدادِ دہشت گردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر “نسل کشی میں معاونت” اور “نسل کشی پر اکسانے” کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ 2 الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں‘ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (یو ایف جے پی) اور ایک فرانسیسی فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں “Israel is forever” اور “Tzav-9” کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔دوسری شکایت “Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)” نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، وڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عاید کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے “نسل کشی” اور “قتل” قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں عید الاضحی پر بھی اسرائیلی بمباری ‘ 100 سے زاید فلسطینی شہید‘ 393 ز خمی
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
  • غزہ، میں 40 سے زائد فلسطینی شہید، حماس رہنما بھی شہداء میں شامل
  • حضرت ابراہیم (ع) رہتی دنیا تک انسانیت کے امام، رہبر اور رہنما رہینگے، علامہ مقصود ڈومکی
  • شی جن پھنگ کا میانمار کے رہنما کے ساتھ چین میانمار سفارتی تعلقات کے قیام کی پچھترہویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغامات کا تبادلہ
  • عامر خان کی 91 سالہ والدہ نے بھی فلمی دنیا میں قدم رکھ دیا
  • کولمبیا کے صدارتی امیدوار پر انتخابی ریلی کے دوران حملہ، سر میں گولیاں لگنے سے شدید زخمی
  • پاکستان کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بھارت کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے: وزیراعظم
  • امریکی عدالت نے حکومتی محکمے کو ذاتی معلومات تک رسائی دیدی
  • لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر  پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان