کراچی‘معروف دوا ساز کمپنیوں کی جعلی دوائیں فروخت ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) معروف دواساز کمپنیوں کی جعلی دوائیں مارکیٹ میں کھلے عام فروخت ہو رہی ہیں، ڈرگ انسپکٹر نے چھاپے مار کر کئی ادویہ تحویل میں لے لیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں معروف کمپنیوں کی جعلی دوائیں فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے، ضبط شدہ دوائیں ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری میں تجزیے کے بعد جعلی قرار پائی ہیں جبکہ فارماسوٹیکل کمپنیوں نے اس ادویات سے لاتعلقی ظاہر کردیے۔ سربراہ ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے مطابق نیبرول فورٹ بیج ڈی بی0982، آیو ڈیکس ایچ آئی اے اے سی اور فینوبار بیج کیو اے008 جعلی ہیں۔ شہری ان کو نہ خریدیں۔ انہوں نے کہا کہ معروف کمپنی نے مذکورہ ادویات کے ان بیجز سے لا تعلقی ظاہر کی ہے، شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ رجسٹرڈ فارمیسی سے ہی دوائیں خریدیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لاہور کے جنرل اسپتال میں خواتین کی میتوں کا مردوں سے پوسٹ مارٹم کروانے کا انکشاف
لاہور کے جنرل اسپتال میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی، خواتین کی میتوں کا پوسٹ مردوں سے کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کو ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق جنرل اسپتال کے مردہ خانے میں خواتین میتوں کا پوسٹ مارٹم مرد عملے سے کرایا جانے لگا۔
اس حوالے سے ایک فوٹیج بھی وائرل بھی ہوئی جس میں خاتون کی لاش کا پوسٹ مارٹم مرد عملے کو کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ پوسٹ مارٹم کے دوران کسی لیڈی ڈاکٹر یا لیڈی میڈیکل آفیسر کی موجودگی نہیں تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم لیڈی ڈاکٹر یا لیڈی میڈیکل آفیسر کی موجودگی میں ہونا ضروری ہے، طبی اصولوں کے مطابق خاتون کی لاش کا پوسٹ مارٹم مرد عملے سے کرانا خلاف ضابطہ عمل ہے۔
ذرائع کے مطابق اسپتال انتظامیہ نے لیڈی ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے باوجود پوسٹ مارٹم جاری رکھا۔