2 بڑے ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ 15 دن کا رہ گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسلام آباد(آن لائن)ملک میں پانی کا بحران شدید ہونے کا خدشہ بڑھ گیا،ملک میں جاری خشک سالی دو بڑے ڈیموں میں پانی کا ذخیرہ 15 دن کا رہ گیا،زیر زمین پانی کے ذخائر بھی کم ہوگئے۔ ذرائع وزارت آبی وسائل کے مطابق اسلام آباد سمیت ملک بھر میں پانی کا ضیاع روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے ہونگے، تربیلا اور منگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ 12 لاکھ ایکڑ فٹ ہے‘تربیلا میں پانی کا ذخیرہ 6 لاکھ 73 ہزار ایکڑ فٹ اور منگلا میں 5 لاکھ 43 ہزار ایکڑ فٹ ہے۔دریاؤں میں پانی کا بہاؤ29 ہزار کیوسک رہ گیا۔دریائے چناب مرالہ کے مقام پر خشک ہوگیا،مرالہ سے دریائے چناب میں پانی کی آمد 3 ہزار کیوسک ریکارڈکیا گیا۔دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ صرف 4 ہزار کیوسک رہ گیا۔حکام کے مطابق دریائے جہلم اور چناب میں گزشتہ 3 ماہ میں پانی کا بہاؤ 10 ہزار کیوسک تک نہ جا سکا، دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ 13 ہزار کیوسک اور دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ7 ہزار کیوسک ہے۔ صوبوں کو 16 فی صد کم پانی فراہم کیا جارہا ہے۔حکام کے مطابق محکمہ موسمیات نے بارشوں کے دو اسپیل کی پیشگوئی کی ہے جبکہ بارش نہ ہونے سے پانی کا شارٹ فال 30 فی صد تک جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: میں پانی کا ذخیرہ ہزار کیوسک کے مقام پر رہ گیا
پڑھیں:
رواں سال 22لاکھ ایکڑ اراضی پر گندم کی کاشت کی جائے گی: وزیراعلیٰ سندھ
فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ رواں سال صوبۂ سندھ میں 22 لاکھ ایکڑ اراضی پر گندم کی کاشت کی جائے گی۔
کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں گندم کے آبادگاروں کے لیے سپورٹ پروگرام پر اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے گندم کی پیداوار میں اضافے کے لیے 55 ارب روپے کا خصوصی پیکیج منظور کیا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ گندم کی بوائی شروع ہو چکی ہے اور اس کے لیے یوریا اور ڈی اے پی کھاد کی بروقت فراہمی نہایت ضروری ہے، 4 لاکھ 12 ہزار چھوٹے کاشتکاروں کو یوریا اور ڈی اے پی کھاد فراہم کی جا رہی ہے تاکہ بروقت کاشت ممکن ہو سکے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ چھوٹے کاشتکاروں کو فوری مالی امداد کی رقم منتقل کی جائے تاکہ فصل کی بوائی کے عمل میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔
اِن کا کہنا تھا کہ کسانوں کی زمین کے ریکارڈ کی تصدیق کے لیے ایک خصوصی موبائل ایپ تیار جبکہ ڈیش بورڈ کو خودکار ایس ایم ایس سروس سے منسلک کر دیا گیا ہے۔